• Thu, 07 November, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

نالا سوپارہ: ۴۱؍بلڈنگوں کے مکینوں کو فلیٹ خالی کرنے کا حکم

Updated: October 07, 2024, 11:21 AM IST | Inquilab News Network | Mumbai

۳۰؍اکتوبر تک فلیٹ خالی نہ کرنے پرپولیس کی مدد سے انہدامی کارروائی کی جائیگی۔

Photo: INN
تصویر : آئی این این

نالا سوپارہ مشرق کےاگروال نگر میں رہنے وا لے ۸؍ ہزار مکینوں کے سروں پر فلیٹ خالی کرنے کی تلوار مسلسل لٹک رہی ہے۔ بامبے ہائی کورٹ کے ساتھ ہی سپریم کورٹ نے بھی وسئی ویرار میونسپل کارپوریشن کو ۴۱؍ بلڈنگوں کو منہدم کرنے کا فرمان جاری کر دیا ہے۔ شہری انتظامیہ نے عدالت عالیہ اور عدالت عظمیٰ کے احکامات کے بعد مذکورہ بالا بلڈنگوں میں رہنے والے ڈھائی ہزار خاندانوں کو ۳۰؍ اکتوبر تک فلیٹ خالی کرنے کا نوٹس جاری کر دیا ہے۔ 
شہری انتظامیہ نے اس سلسلہ میں نوٹس جاری کرتے ہوئے اس بات کا بھی اشارہ دیا ہے کہ ۳۰؍ اکتوبر تک مکین فلیٹ خالی نہیں کرتے ہیں تو پولیس کی مدد سے انہدامی کارروائی کو انجام دیا جائے گا۔ 
 اس سلسلہ میں وسئی ویرار میونسپل انتظامیہ کے اسسٹنٹ میونسپل کمشنرموہن سنکھے نےبتایا کہ’’ انہدامی کارروائی کے دوران انہدامی دستہ اور مکان خالی کراتے وقت مکینوں کی مداخلت پر تحفظ فراہم کرنے کی پولیس سے اپیل کی گئی ہے۔ ‘‘

یہ بھی پڑھئے:چمبور کی سدھارتھ کالونی میں بھیانک آتشزدگی، ۲؍ بچوں سمیت۷؍ افراد کی موت

بامبے ہائی کورٹ کے بعد سپریم کورٹ کی ۲؍ رکنی بنچ کے جسٹس رشی کیش رائے اور جسٹس ایس وی این بھٹی نے وسئی ویرار شہری انتظامیہ کو جہاں ہائی کورٹ کے فیصلہ کو برقرار رکھتے ہوئے انہدامی کارروائی کی اجازت دی تھی وہیں وی وی ایم سی کو ۳۰؍اکتوبر تک مکان خالی کرانے کا نوٹس دینے کے ساتھ ہی انہیں متبادل رہائش فراہم کرنے کا بھی فرمان جاری کیا ہے۔ سپریم کورٹ نے یہ بھی کہا کہ انہدامی کارروائی کے ساتھ ان کے رہائشی مسئلہ کو بھی ذہن میں رکھنا ضروری ہے۔ 
  سپریم کورٹ اور ہائی کورٹ کے فیصلہ سے مکینوں میں جہاں انتہائی مایوسی چھائی ہوئی ہے، وہیں وہ اب تک اس بات سے لاعلم ہیں کہ انہیں متبادل مکان کہاں دیا جائے گا اور دیا جائے گا بھی یا نہیں۔ اس ضمن میں مقامی تنظیم ہندوی سواراج پرتسٹھان کےایک اہلکار کا کہنا تھاکہ ’’ بلڈر نے ہزاروں مکینوں کے ساتھ دھوکہ کیا، ان میں سے اکثر مکین مالی اعتبار سے انتہائی کمزور ہیں اگر انہیں مکان خالی کرنا پڑا اور شہری انتظامیہ نے متبادل مکان نہیں دیا تو وہ سڑکوں پر پنا ہ لینے پر مجبور ہوں گے۔ ‘‘واضح رہے کہ جن ۴۱؍ عمارتوں کو سپریم کورٹ اورہائی کورٹ نے منہدم کرنے کا حکم دیا ہے اسے سابق کارپوریٹر سیتا رام گپتا اور ان کے بیٹے ارون گپتا نے بنایا تھا۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK