Inquilab Logo

ناندیڑ دھماکہ کیس :آر ایس ایس کارکن کا ملزمین سے تعلق کا اعتراف

Updated: August 31, 2022, 11:06 AM IST | nanded

یشونت شندے نامی شخص نے ناندیڑ کی مقامی عدالت میںحلف نامہ داخل کرتے ہوئے بم دھماکہ کے بارے میں ساری باتیں معلوم ہونے کا دعویٰ کیا اور مقدمہ میں گواہ کی حیثیت سے پیش ہونے کی اجازت مانگی،بتایا کہ کچھ طاقتیںدہشت گردی کے ذریعے پورےہندوسماج کو بدنام کرنا چاہتی ہیں ،۲۲؍ ستمبر کو معاملہ کی اگلی سماعت

The house in which the explosion took place and the sound of the explosion was heard 2 kilometers away. (File Photo)
وہ مکان جس میں دھماکہ ہوا تھا اور دھماکے کی آواز۲؍ کلومیٹر دورتک سنی گئی تھی ۔(فائل فوٹو)

یہاں تروڈا گرام پنچایت  کے پاٹ بندھارے نگر میں۲۰۰۶ء میںایک گھر میں بم دھماکہ ہوا تھا جس میں۲؍  افراد مارے گئے تھے ۔ اسی سے متعلق کیس میںآر ایس ایس اور وی ایچ پی کے ایک رکن نے حلف نامہ داخل کرتے ہوئےملزمین سے تعلق اور دھماکے کی سازش کا علم ہونے کا اہم انکشاف کیا ہے۔منگل کوناندیڑ کی مقامی عدالت میں  اس معاملے کی سماعت  ہوئی جس میں آر ایس ایس ،وی ایچ پی اور بجرنگ دل سے تعلق رکھنے والے یشونت شندے نامی شخص نےحلفیہ بیان درج کیا ہے ۔ اس حلف نامہ میں اس نے  مذکورہ بم دھماکہ  سے متعلق کئی اہم معلومات عدالت کو فراہم کی  ہیں اور عدالت سے اپیل کی ہےکہ اسےاس مقدمہ میں گواہ  بنایاجائے ۔
یشونت شندے کےملزمین سے تعلقات 
 یشونت شندے نے کہا کہ ناندیڑ کے پاٹ بندھارے نگر میں ہوئے بم دھماکہ میں ملوث ملزمین کے ساتھ اس کے تعلقات رہے ہیں اور وہ ان کے بارے میں ساری باتیں جانتا ہے کہ کیسے انہوں نے بم سازی کی ٹریننگ حاصل کی اور کس نے انہیں کہاں بم سازی کی ٹریننگ دی ۔بم دھماکہ کے اصل سازش کارعناصر کون ہے ، انہیں بھی وہ جانتا ہے ۔یشونت شندے کا یہ بیان اپنے آپ میں بہت بڑا  انکشاف ہے ۔جس طرح اسیمانند نے اپنے حلفیہ بیان میں مکہ مسجد ،حیدرآباد ،مالیگاؤں اور اجمیر  میں ہوئے بم دھماکوں کی سازش کو بے نقاب کرکے اس میں ملوث مجرموں کے بارے میں معلومات دی تھی، اسی طرح یشونت شندے کے انکشافات سےبھی کئی چہرے بے نقاب ہوسکتے ہیں۔
 آر ایس ایس ،وی ایچ پی اور بجرنگ دل میںمختلف عہدوں پرکام کیا 
 یشونت شندے کا کہنا ہے کہ اس نے آر ایس ایس ،وی ایچ پی اور بجرنگ دل میں رہ کر مختلف عہدوں پر کام کیا ہے ۔اس کا کہنا ہے کہ سماج میں کچھ طاقتیں ایسی ہی جو دہشت گردانہ کارروائیاں انجام دیکر پورے ہندو سماج کو بدنام کرنے کی کوشش کررہی ہیں ۔واضح رہےکہ۲۲؍ ستمبر کو اس معاملے کی اگلی سماعت ہونے والی ہے ۔یشونت شندے کی جانب سے ناندیڑ کی مقامی عدالت میں جو پانچ صفحات پر مشتمل حلفیہ بیان داخل کیا گیاہے اس میں اس نے ساری تفصیلات بتائی  ہیں ۔وہ کس طرح سے آر ایس ایس کے ساتھ وابستہ ہو ا۔مہاراشٹر سے جموںکشمیرگیا  اوروہاں پر سنگھ پریوار کے لئے مختلف ذمہ داریاں  انجام دیں ۔ یشونت شندے کا تعلق ممبئی سے ہے ۔اس نے اپنے بیان میںکہا ’’۱۹۹۰ء   سے میرے تعلقات آر ایس ایس ،وی ایچ پی اوربجرنگ دل سے رہے ہیں ۔میں ۱۸؍ سال کی عمر میں ہی  سے مذکورہ تنظیموں سے الگ الگ حیثیتوں سے وابستہ ہو چکا تھا  اور ریاستی اور قومی سطح پر کام کیا کرتاتھا ۔۱۹۹۰ءمیں، میں نے ٹی وی پر دیکھا کہ دہشت گرد جموں کشمیر میں کارروائی کررہے ہیں۔میں۱۹۹۴ء میںجموں کشمیر گیا اور وہاں آر ایس ایس کے ریاستی پرچارک سے ملاقات کی ۔ انہوں نےاسے ’وستارک‘ کی حیثیت سے تقرر کرکے راجوری اور جواہر نگر جوسرحدی علاقے ہیں ،وہاں کام کرنے کیلئے مقرر کیاگیا ۔‘‘ یشونت شندے  نے مزید بتایا کہ اس نے ایک مقامی لیڈرکے جلسے میں بھی شرکت کی تھی ا ور اس کے بیان سے  اسے بہت غصہ آیا  جس پر اس نے  اس لیڈر کے چہرے پر وار کیا ۔یشونت نے  بتایا کہ مجھے اسی وقت گرفتار کیا گیا اور راجوری پولیس اسٹیشن روانہ کیا گیا ۔میرے خلاف ایف آئی آر درج کی گئی اور مجھے آگے کی تفتیش کیلئے جموں کشمیر کے ٹیرریزم انٹیگریشن برانچ کے سپرد کیا گیا۔۱۲؍ دن بعد میں ضمانت پر رہا ہوگیا ۔عدالت میں ٹرائیل چلا اور۱۹۹۸ء  میں اسے سزا ہوگئی ۔
کام کے دوران بم سازی کی ٹریننگ کا پتہ چلا  
 درخواست گزار نے جون ۱۹۹۴ء کوآر ایس ایس (پراتھمک شکشا ورگ)میں رہ کر ابتدائی ٹریننگ حاصل کی  تھی۔اس نے۱۹۹۷ء میں چندی گڑھ میں دوسرے مرحلے کی ٹریننگ بھی حاصل کی ۔اس کے بعد اسے جمو ںکشمیر کے ادم پور ضلع کی ریاسی تحصیل میںپرچارک کی حیثیت  سے  مقرر کیا گیا۔۱۹۹۹ءکو وہ ممبئی لوٹ آیا ۔یہاں آنے کے بعد بجرنگ دل کے صدرسے ملاقات کی ۔اس نے اپنے حلفیہ بیان میں کہا کہ آر ایس ایس ،وی ایچ پی اور بجرنگ دل میں کام کرنے کے دوران     بم سازی کی ٹریننگ دئیے جانے کا پتہ چلا ۔پونے کے سنگھ گڑھ میں بم بنانے کی ٹریننگ دی گئی تھی اس میں ناندیڑ بم دھماکہ کے ملزم ہمانشو پانسے نے بھی شرکت کی تھی۔ واضح رہےکہ ہمانشو پانسے اس بلاسٹ میں مارا گیاتھا ۔اس معاملے میں مسلم مول نیواسی منچ کے صدر انجم انعامدار نے ساری تفصیلات فراہم کرنے میں اہم رول ادا کیا ہے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK