Updated: July 04, 2025, 8:38 AM IST
| Mumbai
مہاراشٹرین تاجر بھی بندمیں شامل ہوئے۔ ڈی سی پی کے مطابق اس واقعہ میں زیادہ سے زیادہ ۲؍ برس کی قید ہوسکتی ہے اس لئے ملزمین کو گرفتار نہیں کیا جائے گا۔ تھانے میں بھی ادھو سینا کے رکن پارلیمان راجن وچارے کے دفتر میں بلا کرمراٹھی نہ بولنے والے تاجروں کی پٹائی کا الزام
میراروڈ کے سلورپارک علاقے میں دکانیں بند نظر آرہی ہیں۔
اتوار کو مہاراشٹر نو نرمان سینا (ایم این ایس) کے کارکنوں کے ذریعہ میرا روڈ کے شانتی پارک علاقے میں مٹھائی کی ایک دکان کے مالک کی مراٹھی نہ بولنے کی وجہ سے پٹائی پر ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے جمعرات کو میرا روڈ کے بہت سے تاجروں نے ایک دن کا علامتی بند منا یا۔ یہاں قابل ذکر بات یہ ہے کہ اس بند میں میرا روڈ کے مہاراشٹرین تاجربھی شامل ہوئے اور اپنی دکانیں بند رکھیں کیونکہ انہیں معلوم ہے کہ بی ایم سی الیکشن کے پیش نظر مراٹھی زبان پر سیاست کی جارہی ہے۔
جمعرات کی صبح سے شام تقریباً ۵؍ بجے تک نیا نگر، شانتی نگر، شانتی پارک، پونم ساگر، شیتل نگر اور دیگر علاقوں میں دکانیں بند رکھی گئیں ۔ تاہم دودھ اور دواؤں وغیرہ کی دکانوں کو کھلا رکھا گیا تھا۔اس بند کا مقصد یہ بتایا گیا ہے کہ آج اگر ایک تاجر کے ساتھ یہ حرکت ہوئی ہے تو کل دیگر تاجروں کے ساتھ بھی ایسا ہوسکتا ہے ۔لہٰذا تمام تاجر متحد ہوکر اس معاملے پر احتجاج کررہے ہیں۔ جمعرات کو تاجروں نے میرا روڈ کے سیون الیون اسکول، شانتی پارک سے لے کر ڈپٹی پولیس کمشنر (زون ایک) پرکاش گائیکواڑ کے دفتر تک پُرامن ریلی نکالی جس میں نعرے لگائے گئے کہ ’’ویاپاری (تاجر) ڈریں نہیں، پرشاسن (حکومت) سویا نہیں۔‘‘
اس ریلی میں شامل افراد کے ایک وفد نے ڈپٹی کمشنر گائیکواڑ کو میمورنڈم دے کر تاجروں کے تحفظ کا مطالبہ کیا تاکہ مستقبل میں اس طرح کا واقعہ دوبارہ نہ ہو۔
’’ملزمین کی گرفتاری نہیں ہوگی‘‘
ڈی سی پی پرکاش گائیکواڑ نے ایم این ایس ورکروں کے ذریعہ جودھپور سویٹس کے مالک بابو لال کھیم جی چودھری کی پٹائی کے معاملے میں بیان دیا ہے کہ چونکہ اس معاملے میں صرف طمانچے مارے گئے ہیں اس لئے اس تعلق سے بھارتیہ نیائے سنہیتا کی دفعہ ۳۵؍ کے تحت کیس درج کیا گیا ہے۔ اس دفعہ کے تحت جرم ثابت ہونے پر زیادہ سے زیادہ ۲؍ سال قید کی سزا ہوسکتی ہے اور قانون کے مطابق اگر کسی شخص کے خلاف ایسا کیس درج ہے جس میں ۷؍ سال سے کم سزا ہوگی تو اسے گرفتار نہیں کیا جائے گا۔ انہوں نے مزید بتایا کہ اس کیس کے ساتوں ملزمین کی شناخت ہوچکی ہے، تاہم قانون کی مذکورہ دفعہ کی وجہ سے انہیں گرفتار کرنے کے بجائے نوٹس دیا گیا ہے اور ان کے خلاف تفتیش کے بعد چارج شیٹ داخل کی جائے گی۔
تھانے میں مراٹھی نہ بولنے والے تاجروں کی پٹائی!
جس دن یہ بند منایا گیا ،اسی دن سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو وائرل ہوا ہے جس میں مبینہ طور پر شیو سینا (ادھو) کے رکن پارلیمان راجن وچارے کے دفتر میں بلاکر مراٹھی نہ بولنے پر چند تاجروں کی پٹائی کرتے ہوئے دکھایا گیا ہے۔
اس ویڈیو میں ایک شخص اپنے کان پکڑ کر کہہ رہا ہےکہ ’’آئندہ سے میں ایسا غلطی نہیں کروں گا، سوری، مجھے معاف کردو۔‘‘ اس کے بعد اس نے ایک شخص کے پیر چھو کر معافی مانگی۔ اس کے بعد مذکورہ شخص نے معافی مانگنے والے کے پیچھے کھڑے شخص سے مراٹھی میں کہا کہ ’’تو بھی بول‘‘ تاہم کیمرے کے پیچھے کھڑے کسی شخص کے کہنے پر جس سے معافی مانگی گئی تھی، اس نے معافی مانگنے والے کو طمانچہ رسید کردیا۔ یہاں ویڈیو میں نظر آرہے پیچھے کرسی پر بیٹھے شخص (جو شاید راجن وچارے ہیں) نے اس سے کہا ’’چل بس چل، آ، آگے آ۔‘‘ دوسرے شخص نے آگے آکر کچھ کہے بغیر سیدھے طمانچہ مارنے والے کے پیر چھوئے لیکن ویڈیو بنانے والوں نے اسے اپنا نام بتانے کو کہا۔ پھر اسے اپنے دونوں کان پکڑ کر نام بتانے پر مجبور کیا گیا۔ اس شخص نے اپنی شناخت سورج جیسوال بتائی اور معافی مانگی۔