عمارت میں شارٹ سرکٹ سے لگی آگ میں میاں بیوی اور بیٹی سمیت ۴؍ افراد کی موت۔ دیگر ۱۰؍ افراد زخمی ہوگئے۔ فائربریگیڈ نےکئی افرادکو بچالیا۔سلنڈر بلاسٹ ماں بیٹی کی موت کا سبب بنا۔
واشی کے راہیجاریسیڈنسی میں بھیانک آتشزدگی کے بعد پولیس افسران معائنہ کرتے ہوئے۔ تصویر: پی ٹی آئی
منگل کو دیوالی کی صبح نوی ممبئی کے شہریوں کیلئے دو بُری خبریں لے کر نمودار ہوئی۔ یہاں واشی اور کاموٹھے میں آتشزدگی کے ۲؍ واقعات پیش آئے جن میں ۶؍ افراد کی موت ہوگئی اور متعدد زخمی ہوگئے۔ نوی ممبئی میونسپل کارپوریشن (این ایم ایم سی) کے ذریعہ فراہم کردہ تفصیلات کے مطابق پیر اور منگل کی درمیانی شب تقریباً ساڑھے ۱۲؍ بجے واشی کی راہیجا ریسیڈنسی نامی عمارت میں بھیانک آگ لگ گئی جس سے ۲؍ خواتین اور ایک بچی سمیت ۴؍ افراد ہلاک ہوگئے جبکہ۱۰؍ لوگ زخمی ہوگئے۔ اطلاع کے مطابق آگ سیکٹر ۱۴؍ کے ایم جی کمپلیکس میں واقع راہیجا ریسیڈنسی کے ۱۰؍ویں منزلے سے غالباً شارٹ سرکٹ کی وجہ سے شروع ہوئی تھی اور فائر بریگیڈ کے پہنچنے اور راحت کاری تک اوپر کے دو، ۱۱؍ ویں اور ۱۲؍ویں منزلوں پر بھی پھیل گئی تھی۔
۱۰؍ افراد جھلس گئے اور دھوئیں سے متاثر ہوئے
راہیجا ریسیڈنسی کے ۱۲؍ ویں منزلے پر رہائش پذیر سندر بالاکرشنن (۴۴)، ان کی ۶؍ سالہ بیٹی ویدیکا اور بیوی پوجا راجن (۳۹) جبکہ ۱۱؍ ویں منزلے پر رہائش پذیر کملا ہیرل جین (۸۴) جل کر ہلاک ہوگئے۔ کملا کے تعلق سے بتایا گیا ہے کہ وہ پیرانہ سالی اور بیماریوں کی وجہ سے خود سے بستر سے اٹھ نہیں سکتی تھیں اور آگ لگنے پر خود کو بچانے کیلئےکمرے سے باہر نہیں نکل سکیں جس کی وجہ سے ان کی موت ہوگئی جبکہ دیگر ۱۰؍ افراد کو جھلسنے اور دھوئیں سے متاثر ہونے کی وجہ سے اسپتال میں داخل کروایا گیا تھا۔
اس آگ پر قابو پانے کیلئے واشی، نیرول، کوپر کھیرنے اور ایرولی سے کم و بیش ۴۰؍ فائر مین، ۸؍ فائر ٹینڈر اور ایمبولنس وغیرہ کو روانہ کیا گیا تھا، اس کے علاوہ پولیس اور شہری انتظامیہ کے لوگ بھی جائے حادثہ پر موجود تھے۔ البتہ آگ پر صبح تقریباً ۴؍ بجے تک قابو پایا جاسکا۔
نوی ممبئی میونسپل کارپوریشن کے ڈیزاسٹر مینجمنٹ ڈپارٹمنٹ کے سربراہ سچن کدم کے مطابق زیادہ تر افراد کو دھوئیں سے دم گھٹنے کی شکایت تھی اور ان سب کو ۲؍ مختلف اسپتالوں میں داخل کرایا گیا ہے۔ ان میں سے ۷؍ افراد کو شام تک اسپتال سے چھٹی دے دی گئی تھی۔ البتہ دیگر ۳؍ کو علاج کیلئے اسپتال میں رکھا گیا ہے لیکن ان کی حالت بھی مستحکم بتائی گئی ہے۔انہوں نے مزید بتایا کہ متذکرہ افراد کے علاوہ بھی فائربریگیڈ کے عملہ نے تقریباً درجن بھر سے زیادہ لوگوں کو عمارت سے بحفاظتنکالا تھا۔
اس تعلق سے واشی پولیس نے حادثاتی موت کا کیس درج کرلیا ہے اور آگ لگنے کی صحیح وجہ معلوم کرنے کی کوشش جاری ہے۔
آتشزدگیمیں ماں بیٹی کی موت
کاموٹھے کے سیکٹر ۳۶؍ میں ۱۲؍ منزلہ امبے شردھا کوآپریٹیو ہائوسنگ سوسائٹی کے تیسرے منزلے پر علی الصباح تقریباً ساڑھے ۴؍ بجے شارٹ سرکٹ کی وجہ سے آگ لگ گئی پھر رسوئی گیس سلنڈر سے گیس کے رسائو کی وجہ سے آگ مزید بھڑک اٹھی۔ بعد میں رسوئی گیس کا سلنڈر پھٹ گیا جس سے اس مکان میں رہائش پذیر خاتون اور اس کی ۱۷؍ سالہ بیٹی ہلاک ہوگئی۔ تاہم اس گھر کے دو افراد کسی کام کی وجہ سے گھر پر موجود نہیں تھے جس کی وجہ سے وہ محفوظ رہے۔کاموٹھے میں جن خواتین کی موت ہوئی ہے، ان کے نام ریکھا سیسودیا اور ان کی بیٹی پائل بتائے گئے ہیں۔ان کے تعلق سے بتایا گیا ہے کہ وہ دونوں اپنے بستروں پر مردہ پائی گئیں جس سے اندازہ ہوتا ہے کہ نیند میں سانس کے ذریعہ زیادہ مقدار میں دھواں جسم میں داخل ہوجانے سے وہ دونوں بے ہوش ہوگئی ہوں گی اور پھر آگ میں جل گئیں۔ان کے مکان سے پولیس کو ۲؍ مزید گیس سلنڈر صحیح سلامت ملے ہیں۔ البتہ ایک گیس سلنڈر میں دھماکہ ہونے کی وجہ سے تیسرے منزلے پر واقع اس مکان کے اوپر کا گھر متاثر ہوا ہے۔
سڈکو کے چیف فائر افسر پروین بوڈکے کا کہنا ہے کہ ایک اندازے کے مطابق تقریباً ۴۵؍ منٹ تک آگ کی لپیٹ میں رہنے کے بعد گیس سلنڈر میں دھماکہ ہوا تھا۔
کاموٹھے پولیس اور فائر بریگیڈ کے افسران کے مطابق اس عمارت میں زیادہ تر مکان ڈوپلیکس ہیں لیکن آگ سے حفاظت کا کوئی انتظام نہیں ہے۔اس تعلق سے پولیس اور فائربریگیڈ اپنے اپنے طور پر تفتیش اور آگ لگنے کی وجہ معلوم کرنے کی کوشش کررہے ہیں جبکہ لاشوں کو پوسٹ مارٹم کیلئے اسپتال بھیج دیا گیا ہے۔