Inquilab Logo

ممبرا:میونسپل وار ڈریزرویشن سے عوامی نمائندے مطمئن

Updated: June 18, 2022, 8:51 AM IST | Iqbal Ansari | Mumbai

ممبئی کی طرح تھانے میونسپل کارپوریشن ( ٹی ایم سی) میںمیونسپل کاانتخابات کی کارروائی دیگر پسماندہ طبقات (او بی سی) کے ریزرویشن کے بغیر شروع ہو گئی ہے اور توقع کی جارہی ہے

The number of corporators in the Mumbra Ward Committee has increased.
ممبراوارڈ کمیٹی میں کارپوریٹروں کی تعداد بڑھ گئی ہے۔

ممبئی کی طرح تھانے میونسپل کارپوریشن ( ٹی ایم سی)  میںمیونسپل کاانتخابات کی کارروائی  دیگر پسماندہ طبقات (او بی سی)  کے ریزرویشن کے بغیر شروع ہو گئی ہے اور توقع کی جارہی ہے کہ مانسون کے بعد ٹی ایم سی الیکشن منعقد ہو گا۔ بی ایم سی کی طرح تھانے میونسپل کارپوریشن(ٹی ایم سی) کے بھی ۳۱؍ مئی کو لیڈیز ، ایس سی اور ایس ٹی وارڈ کیلئے ریزرویشن کی قرعہ اندازی کے بعد ۱۳؍ جون کو وارڈو ں کے ریزرویشن کی حتمی فہرست جاری کر دی گئی جس سے ٹی ایم سی کے مسلم اکثریتی علاقے ممبرا کوسہ کے شہری اور عوامی نمائندے مطمئن نظر آئے ۔ اسی لئے  ٹی ایم سی کواس تعلق سے  ایک بھی اعتراض موصول نہیں ہوا۔
  ریزرویشن پر اعتراض نہ کرنے کی ایک بڑی وجہ یہ معلوم ہوئی ہے کہ میونسپل انتخابات پینل سسٹم کے تحت منعقد کئے جارہے ہیں۔ ٹی ایم سی میں کل  ۴۷؍ پینل بنائے گئے ہیں اور ۴۶؍ پینل  ۳؍ وارڈوں پر مشتمل ہیں جبکہ محض ایک پینل  (نمبر: ۴۲) چار وارڈوں پر مشتمل ہے ۔واضح رہے کہ اس مرتبہ تھانے میونسپل کاپوریشن کے وارڈوں میں۱۱؍ وارڈ  بڑھنے سے یہ تعداد ۱۳۱؍ سے  ۱۴۲؍ہو گئی ہے ۔ اسی کے ساتھ ممبرا وارڈ کمیٹی میں کارپوریٹر وں کی تعداد ۲۳؍ سے بڑھ کر ۲۵؍ اور دیوا وارڈ کمیٹی میں ۸؍ سے بڑھ کر ۹؍ ہو گئی ہے۔
 اس سلسلے میں تھانے میونسپل کارپوریشن  کے الیکشن محکمہ کے ڈپٹی میونسپل کمشنرماروتی کھوٹکے سے رابطہ قائم کرنے پر انہوں نے بتایاکہ’’ وارڈوں کے ریزرویشن کی قرعہ اندازی کے تعلق سے ٹی ایم سی کو کل ۵؍ اعتراضات موصول ہوئے تھے۔ ان میں ممبرا سے کوئی شکایت موصول نہیں ہوئی تھی البتہ کوپری سے ۳؍  اعتراضات اور بقیہ دیگر وارڈوں کی تھی۔ ‘‘  انہوں نے مزید کہا کہ ’’قرعہ اندازی کے بعد ۱۳؍ جون کو وارڈ وں کے ریزرویشن کی حتمی فہرست جاری کر دی گئی ہے۔ جوقرعہ اندازی کی گئی تھی،  ان میں ریزرویشن میںکوئی تبدیلی نہیںکی گئی ہے۔
’’جو کام کرے گا، اسے ہی لوگ موقع دیں گے‘‘
 نئی حد بندی اور وارڈ ریزرویشن کے تعلق سے ٹی ایم سی کے سابق اپوزیشن لیڈر اشرف ( شانو) سے رابطہ قائم کرنے پر انہو ں نےبتایاکہ ’’مَیں  اس بات پر یقین رکھتا ہوں کہ جو بھی عوامی نمائندہ شہریوں کیلئے کام کرے گا، اس کیلئے کسی وارڈ کی حدبندی یا ریزرویشن رکاوٹ نہیں بن سکتا ہے۔اگر مَیں نے شہر کی ترقی اور شہریوں کی سہولت کیلئے کام کیا ہے تو میرے وارڈ میں کوئی بھی حصہ جوڑ دیا جائے، اگر لوگ میرے کام سے مطمئن ہوں گے تو مجھے گزشتہ سے بھی زیادہ ووٹوں سے چن کر لائیں  گے ۔  اسی لئے مجھے میرے وارڈ کی حد میں سنجے نگر  اور  آس پاس کے علاقوں کو جوڑنے پر کوئی اعتراض نہیں ہے  اور  ریزرویشن پر بھی کوئی اعتراض  نہیں ہے۔‘‘ انہوں نے مزید کہا کہ ’’چند افراد نے اعتراض کیا تھا لیکن کوئی ایسا علاقہ ان کے وارڈ میں جوڑ دیاگیا ہے جہاں تک ان کی رسائی نہیں تھی لیکن شہر کیلئے کام کرنے والوں کو ا س سے کوئی فرق نہیں پڑتا۔‘‘
 اس سلسلے میں عام آدمی پارٹی (آپ) کے ایگزیکٹیو کمیٹی کے رکن اور ممبرا کے نگراں لیڈر ڈاکٹر التمش فیضی سے رابطہ کرنے پر انہوںنے کہا کہ ’’کارپوریشن کی ۵۰؍ فیصد سیٹوں کو خواتین کیلئے ریزرو کیا گیا ہے،  چونکہ الیکشن پینل سسٹم میں ہو رہا ہے اور   ۳؍ وارڈوں کے پینل میں کہیں ۲؍ سیٹ لیڈیز کیلئے مختص کی گئی ہے توایک سیٹ جنرل اوپن رکھی گئی ہے، اسی طرح کہیں ایک سیٹ لیڈیز کیلئے مختص ہے تو وہاں ۲؍ سیٹ اوپن  ہے۔ اسی طرح ۴؍ وارڈ والے پینل میں ۲؍ سیٹ لیڈیز تو ۲؍ اوپن ہے اس لئے عوامی نمائندے کسی نہ کسی طرح چناؤمیں حصہ لے لیں گے اور ریزرویشن زیادہ پریشانی کا سبب نہیں بنے گا۔
 رشید کمپاؤنڈ کے سرگرم سوشل ورکر صغیرانصاری عرف راجو بھائی نے بتایا کہ ’’حالانکہ ممبرا وارڈ کی سرحد ریتی بندر سے شروع ہو کر کلیان پھاٹا تک جارہی ہے لیکن درمیان میں کوسہ کے متعدد علاقے جو پہلے بھی دیواوارڈ کمیٹی کا حصہ تھے ،انہیں اس الیکشن میں بھی دیوا وارڈ کا ہی حصہ رکھا گیا ہےاور ممبرا اور کوسہ کے متعدد علاقو ں کو وارڈ  پینل نمبر ۴۳، ۴۴ ؍ اور ۴۵؍  میں شامل کیا گیا ہے۔ ان میں شیل پھاٹا اور کلیان پھاٹا کا کچھ حصہ بھی شامل ہے۔ ‘‘ انہوںنے مزید بتایا کہ’’پینل نمبر ۴۳؍ میں ممبرا  اور کوسہ کے کچھ حصوں کے ساتھ دیوا کے کئی علاقوں کو شامل کیا گیا ہے۔ممبرا پولیس اسٹیشن کے اطرف کا کچھ حصہ ، کوسہ کے کچھ حصے مثلاً ایس بی آئی بینک،وحید قریشی شاپ کو  شامل کیا گیا ہے۔ اسی طرح  پینل نمبر۴۷؍ میں کوسہ اور شیل کے متعدد علاقے  شامل کئے گئے ہیں جن میں ایس کے ریسیڈنسی ، سمباسس اسکول  ، سینک نگر مسجد مجیدیہ ، سہیوگ اپارٹمنٹ ،جبلی پارک، مون لائٹ اسپائس چائنیز شاپ ، شیل پھاٹا کا علاقہ : ہوٹل فاؤنٹین ، کائی قبیلہ  ڈھابہ، اعظمی ہال،گرین پارک سوسائٹی، ڈائی گھر پولیس اسٹیشن ، شیل پھاٹا مہاپے روڈ پر واقع یادو موٹر گیراج کے اطراف کا علاقہ ہیں۔
 ممبر ا اور دیوا وارڈ کمیٹی  کے پینل میں ریزرویشن :
۱- پینل  نمبر ۳۷؍ اے :  جنرل لیڈیز
۲- پینل  نمبر۳۷؍بی  :  جنرل اوپن 
۳- پینل  نمبر۳۷؍سی  :  جنرل اوپن 
۴- پینل نمبر ۳۸؍ اے :  جنرل لیڈیز
۵- پینل نمبر ۳۸؍ بی  :  جنرل اوپن
۶-  پینل نمبر ۳۸؍ سی  :   جنرل اوپن
۷-  پینل نمبر ۳۹؍ اے  :  جنرل لیڈیز
۸-  پینل نمبر ۳۹؍ بی  :  جنرل لیڈیز
۹-  پینل نمبر ۳۹؍ سی   :  جنرل اوپن
۱۰-  پینل نمبر ۴۰؍ اے  :  جنرل لیڈیز 
۱۱-  پینل نمبر ۴۰؍ بی  :  جنرل اوپن 
۱۲-  پینل نمبر ۴۰؍ سی   :  جنرل اوپن 
۱۳-  پینل نمبر ۴۱؍ اے :  جنرل لیڈیز 
۱۴-  پینل نمبر ۴۱؍ بی  :  جنرل لیڈیز 
۱۵- پینل نمبر ۴۱؍سی  : جنرل اوپن
۱۶-  پینل نمبر ۴۲؍ اے  :  جنرل لیڈیز 
۱۷ -  پینل نمبر ۴۲؍ بی   :  جنرل لیڈیز 
۱۸-  پینل نمبر ۴۲؍سی  : جنرل اوپن
۱۹-  پینل نمبر ۴۲ ؍ڈی  : جنرل اوپن
۲۰-  پینل نمبر ۴۳؍ اے :  جنرل لیڈیز 
۲۱- پینل نمبر ۴۳؍ بی  :  جنرل لیڈیز 
۲۲-  پینل نمبر ۴۳؍ سی  : جنرل اوپن
۲۳-  پینل نمبر ۴۴؍اے : درج فہرست ذات
۲۴- پینل نمبر ۴۴؍بی  :  جنرل لیڈیز 
۲۵-  پینل نمبر ۴۴؍سی   : جنرل اوپن 
۲۶-  پینل نمبر ۴۵؍اے :  جنرل لیڈیز 
۲۷- پینل نمبر ۴۵؍بی  :  جنرل لیڈیز 
۲۸- پینل نمبر ۴۵؍سی  : جنرل اوپن 
۲۹- پینل نمبر ۴۶؍اے  : جنرل لیڈیز 
۳۰- پینل نمبر ۴۶؍ بی  : جنرل لیڈیز 
۳۱-  پینل نمبر ۴۶؍ سی   :  جنرل اوپن 
۳۲- پینل نمبر ۴۷؍ اے :  جنرل لیڈیز 
۳۳-پینل نمبر ۴۷؍ بی   : جنرل لیڈیز 
۳۴-پینل نمبر ۴۷؍سی  : جنرل اوپن 
 واضح رہے کہ ۲۰۲۲ءمیں ہونے والے تھانے میونسپل کارپوریشن (ٹی ایم سی )کے انتخابات کیلئے ۱۴۲؍ سیٹوں میں سے ۵۰؍ فیصد یعنی ۷۱؍ سیٹوں کو خواتین کیلئے مختص کیا گیا ہے۔ اسی کے ساتھ ۱۴۲؍ میں درج فہرست ذاتوں کیلئے ۱۰، درج فہرست قبائل( ایس ٹی) کی۳؍ نشستیں اور ۱۲۹؍ جنرل نشستیں رکھی گئی ہیں۔  درج فہرست ذات کے زمرے کی ۱۰؍ میں سے ۵؍نشستیں خواتین کیلئے مختص ہوں گی اور درج فہرست قبائل کیلئے ۳؍ میں سے ۲؍ نشستیں خواتین کیلئے ریزرو ہوں گی۔ قرعہ اندازی کے ذریعے کل۷؍ایسی نشستیں مخصوص گروپ کی  خواتین کیلئے مختص کی گئیں۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK