مہاوکاس اگھاڑی کے بیشتر لیڈران نے بہار میں این ڈی اے کی جیت کو الیکشن کمیشن اور حکومت کی ملی بھگت کا نتیجہ قرار دیا
EPAPER
Updated: November 14, 2025, 11:06 PM IST | Mumbai
مہاوکاس اگھاڑی کے بیشتر لیڈران نے بہار میں این ڈی اے کی جیت کو الیکشن کمیشن اور حکومت کی ملی بھگت کا نتیجہ قرار دیا
بہار اسمبلی الیکشن کے نتائج اتنے ہی حیران کن ہیں جتنے کہ مہاراشٹر اسمبلی الیکشن کے نتائج تھے۔ این ڈی اے کی جیت سے ہر کوئی انگشت بدنداں ہے لیکن شیوسینا (ادھو) کے ترجمان سنجے رائوت کا کہناہے کہ اس میں حیرانی کی کوئی بات نہیں ہے ۔ بہار میں بھی مہاراشٹر پیٹرن استعمال کیا گیا ہے۔ یاد رہے کہ رائوت ان دنوں بیمار ہیں اور سیاسی اور سماجی سرگرمیوں سے دور ہیں۔ اسکے باوجود بہار الیکشن کے نتائج پر انہوں نے ٹویٹ کیا۔
سنجے رائوت کا کہنا ہے کہ ’’ بہار اسمبلی الیکشن کے نتائج دیکھ کر حیران ہونے کی کوئی ضرورت نہیں ہے۔ الیکشن کمیشن اور حکومت جس طرح ریاست میں ہاتھ میں ہاتھ ڈال کر چل رہے تھے، اس کے مدنظر اس کے علاوہ کچھ اور نتائج متوقع نہیں تھے۔‘‘ رائوت کہتے ہیں ’’بالکل مہاراشٹر پیٹرن! جس اتحاد ( انڈیا) کے اقتدار میں آنے کی توقع تھی اسے ۵۰؍ کے اندر سمیت دیا گیا۔‘‘ سنجے رائوت کے برخلاف این سی پی(شرد) کی کارگزار صدرسپریہ سلے نے حیرانی کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ’’ کسی نے سوچا نہیں تھا کہبہار میں اس قدر یکطرفہ نتیجے آئیں گے۔ انہوں نے کہا ہے کہ’’ مضبوط جمہوریت میں جیت اور ہار دونوں ہوتی ہیں اور اس بار بہار کے عوام نے نتیش کمار پر غیر معمولی اعتماد ظاہر کیا ہے۔ ممبئی میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے سپریہ سلے نے اعتراف کیا کہ’’ انتخابی مہم کے دوران بہار میں موجود صحافیوں اور پارٹی کارکنان نے بھی مجھے یہی بتایا تھا کہ ریاست میں نتیش کمار کیلئے احترام اور اعتماد کی فضا پہلے سے زیادہ مضبوط ہے، جبکہ گزشتہ تین ماہ میں ان کی حکومت نے جو فلاحی اسکیمیں نافذ کیں، ان کا براہِ راست اثر ووٹروں پر نظر آیا، جس نے نتیجوں میں اہم کردار ادا کیا۔‘‘
کانگریس کے ریاستی صدر ہر ش وردھن سپکال نےبھی بہار میں انڈیا اتحاد کی شکست کیلئے الیکشن کمیشن ہی کو ذمہ دار ٹھہرایا ہے۔ انہوں نے کہا’’ بہار اسمبلی انتخابات کے نتائج کا پورا کریڈٹ الیکشن کمیشن اور چیف الیکشن کمشنر گیانیش کمار کو جاتا ہے۔ ووٹ چوری، جعلی ووٹنگ اور ایس آئی آر کے ذریعے مخالفین کے ووٹروں کو فہرست سے خارج کر کے بی جے پی اور اس کے اتحادیوں کی جیت یقینی بنائی گئی ہے۔‘‘ البتہ انہوں نے کہا ’’بچیں گے تو اور بھی لڑیں گے۔‘‘
دوسری طرف مہایوتی کے لیڈران بہار الیکشن کی کامیابی کو وزیر اعظم مودی کی قیادت کا نتیجہ قرار دے رہے ہیں۔ نائب وزیراعلیٰ اجیت پوار نے کہا کہ یہ نتیجہ وزیر اعظم مودی، امیت شاہ اور بہار کے وزیر اعلیٰ نتیش کمار کی قیادت پر عوام کے غیر متزلزل اعتماد کی علامت ہے۔ انہوں نے کہا کہ این ڈی اے حکومت نے بہار میں عوامی فلاح و بہبود کیلئے متعدد انقلابی اسکیمیں نافذ کیں، جن سے غریب طبقے، نوجوانوں اور خاص طور پر خواتین کو براہِ راست فائدہ پہنچا۔ انہوں نے اس جیت پر این ڈی اے اور بہار کے عوام کو مبارکباد دی۔ بی جے پی کے رکن پارلیمان اشوک چوان نے اس جیت پر ناندیڑ میں جشن منایا ۔انہوں نے کہا کہ وزیراعظم مودی کی مضبوط قیادت، امیت شاہ کی باریک بینی سے تیار کی گئی حکمت عملی اور بہار کے وزیراعلیٰ نتیش کمار کی صاف ستھری شبیہ یہ تینوں عوامل این ڈی اے کی کامیابی کے اہم ستون ثابت ہوئے۔ انہوں نے کہا کہ ’’بی جے پی ڈی یو حکومت کے ذریعے بہار میں جو ترقیاتی کام ہوئے، عوام نے ان پر مہرِ تصدیق ثبت کی ہے۔‘‘چوان نے تینوں لیڈران اور این ڈی اے کو اس جیت پر مبارکباد پیش کی۔