Inquilab Logo

ناگالینڈ: شہری انتظامیہ میں خواتین کو ۳۳؍ فیصد ریزرویشن، بل پاس

Updated: September 30, 2023, 1:44 PM IST | New Delhi

ناگالینڈ حکومت نے سپریم کورٹ کو بتایا کہ ریاست میں خواتین ریزرویشن بل متعارف کیا گیا ہے جس کے تحت شہری انتظامیہ میں خواتین کو ۳۳؍ فیصد ریزرویشن دیا جائے گا

Supreme Court. Photo: INN
سپریم کورٹ۔ تصویر: آئی این این

ناگالینڈ حکومت نے سپریم کورٹ کو بتایا کہ ناگالینڈ کی ریاستی اسمبلی میں خواتین ریزرویشن بل متعارف کروایا گیا ہے جس کے ذریعے خواتین کو شہری انتظامیہ میں  ۳۳؍ فیصد ریزرویشن دیا جائے گا۔ ۱۲؍ ستمبر کو نگالینڈ اسمبلی نے ناگالینڈ میونسپل بل ۲۰۲۳ء کو مزید غورو فکر کیلئے منظور شدہ کمیٹی کو بھیجنے کافیصلہ کیا تھا۔ اس حوالے سے ریاستی حکومت نے سپریم کورٹ سے کہا کہ یکم ستمبر کو اس بل کو ۱۶؍بڑے اور ۷؍چھوٹے قبیلوں کے سرداروں سے بات چیت کرنے اور ان سے رائے لینے کے بعد مکمل کیا گیا ہے جو خواتین کو شہری انتظامیہ میں ۳۳؍ فیصد ریزرویشن دینے کے فیصلے پر راضی ہو گئے تھے۔ ناگالینڈ کے جنرل وکیل نے جسٹس سنجے کشن کاؤل اور جسٹس سدھانشو دھولیا کی بینچ سے کہا کہ اس معاملے کو منظور شدہ کمیٹی کے حوالے کر دیا گیا ہے۔ 
خیال رہے کہ بینچ نے ۲۶؍ستمبر کے اپنے فیصلے میں کہا تھا کہ ’’جنرل وکیل کے مطابق اس معاملے کو منظور شدہ کمیٹی کے حوالے کر دیا گیا ہے جو جلد ہی اس ضمن میں اپنی رپورٹ پیش کرے گی جس کے بعد انہیں امید ہے کہ ریاستی اسمبلی اس بل کو پاس کر دے گی۔‘‘ خیال رہے کہ عدالت عظمیٰ نے پیپل یونین کی جانب سے داخل کی گئی درخواست پر سماعت کی تھی جس میں انہوں نے مطالبہ کیا تھا کہ شہری انتظامیہ میں خواتین کو ۳۳؍ فیصد ریزرویشن دیا جائے۔ اپنے حکم میں سپریم کورٹ نے کہا تھا کہ جنرل وکیل نے سماعت کے دروان کہا تھا کہ وہ اس حوالے سے بلیو پرنٹ اور شیڈول دینا پسند کریں گے کہ بل پاس ہونے کے بعد کس طرح الیکشن ہوں گے۔ سپریم کورٹ نے مزید کہا تھا کہ وکیل جنرل نے ریاستی حکومت کی جانب سے کہا تھا کہ اس بل کو ناگالینڈ میونسپل ایکٹ ۲۰۲۳ء کے تحت ۱۲؍ ستمبر کو پیش کیا گیا تھا جو خواتین کو شہری انتظامیہ میں ۳۳؍فیصد ریزرویشن دیتا ہے۔  بینچ نے اس معاملے کو ۱۰؍ نومبر تک ملتوی کر دیا ہے۔ 
یا د رہے کہ سپریم کورٹ نے ۲۵؍ جولائی کو اس معاملے کی سماعت کرتے ہوئے مرکز اورناگالینڈ حکومت پر ریاستی حکومت میں ہونے والے مقامی الیکشن میں خواتین کو ۳۳؍ فیصد ریزرویشن دی جانے والی آئینی اسکیم کو اب تک نافذ نہیں کرنے پر تنقید کی تھی۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK