Inquilab Logo

ممبرا : ایرولی-کٹائی ناکہ روڈ پروجیکٹ کی پہلی سرنگ مئی میں کھولی جائے گی

Updated: February 04, 2023, 8:15 AM IST | Iqbal Ansari | Mumbai

پہاڑی میں اس سرنگ کیلئے آخری بلاسٹ وزیر اعلیٰ نے خود کیا۔ دوسری سرنگ رواں سال نومبر میں مکمل ہونے کی توقع۔ گاڑی والوں کیلئے کلیان، ڈومبیولی اور نوی ممبئی کے درمیان فاصلہ ۷؍کلومیٹر کم ہوجائے گا۔ امبرناتھ اور بدلاپور کے مسافروں کو بھی فائدہ ہوگا

Tunnels constructed in Mumbra hills for Airoli-Katai road project.
ایرولی-کٹائی روڈ پروجیکٹ کیلئے ممبرا کی پہاڑی میں بنائی گئی سرنگیں۔

کالسیکر کالج کے قریب ممبرا پہاڑی سے گزرنے والے ٹریفک کیلئے بنائی گئی سرنگ کا ایک حصہ  رواں سال مئی میں مکمل کرکے ٹریفک کیلئے کھول دیا جائے گا جبکہ  دوسرے حصہ کی تعمیر نومبر تک مکمل کر لی جائے گی۔اس سےگاڑی والوں کو ممبئی جانے کیلئے ۳۰؍ منٹ کم  لگے گا۔ وزیراعلیٰ ایکناتھ شندے  نے گزشتہ ہفتے اس سرنگ کا معائنہ کیا جس کے  دوران انہوں نے ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے مذکورہ بالاتفصیلات بتائیں۔ واضح رہے کہ یہ سرنگ ایرولی -کٹائی ناکہ روڈ پروجیکٹ کا حصہ ہے۔ پارسک ڈونگر (ممبرا ) میں تعمیر ہونے والی یہ سرنگ   ۳ء۴؍ کلو میٹر طویل ہے  جس میں ممبرا  سے ایرولی کی جانب جانے والےٹریفک کیلئے ایک سرنگ ہوگی جبکہ ایرولی سے ممبرا آنے والی دوسری سرنگ ہوگی۔ وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے نے  اپنے ہاتھوں سے آخری بلاسٹ کر کے بائیں جانب سرنگ کیلئے پہاڑی کا آخری حصہ بھی توڑ دیا ہے۔ اس موقع پر انہوں نے کہا کہ اس پروجیکٹ سے ممبرا، کلیان، ڈومبیولی، نوی ممبئی اور تھانے علاقوں کے نوی ممبئی اور ممبئی جانے والے شہریوں کا سفر کا وقت اور ایندھن دونوں بچے گا۔انہوں نے مزیدکہا کہ ایرولی - کٹائی پروجیکٹ سے فاصلہ ۷؍کلومیٹر کم طے کرنا پڑے گا اور نوی ممبئی سے ڈومبیولی، کلیان، امبرناتھ اور  بدلا پور جانے والے مسافروںکوکافی سہولت ہوگی۔
 اس موقع پر رکن پارلیمان ڈاکٹر شری کانت شندے، ایم ایم آر ڈی اے کمشنر ایس وی آر سرینواس ، متعلقہ افسران اور انجینئر بھی موجود تھے۔افسران کے مطابق ایرولی -کٹائی ناکہ پروجیکٹ کو تین حصوں میں تقسیم کیا گیا ہے اور پارٹ ایک کے تحت سڑک تھانے- بیلا پور روڈ سے نیشنل ہائی وے نمبر۴؍ تک  جاتی ہے۔ مذکورہ علاقے کی لمبائی۳ء۴؍ کلو میٹر ہےجس میں ۱ء۶۹؍ کلو میٹر طویل  ڈبل سرنگ ہے اور باقی سڑک اور ایلیویٹڈ روڈ ہے۔ مذکورہ منصوبے میں سرنگ  ۴، ۴؍  لین کی ہے (جس میںدونوں جانب ایک ایک  لین پناہ گزینوں کی ہے)۔مذکورہ سرنگوں میں نیو آسٹرین ٹنلنگ میتھڈ ( این اے ٹی ایم )کنٹرولڈ بلاسٹنگ کی ٹیکنالوجی کا استعمال کیا جا رہا ہے۔ اس وقت سرنگ کا۶۷؍  فیصد کام مکمل ہو چکا ہے اور بقیہ کام جاری ہے۔فی الحال مسافروں کو مہاپے یا تھانے سے ہو کر جانا پڑتا ہے۔ اس پروجیکٹ کی وجہ سے کلیان،  ڈومبیولی اور نوی ممبئی کے درمیان فاصلہ ۷؍کلومیٹر کم ہو جائے گا۔  ایم ایم آر ڈی اے کمشنر سرینواس نے کہاکہ ’’پارسک ہل میں سرنگ بنانے کا کام بہت مشکل ہے۔ بائیں طرف کی سرنگ کیلئے بلاسٹ کرکے دونوں طرف پہاڑی توڑنے کا کام مکمل ہو گیا ہے۔ اس کے دوسری طرف کی سرنگ کا کام بھی جلد مکمل ہو جائے گا۔ اس منصوبے کی تکمیل سے شیل پھاٹا  روڈ پر بھاری ٹریفک کم ہو جائے گی اور کٹائی ناکہ اور ایرولی کے درمیان سفر کا وقت۳۰؍ منٹ کم ہو جائے گا جس سے ممبئی سے کلیان، امبرناتھ اور بدلاپور جانے والے مسافروں کو فائدہ پہنچے گا۔
 ا س سلسلے میں ممبرا کےسماجی کارکن ریحان پیتل والا سے رابطہ قائم کرنے پر انہوںنے بتایاکہ کٹائی ناکہ پروجیکٹ مکمل ہونے سے ممبراکوسہ کے شہریوں کو بھی بڑی راحت ملے گی۔ فی الحال ایرولی سے ممبرا آنے میں شیل پھاٹا اور مہاپے روڈ سے جاناپڑتا ہے جہاں اکثر ٹریفک جام رہتا ہے ۔ اس روٹ سے ایرولی سے ممبرا آنے میں تقریباً ۴۰؍ منٹ لگتے ہیں ۔ سرنگ شروع ہونے سے یہی سفر محض ۱۰؍ منٹ میں کیا جاسکے گا۔ اس سے   وقت ،  ایندھن  ، فضائی آلودگی  اورٹریفک جام سے بھی نجات ملے گی۔پورا پروجیکٹ مکمل ہونے میں تقریباً ۲؍ سال لگ جائیں گے ۔ تاہم  وزیر اعلیٰ نےایک سرنگ اکتوبر تا نومبر میں مکمل ہونے کی یقین دہانی کرائی ہے

mumbra Tags

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK