میانمار کے قائم مقام صدرمائنٹ سوی کا ۷۴؍ سال کی عمر میں انتقال ہوگیا ہے۔ وہ پارکنسن اور دیگر اعصابی بیماریوں سے متاثر تھے۔ میانمار کے دارالحکومت نیپیداوکے ایک اسپتال میں انہیں انتہائی نگہداشت میں رکھا گیا تھا۔
EPAPER
Updated: August 07, 2025, 3:09 PM IST | Naypyidaw
میانمار کے قائم مقام صدرمائنٹ سوی کا ۷۴؍ سال کی عمر میں انتقال ہوگیا ہے۔ وہ پارکنسن اور دیگر اعصابی بیماریوں سے متاثر تھے۔ میانمار کے دارالحکومت نیپیداوکے ایک اسپتال میں انہیں انتہائی نگہداشت میں رکھا گیا تھا۔
میانمار کی فوجی قیادت والی حکومت نے کہا کہ میانمار کے موجودہ صدر یو مائنٹ سوی کا ۷۴؍ سال کی عمر میں انتقال ہوگیا ہے۔مائنٹ سوی کی حالت نازک تھی اسی لئے انہیں میانمار کے دارالحکومت نیپیداو کے ایک فوجی اسپتال میں انتہائی نگہداشت میں رکھا گیا تھا۔ ۲۰۲۳ء کے اوائل سے انہیں چلنے پھرنے میں تکلیف ہورہی تھی اور ان کی خوراک بھی کم ہوگئی تھی۔ ٹیسٹ کے نتائج سے معلوم ہوا کہ انہیں پارکنسن (ایک دماغی بیماری جس میں انسان کے حرکات و سکنات بری طرح متاثر ہوتے ہیں ) اور دیگر اعصابی بیماریاں ہوگئی تھیں۔ گزشتہ اپریل سے سنگاپور کے ماؤنٹ ایلزبتھ میڈیکل سینٹر میں ان کا علاج جاری تھا۔ یاد رہے کہ فروری ۲۰۲۱ء میں میانمار میں فوج کے آنگ سین سو کی کی منتخب حکومت کو اقتدار سے ہٹانے کے بعد مائنٹ سوی صدر بنے تھے۔ گزشتہ ماہ جنتا نے امسال کے اواخر میں ہونے والے انتخابات پر نظر ثانی کرنے کیلئے ایک کمیشن تشکیل دیا تھا جو ایمرجنسی کے خاتمے کا مؤثر اشارہ تھا۔
یہ بھی پڑھئے: ہندوستان کو کوسنے والے ٹرمپ کا امریکہ سے باہر سب سے بڑا سامراج ہندوستان میں
جنتا کے چیف سینئر جنرل مین آنگ ہلاینگ نے مائنٹ سوی کی بیماری کے دوران خود کو صدر منتخب کر لیا تھا۔ ۲۰۲۱ء میں میانمار کی فوج نے نیشنل لیگ فار ڈیموکریسی کی قیادت والی منتخب کردہ حکومت کو بے دخل کر دیا تھا جس کے بعد اگلے ۴؍ برسوں کیلئے ملک میں ایمرجنسی رول نافذ کر دیاگیا تھا۔ مین آنگ نے جنتا کے چیف کے قریبی معاون یو نیو سو کی قیادت میں نئی حکومت تشکیل دینے کا فیصلہ کیا تھا۔جنتا نے نئے یونین الیکشن کمیشن اور اس کے چیئرمین کا بھی اعلان کیا تھا۔