Inquilab Logo

میری آواز دنیا میں اور بلند ہوتی جائے گی:الہان عمر

Updated: February 04, 2023, 1:40 PM IST | Washington

جمہوریت اور آزادی ٔاظہار کے اجارہ دار امریکہ کے پارلیمان میں اولین باحجاب خاتون سینیٹرین کو اسرائیلی مظالم کے خلاف بولنے پر خارجہ کمیٹی سے نکالنے کا بل منظور

Ilhan Omar leaving his office after the bill was passed.
بل منظور ہونے کے بعد الہان عمر اپنے دفتر سے باہر جاتے ہوئے۔

 جمہوریت کے نفاذ اور آزادیٔ اظہار کے فروغ کی خاطر دنیا کے مختلف ممالک پر حملے کرنے والے امریکہ میں ایک خاتون کو  کانگریس ( امریکی پارلیمنٹ) کی خارجہ کمیٹی سے صرف اس لئے نکال دیا گیا کہ انہوں نے اسرائیل کے مظالم کے خلاف بیانات دیئے ہیں۔  جیسا کہ ایک روز قبل خبر آئی تھی کہ امریکہ کی اولین ۲؍ مسلم خاتون سینیٹرس میں سے ایک الہان عمر کو  خارجہ کمیٹی سے نکالنے کیلئے کانگریس میں ایک قرار داد پیش کی گئی ہے۔ اس بل کو کانٹے کی ٹکر کے بعد ہی سہی منظور کر لیا گیا ہے۔  
  اطلاع کے مطابق  ری پبلکن پارٹی کے  ایوان نمائندگان نے جمعرات کو سخت بحث مباحثے کے بعد ڈیموکریٹ رکن الہان عمر کو چیمبر کی خارجہ امور کی کمیٹی سے نکالنے کے حق میں ووٹ دیا۔اور یہ قرارداد ۲۱۱؍  کے مقابلے میں ۲۱۸؍ ووٹوں سے منظور ہو گئی۔اس ووٹنگ کی وجہ ڈیموکریٹ دور کے آخری سیشن میں ان کے اسرائیل مخالف تبصرے تھے جس سے انتہائی دائیں بازو کے ریپبلکن قانون سازوں کی برہمی میں اضافہ ہوا ۔ ایوان کے اسپیکر کیون میکارتھی نے نئی ریپبلکن اکثریتی کانگریس میں صومالی نژاد مسلم خاتون کے خلاف ریپبلکن موقف کی حمایت کی جبکہ کچھ ریپبلکن قانون سازوں نے اس پر تحفظات کا اظہار کیا ۔ہاؤس کمیٹی سے کسی رکن کے اخراج کی دو سال پہلے تک مثال نہیں ملتی۔ اس سے قبل ڈیموکریٹس نے جارجیا سے تعلق رکھنے والے ری پبلکن رکن گانگریس مارجوے ٹیلر گرین اور ایریزونا کے پال گوسر کو، جنہیں انتہائی دائیں بازو کے رہنما سمجھا جاتا تھا ، ہاؤس کی کمیٹیوں سے نکال دیا تھا۔  ۲۰؍ اپریل ۲۰۲۱ءالہان عمر کو خارجہ امور کی کمیٹی سے نکالنے کے حق میں ۲۱۸؍ ووٹ آئے جبکہ ۲۱۱؍ ارکان نے اس قرار داد کی مخالفت کی۔  ڈیموکریٹس نے ریپبلکن پر الزام لگایا کہ انہوں نے الہان عمر کو ان کی نسل کی بنیاد پر ہدف بنایا ہے۔الہان عمر نے ایوان کے فلور پر اپنا دفاع کرتے ہوئے کہا کہ’’ کیا کسی کو مجھے نشانہ بنائے جانے پر حیرانی ہوئی ہے؟ ‘‘انہوں نے کہا کہ ’’جب طاقت کو پیچھے دھکیلا جائے تو وہ آپ کو واپس دھکیلتی ہے۔‘‘ووٹنگ کے دوران ان کے ڈیموکریٹک ساتھی انہیں گلے لگاتے رہے۔  الہان عمر نے اپنی اختتامی تقریر میں کہا کہ ’’میری آواز بلند اور مضبوط ہوتی جائے گی اور میری قیادت کو دنیا بھر میں پذیرائی ملے گی ۔‘‘
 ری پبلکن نے انہیں خارجہ امور کی کمیٹی سے خارج کرنے کیلئے ان کے ۶؍ بیانات کو بنیاد بنایا۔ اوہائیو کے ریپبلکن رکن میکس ملر نے، جو سابق صدر ٹرمپ انتظامیہ میں شامل تھے، قرار داد پیش کی جس میں کہا گیا تھا کہ عمر کے تبصروں سے ایوان نمائندگان کی بے توقیری ہوئی ہے۔ یاد رہے کہ مباحثے کے دوران کئی یہودی اراکین نے الہان عمر کی حمایت کی اور انہیں ایک فعال رکن قرار دیا جو ہر موضوع پر آواز اٹھانا جانتی ہیں۔
 ’’ہم یہاں خاموش رہنے کیلئے نہیں آئے ہیں‘‘
 الہان عمر کانگریس کی پہلی دو مسلم خاتون اراکین میں شامل ہیں۔ وہ ایوان میں حجاب پہننے والی پہلی خاتون بھی ہیں جنہیں مذہب کی بنیاد پر ایوان میں حجاب پہننے کی اجازت دینے کیلئے قواعد میں تبدیلی کی گئی تھی۔ قرارداد منظور ہونے کے بعد انہوں نے ٹویٹ کیا’’ہم خاموش رہنے کیلئے کانگریس میں نہیں آئے ہیں ہم یہاں دنیا بھر کے ان مظلوموں کی آواز اٹھانے آئے ہیں جو بے گھر کر دیئے گئے اور کیمپوں میں رہنے پر مجبور ہیں ۔

Ilhan Omar Tags

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK