Inquilab Logo Happiest Places to Work

نوی ممبئی :ستمبر سے پنویل بین الاقوامی ہوائی اڈے سے پروازیں شروع ہو جائیں گی

Updated: June 25, 2025, 1:00 AM IST | Siraj Shaikh | Mumbai

ٹرمینل ون میں سالانہ مسافروں کی گنجائش ۲؍کروڑ ہو گی۔ ایم پی شری رنگ بارنے کا ہوائی اڈ ه کا دورہ اور میٹنگ

MP Shrirang Barney held a meeting with airport officials
رکن پارلیمان شری رنگ بارنے ،نےایئر پورٹ ذمہ داران کیساتھ میٹنگ کی

عوامی لیڈر ڈی بی پاٹل بین الاقوامی ہوائی اڈے کا کام  تیزی سے کیا جا رہا ہے۔ یہ ہندوستان کا پہلا ہوائی اڈہ ہوگا جس میں انٹر ٹرمینل کنیکٹیویٹی ہوگی۔ ۲؍ کروڑ سالانہ مسافروں کی گنجائش والا ٹرمینل یکم ستمبر ۲۰۲۵ء سے شروع  ہو جائے ۓگا۔ شیو سینا کے رکن پارلیمنٹ شری ر نگ بارنے نے بتایا کہ بین ریاستی پرواز خدمات یہاں سے پرائمری سطح پر شروع ہوں گی۔ 
 ماول پارلیمانی حلقہ کے ایم پی شری ر نگ بارنے نے منگل کو نوی ممبئی بین الاقوامی ہوائی اڈے کا دورہ کیا۔ انہوں نے کام کا جائزہ لیا اور  پروجیکٹ کے ذمہ داروں اور افسروں کو کام میں  مزید تیزی لانے کی ہدایت دی۔  اڈانی ہوائی اڈے کے شعبہ  کے سی ای او منل نائک اور سڈ کو کے پروجیکٹ منیجر گیتا پلے نے ہوائی اڈے کے کام سے متعلق  اسکرین پر پریزنٹیشن دیا۔  ایم پی بارنے نے کہا کہ یہ بین الاقوامی ہوائی اڈہ پنویل میں تعمیر کیا جا رہا ہے، جو پونے اور ممبئی کو جوڑتا ہے۔ میٹرو ون ، میٹرو۲، میٹرو۳، واٹر ٹیکسیوں، مقامی لوکل ٹرین خدمات اور مجو زه ممبئی-حیدرآباد بلٹ ٹرین پروجیکٹ سے براہ راست جوڑا جائے گا اسی طرح اس کی  ممبئی کے چھترپتی شیواجی مہاراج بین الاقوامی ہوائی اڈے سے بھی براہ راست کنیکٹیویٹی ہوگی۔ ہوائی اڈے کو۱۱۵۰؍ ہیکٹر کے رقبے پر تعمیر کیا جا رہا ہے۔ طیاروں میں ایندھن بھرنے کے لئےزیر زمین پائپ لائن سسٹم نافذ کیا جائے گا۔
 ایم پی بارنے نے بتایا کہ تقریباً۱۶؍ ہزار ۷۰۰؍ کروڑ روپے کی لاگت سے تعمیر ہونے والا یہ ہوائی اڈہ موجودہ ممبئی ہوائی اڈوں پر مسافروں کے بڑھتے ہوئے بوجھ کو کم کرے گا۔ یہ ہوائی اڈہ ۲؍رن وے اور ۴؍ٹرمینل کے ساتھ بنایا جا رہا ہے۔ منصوبے کے پانچوں مراحل کی تکمیل کے بعد ہوائی اڈہ سالانہ۹۰؍ ملین مسافروں کی گنجائش کو سنبھال سکے گا۔ انہوں نے کہا کہ ٹرمینل وَن ستمبر۲۰۲۵ سے کام کرے گا۔ اس میں سالانہ ۲؍کروڑ مسافروں کی گنجائش ہوگی۔ توقع ہے کہ پروجیکٹ  کا تقریباً ۸۰؍ فیصد کام، بشمول ٹرمینل ٹو،۲۰۲۹ءتک مکمل ہو جائے گا۔۲۰۳۶ءتک، پورا ہوائی اڈہ صد فیصد تعمیر ہو جائے گا جس میں ۴؍ٹرمینل، ایک وی آئی پی ٹرمینل، جنرل ایوی ایشن(نجی ہوائی جہاز) اور ملک کا سب سے بڑا کارگو ڈپو ہوگا۔ اس کا سب سے طویل رن وے۷ء۳؍ کلومیٹر ہوگا۔ یہ ایئربس اے۳۸۰؍ جیسے بڑے کارگو طیارے اور ہوائی جہاز کو لینڈ اور ٹیک آف کرنے کے قابل ہو گا۔ 
   @ہوائی اڈے کا کام زور پکڑ گیا ہے۔ بین ریاستی پرواز خدمات ستمبر۲۰۲۵ءسے بنیادی سطح پر شروع ہوں گی۔ فضائی خدمات تمام ٹرانسپورٹ سسٹم سے منسلک ہوں گی۔ اس میں میٹرو، زیر زمین ریلوے، بلٹ ٹرین خدمات شامل ہیں۔ بین الاقوامی پروازیں۲۰۲۹ءتک مکمل طور پر شروع ہو جائیں گی۔
آج  پبلک انڈرٹیکنگ کمیٹی کا دورہ
 نوی ممبئی ایئر پورٹ کے کام کاج کی نگرانی کرنے کیلئے اراکین اسمبلی اور کونسل پر مشتمل پبلک انڈر ٹیکنگ کمیٹی تشکیل دی گئی ہے۔ اس کمیٹی  میں مختلف پارٹیوں کے اراکین اسمبلی اور کونسل شامل ہیں۔مذکورہ کمیٹی کے صدر ایڈوکیٹ راہل کُل ہیں۔ بدھ ۲۵؍ جون کو  مذکورہ کمیٹی کے اراکین ایئر پورٹ پر دورہ منعقد کیاگیا ہے ۔ اس دورے سے قبل ودھان بھون میں ان کی میٹنگ ہوگئی جس میں نوی ممبئی ایئر پورٹ کی تیاریوں کے تعلق سے متعلقہ افسران تفصیلی معلومات فراہم کریں گے۔ اس کی تصدیق مذکورہ کمیٹی کے ایک رکن ایم ایل اے رئیس شیخ نے کی ہے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK