• Sat, 15 November, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo Happiest Places to Work

عوام حیران،’انڈیا‘ اتحادپر سکتہ، مہاراشٹر طرز کا نتیجہ،بی جےپی فاتح

Updated: November 14, 2025, 11:15 PM IST | New Delhi

اپنی اتحادی جے ڈی یو کو بھی پٹخنی دی، وزارت اعلیٰ پر دعویٰ کے لائق نہیں چھوڑا، آر جے ڈی نے سب سے زیادہ ووٹ حاصل کئے مگر ۲۷؍سیٹیں ہی جیتیں، بی جےپی کم فیصد کے باوجود ۹۲؍ سیٹوں پر قابض

Prime Minister Modi celebrates with other leaders at the party headquarters after the surprise victory in Bihar. (Photo: PTI)
بہار میں حیرت انگیز فتح کے بعد وزیر اعظم مودی پارٹی ہیڈکوارٹرس پر دیگر لیڈروں کے ساتھ جشن مناتے ہوئے۔(تصویر: پی ٹی آئی )

 بہار اسمبلی انتخاب کا نتیجہ مہاگٹھ بندھن کے  لئے مایوس کن ثابت ہوا ہے۔ این ڈی اے کی پارٹیوں کو اس اسمبلی انتخاب میں یکطرفہ جیت مل گئی ہے اور وہ تقریباً ۲۰۰؍اسمبلی سیٹوں پر یا تو جیت حاصل کر چکی ہیں یا پھر آگے چل رہی ہیں۔ اس شاندار کامیابی کے بعد این ڈی اے میں جشن کا ماحول ہے۔ جگہ جگہ پٹاخے پھوٹ رہے ہیں اور مٹھائیاں تقسیم کی جا رہی ہیں۔ بی جے پی نے تو ۱۶؍نومبر کو بہار کے سبھی ضلع ہیڈکوارٹرس میں جیت کا جشن منانے کا اعلان بھی کر دیا ہے۔ این ڈی اے کی یہ فتح جہاں یکطرفہ رہی ہے وہیں اس بات کا بھی  اشارہ ہے کہ عین الیکشن سےقبل ’رشوت ‘ نما رقم ووٹرس کے اکائونٹ میںمنتقل کرکےنتیجہ اپنے حق میںکیا جاسکتا ہے۔ این ڈی اے کو ۲؍ تہائی سے زیادہ سیٹیں مل گئی ہیں لیکن اب بھی سوال یہی پیدا ہو رہا ہے کہ ۲۰؍ سال کی حکومت مخالف لہر اور تبدیلی کی اتنی شدید لہر کے باوجود برسراقتدار جماعت کو اتنی غیر معمولی فتح کیسے حاصل ہوئی۔ 
ووٹوں کی گنتی جاری تھی 
 بہارانتخابات کیلئےووٹوںکی گنتی کے رجحانات شام سات بجے تک کم وبیش مستحکم ہوگئے تھے۔ الیکشن کمیشن کی ویب سائٹ پر د ئیے گئے اعداد وشمار کے مطابق بی جےپی ۹۰؍سیٹوں کے ساتھ سب سے بڑی پارٹی بن کر ابھر رہی ہے۔ خبر لکھے جانے تک بی جےپی ۸۱؍سیٹوں پر جیت درج کرچکی تھی جبکہ مزید ۹؍سیٹوں پر آگے چل رہی تھی ۔ ان میں سے محض ایک سیٹ ایسی ہے جہاں کے نتیجے بدل سکتے ہیں ۔ اسی طرح کم از کم دو سیٹیں ایسی ہیں جن پر بی جےپی بہت کم ووٹوں سے پیچھے چل رہی ہے۔ اس لحاظ سے بی جےپی کی اپنی سیٹوں میں کمی بیشی کا تو امکان ہے ، مگر اس کے سب سے بڑی پارٹی بن کر ابھرنے میں کوئی شک وشبہ نہیں ہے۔ دوسرے نمبر پر نتیش کمار کی جے ڈی یو ہے۔جے ڈی یو آٹھ بجے تک ۶۵؍ سیٹیں جیت چکی تھی  اور مزید ۲۰؍سیٹوں پر آگے چل رہی تھی ۔ 
دیگر حلیفوں کا مظاہرہ
  بہار کےحکمراں اتحاد کی دیگر حلیف جماعتوں لوک جن شکتی (رام ولاس) ، ہندوستانی عوام مورچہ (سیکولر ) اور راشٹریہ لوک مورچہ نے بھی زبردست کامیابی درج کی ہے۔ اس کی وجہ سےیہ قیاس آرائیاں ہونے لگی ہیں کہ بی جے پی نتیش کمار کے بغیر بھی اپنی حکومت بنا سکتی ہے۔ ان قیاس آرائیوں کی بنیاد یہ ہے کہ این ڈی اے میں شامل چراغ پاسوان کی ایل جے پی ، جیتن رام مانجھی کی ’ہم‘ اور اوپندر کشواہا کی راشٹریہ لوک مورچہ کا اتحاد بی جے پی کے ساتھ ہے۔ بی جےپی ۸۹؍سیٹوں پر جیتنے میں کامیابی حاصل کرنے کے بعد ایل جے پی (آر) ، ’ہم‘ اور راشٹریہ لوک مورچہ کے ساتھ مل کر اکثریت کے بہت قریب پہنچ سکتی ہے۔  
مہا گٹھ بندھن کا مظاہرہ 
 اس انتخاب میں مہاگٹھ بندھن کی تمام جماعتوں کی کارکردگی نہایت خراب رہی۔ اپوزیشن کی جانب سے وزیراعلیٰ کے عہدہ کے امیدوار تیجسوی یادو کسی طرح اپنی سیٹ جیتنے میں کامیاب رہے  وہیں نائب وزیراعلیٰ کے عہدہ کے امیدوارمکیش سہنی کی وکاس شیل انسان پارٹی اپنا کھاتہ بھی نہیں کھول پائی۔ کانگریس اور بایاں بازو کی جماعتیں بھی دو چار سیٹوں پر سمٹ گئیں۔ کانگریس کے ریاستی صدر راجیش رام اور اسمبلی میں کانگریس پارٹی کے لیڈر شکیل احمد خان بری طرح ہارے۔ یہی حال سی پی آئی ایم ایل قانون ساز پارٹی کے لیڈر محبوب عالم کا ہوا۔ وہ بھی اپنی سیٹ نہیں بچا پائے۔ آرجے ڈی ۲۰؍سیٹوں پر جیت درج کرنے کے ساتھ ہی پانچ سیٹوں پر آگے چل رہی ہے۔ البتہ جہان آباد سیٹ پر ۲۷؍ویں راؤنڈ کی گنتی کے بعد وہ محض ۲۵۵؍ووٹوں سے آگے ہے۔ وہاں ۲۸؍راؤنڈ گنتی ہونی ہے۔پچھلے انتخابات میں ۱۹؍سیٹیں جیتنے والی کانگریس ۶؍ سیٹوں پر سمٹ گئی جبکہ بایاں بازو کوتین ہی سیٹیں ملیں ۔
 ووٹ فیصد میں آرجے ڈی سب سے آگے
  اس انتخاب میں۱۴۳؍سیٹوں پر الیکشن لڑنے والی آرجے ڈی ۲۲ء۹۶؍فیصد ووٹ حاصل کرنے میں کامیاب رہی جبکہ بی جے پی کو ۲۰ء۰۸؍فیصد ووٹ ملے ۔ جے ڈی یو ۱۰۱؍سیٹوں پر الیکشن لڑی اور اس کے حق میں ۱۹ء۲۸؍فیصد ووٹ پڑے۔  اس لحاظ سے آر جے ڈی سب سے آگے رہی لیکن اس کی سیٹوں کی تعداد بی جے پی سے بہت کم ہے۔ 

bihar Tags

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK