• Sat, 15 November, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo Happiest Places to Work

بہار اسمبلی میں مسلم نمائندگی گھٹ گئی ، صرف ۹؍ امیدوار جیتے، ۵؍ ایم آئی ایم کے ہیں

Updated: November 14, 2025, 11:18 PM IST | Javed Akhtar | Patna

اویسی کی پارٹی نے گزشتہ بار کی طرح اس مرتبہ بھی سیمانچل میں شاندار مظاہرہ کیا، آر جے ڈی سے ۳؍ اور جے ڈی یو سےصرف ایک مسلم امیدوار کو فتح ملی

AIMIM chief Owaisi talking to the media after the stunning victory. (PTI)
شاندار کامیابی کے بعد ایم آئی ایم سربراہ اویسی میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے۔(پی ٹی آئی )

بہار اسمبلی  انتخابات میں اس مرتبہ مسلم نمائندوں کی کارکردگی کافی مایوس کن رہی ہے۔  اس اسمبلی انتخابات میں مختلف سیاسی پارٹیوںکے صرف ۹؍مسلم نمائندگان پہنچ پائے ہیں ۔ اس میں  مسلم اکثریتی سیمانچل خطےسے ایم آئی ایم کے ٹکٹ پر ۵؍امیدوار وںنےجیت درج کی ہے جبکہ آرجے ڈی کے ۳؍اور جےڈی یو کےٹکٹ پر صرف ایک امیدوار ایوان تک پہنچ سکا  ۔ سیمانچل کی مسلم اکثریتی آبادی والے اسمبلی حلقے سے جن ۵؍امیدواروں نےجیت کا پرچم لہرایا ہےان میں ایم آئی ایم کےریاستی صدر  اختر الایمان نے امور سیٹ سےدوبارہ جیت درج کرائی ہے۔ اس کےعلاوہ آرجےڈی کے ٹکٹ پر رگھوناتھ پور سیٹ سے اسامہ شہاب ، بسفی سے آصف احمد اور ڈھاکہ سے محمد فیصل رحمٰن انتخاب جیتنے میں کامیاب رہے  ہیں۔ جے ڈی یو سےصرف ایک امیدوار زماں خان انتخاب جیت پائے۔
  یاد رہے کہ۲۰۲۰کے اسمبلی انتخابات میں کل ۱۹؍مسلم امیدوار جیتنے میں کامیاب ہوئے تھے۔اس سے قبل ۲۰۱۵ءمیں۲۴؍، ۲۰۱۰ ء کےاسمبلی انتخابات میں ۱۹؍ ، اور ۲۰۰۵ءکے اسمبلی انتخابات میں ۱۶؍مسلم امیدوار جیتنے میں  کامیاب ہو ئےتھے۔ اس کے مقابلے اس انتخابات میں صرف ۹؍مسلم نمائندگا ن ایوان پہنچنے میں کامیاب ہوئےہیں۔ اس مرتبہ  این ڈی اے کی بھاری جیت کے درمیان بھی اویسی کی پارٹی  نے سیمانچل علاقے میں اپنی مضبوط گرفت کا مظاہرہ کیا ہے۔اویسی کی پارٹی کے امیدواروں نے جوکیہاٹ، کوچادھامن، ٹھاکر گنج، امور اور بائسی کی سیٹوں پر کامیابی حاصل کی ہے

bihar Tags

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK