Inquilab Logo

ممبرا : سڑک کی توسیع کا کام نامکمل، ٹریفک جام سے شہری پریشان

Updated: January 08, 2022, 8:46 AM IST | Iqbal Ansari | Mumbai

ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی،بے ترتیب پارکنگ اور ٹھیکہ دار کے ذریعےسڑک کا کام ادھورا چھوڑ دینے سے شام کے وقت گاڑی چلانا دشوار،۳ ؍ منٹ کے سفر کےلئے ۲۰؍تا ۳۰؍منٹ لگ جاتے ہیں

Traffic jams occur at night due to vehicles coming from all directions
رات ہوتے ہی چاروں طرف سے آنے والی گاڑیوں کی وجہ سے زبردست ٹریفک جام کا مسئلہ پیدا ہوجاتا ہے

ممبرا : کوسہ  میں سڑک کی توسیع  اور ڈیوائڈر کا کام ادھورا چھوڑ دیئے جانے سے شہریوں کو شام کے وقت ٹریفک جام کا  سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ تنور نگر سے کوسہ قبرستان تک تو سڑک دونوں جانب کافی چوڑی ہے لیکن الماس کالونی چوراہے پر سڑک کی توسیع اور ڈیوائڈر اس قدر بے ترتیب ہے کہ آنے اور جانے والی گاڑیاں آمنے سامنے آ جاتی ہیں۔اسی دوران الماس کالونی اور کوسہ قبرستان سے مین روڈ پر آنے والے ٹریفک  سے بھی ممبرا اور رشید کمپاؤنڈ کی جانب جانے والی گاڑیوں کا گزربری طرح متاثر ہوتا ہے۔ شام تقریباً ساڑھے ۷؍ بجے سے اس کی طرح یہاں ٹریفک جام رہتا ہے کہ ایمبولنس کا گزرنا بھی دشوار ہو جاتا ہے۔ سڑک اور ڈیوائڈر کا ادھورا  کام چھوڑ دینے کے تعلق سے جب متعلقہ عوامی نمائندے اور افسر سے استفسار کیا گیا تو انہوںنے غلط جانب (رانگ سائڈ)سے گاڑیوں کا گزرنا، غیر قانونی پارکنگ کے ساتھ ساتھ یہ بھی عذر پیش کیا کہ چونکہ شہری انتظامیہ کے پاس فنڈ نہیں ہے اس لئےسڑک کی توسیع کا یہ کام مکمل نہیں کیا جاسکا ہے۔
۳؍ منٹ کے سفر  ۲۰؍ منٹ میں ہوتا ہے !
 اس سلسلے میں کوسہ میں مقیم اشرف خان نے بتایا کہ’’سڑک کی توسیع کی ترتیب  ٹھیک نہیں ہے بلکہ زک زیگ(گھماؤ والی) ہے ۔ تنور نگر سے شملہ پارک کی جانب جانے والی سڑک  الماس کالونی کے ناکہ پرایسی ہو جاتی ہے کہ ممبرا کی جانب جانے والی سڑک اسی روڈ کے سامنے آجاتی ہے ۔ اس صورت میں ممبرا کی جانب جانے والا ٹریفک اور شملہ پارک جانے والا ٹریفک آمنے سامنے ہو جاتا ہے۔ اسی دوران الماس کالونی کی جانب مڑنے والا ٹریفک رائٹ لینے پر ممبرا والا روڈ بلاک ہو جاتا ہے  اور جب تک وہ الماس کالونی روڈ پر نہیں گزرجاتا ٹریفک رکا  رہ جاتا ہے۔سڑک کی اسی بے تربیت تعمیر کی وجہ سے شام تقریباً  ۷؍ بجے سے اس ناکہ پر ٹریفک جام رہتا ہے اور کوسہ جامع مسجد سے گھاس والا کمپاؤنڈ آنے کیلئے گاڑی  سے ۳؍ منٹ کے سفر کےلئے  ۲۰؍ منٹ  سے آدھا گھنٹہ تک  لگ جاتا ہے۔ یہاں کوئی ٹریفک اہلکار بھی موجود نہیں رہتا۔‘‘
 کوسہ میں رہنے والے فیصل چودھری نے بتایا کہ تھانے میونسپل کارپوریشن ہم شہریوں سے پراپرٹی ٹیکس اور روڈ ٹیکس وصول کرتا ہے لیکن بدلے میں بے ترتیب اور ٹریفک جام کرنے والی سڑک دیتا ہے ۔ ٹریفک جام کی ایک اور وجہ سڑک کے کنارے گاڑیوں کی ۲؍ تا ۳؍ قطار میں غیر قانونی پارکنگ بھی ہے۔اس مسئلہ کے حل کیلئے کوئی عوامی نمائندہ آواز نہیں اٹھاتا۔‘‘
ٹریفک پولیس کی قلت  
 اس سلسلے میںاپوزیشن لیڈر اشرف (شانو)  پٹھان سے استفسار کرنے پر انہوں نے بتایا کہ ’’اس مسئلے کی ایک بڑی وجہ یہ ہے کہ ممبرا میں ٹریفک پولیس کی ٹیم نہیں ہے۔جب تک ٹریفک پولیس کا اسٹاف نہیں بڑھایا جاتا ٹریفک کا مسئلہ حل نہیںہوگا۔لوگ ٹریفک کے اصولوں پر عمل نہیں کرتے اور رانگ سائڈ گاڑیاں چلاتے ہیں جس کی وجہ سے ٹریفک جام ہوتا ہے۔یہی مسئلہ شملہ پارک  اور الماس کالونی ناکہ پر ہو رہا ہے۔جہاں تک بے ترتیبی(مس میچ) کا سوال ہے تو اس کی وجہ یہ ہے کہ سڑک کا کام کرنے والے ٹھیکیدار کو شہری انتظامیہ نے اس کی رقم ادا  نہیں کی ہے اور اسی لئے اس نے کام ادھورا چھوڑ دیا ہے۔ اس کام کو جلد مکمل کرنے کی کوشش کی  جائے گی اور مَیں چیک کروں گا کہ روڈ بے ترتیب کیسے ہو گیا؟ 
رانگ سائڈ سے گاڑیاں چلانے سے مسئلہ ہوتا ہے 
 اس ضمن میں کوسہ کی کارپوریٹر عشرین راؤت نے کہا کہ ’’ جب مَیں نے خود  اس مسئلہ کا جائزہ لیا تو پتہ چلاکہ رانگ سائڈ سے گاڑیاں چلانے  اور غیر قانونی پارکنگ کی وجہ سے یہ مسئلہ ہورہا ہے۔ہم نے سڑک کی توسیع کی تھی  لیکن گاڑیاں لگانے تو نہیں کہا تھا۔غیر قانونی ہاکرس بھی اس کی ایک وجہ ہے۔‘‘
سڑک کا کام مکمل ہونے سے قبل فنڈ کیسے خرچ ہو گیا؟
 شہری انتظامیہ کے معاملات میں سرگرم سوشل ورکرراجو بھائی (عبدالصغیر انصاری) نے بتایا کہ اس بے ترتیبی کے تعلق سے ممبرا کے ایگزیکٹیو انجینئر دھننجے گوساوی سے بات ہوئی ہے اور اس مسئلہ کا حل بھی نکال لیا گیا ہے ۔ لیکن چونکہ وہ کورونا سے متاثر ہو گئے ہیں اس لئے کام رک گیا ہے۔ جیسے ہی وہ صحتیاب ہو کر ڈیوٹی پر لوٹتے ہیں اس کا کام شروع کیا جائے گا۔ ‘‘ فنڈ کی قلت کے تعلق سے پوچھنے پر انہوںنے کہا کہ ’’ممبرا کوسہ کے مین روڈکو کنکریٹ کا تعمیر کرنے کیلئےمجوزہ لاگت  ۲۰؍ کروڑ روپے منظور کئے گئے تھے لیکن ۵۰؍ فیصد کام نہیں ہوا تو  فنڈ کیسے ختم ہو گیا؟ یہ بھی سوال  پیدا ہوتا ہے۔‘‘   
فنڈ نہ ہونے کے سبب کام ادھورا : افسر 
  اس ضمن میں ممبرا واڈ کمیٹی کے ایگزیکٹیو آفیسر دھننجے گوساوی سے استفسار کرنے پر انہو ںنے عذر پیش کیاکہ ’’ شہری انتظامیہ کے پاس فنڈ نہ ہونے کے سبب ٹھیکیدار کا ۲۰؍ کروڑ روپے کا بل ادا نہیں کیا جاسکا ہے  البتہ صحتیاب ہونے پر اگلے ہفتہ اس مسئلہ کا حل نکالنے کیلئے ضروری اقدام کیا جائے گا۔‘‘

mumbra Tags

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK