• Wed, 22 October, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo Happiest Places to Work

’’ متبادل جگہ فراہم کرنے پردھوبیوں کوپروجیکٹ میں رکاوٹ ڈالنے کا کوئی اختیارنہیں ہے‘‘

Updated: October 22, 2025, 12:02 PM IST | Nadeem Asran | Mumbai

بامبے ہائی کورٹ کی سختی پر عرضی گزاروں نے منتقل ہونے کی شرائط کو قبول کرتے ہوئے ۱۵؍نومبر کو جگہ خالی کرنے اور متبادل جگہ منتقل ہونے کی ہامی بھری۔

Picture: INN
تصویر: آئی این این
سات رستہ جیکب سرکل پر قدیم دھوبی گھاٹ پر برسوں سے دھوبیوں نے اس جگہ سے منتقلی پر اعتراض کرتے ہوئے بامبے ہائی کورٹ میں مفاد عامہ کی عرضی داخل کی تھی  جس پر بامبے ہائی کورٹ نے دھوبی گھاٹ کی زمین کو اپنی ملکیت ماننے والوں سے کہا کہ انہیں نہ تو دھوبی گھاٹ سلم ری ڈیولپمنٹ پروجیکٹ میں مداخلت کرنے اور نہ ہی اس زمین پر مالکان حق جتانے کا اختیار ہے۔
جنوبی ممبئی میں سات رستہ ،جیکب سرکل اور مہالکشمی اسٹیشن کے قریب دھوبی گھاٹ کے نام سے مشہور علاقے جس میں دھوبی سماج سے وابستہ افراد تقریباً ۱۰۰؍ سال سےکپڑا دھونے اور سکھانے کا کام کرتے ہیں اور اسی علاقے میں مقیم بھی ہیں ، کو دھوبی گھاٹ سلم ری ڈیولپمنٹ پروجیکٹ کے تحت  زمین خالی کرنے اور دیگر مقام پر منتقل ہونے کا نوٹس جاری کیا گیا ہے۔ اس نوٹس کو چیلنج کرتے ہوئے دھوبیوں کی جانب سے ۸؍ عرضداشت گزاروں نے بامبے ہائی کورٹ کی دو رکنی بنچ کے جسٹس گریش ایس کلکرنی اور جسٹس آرتی اے ساٹھے کے روبرو عرضداشت داخل کی تھی ۔
مذکورہ زمین سائی بابا نگر ایس آر اے سی ایچ سی کی زمین پر واقع ہے جو ۲۸؍ہزار مربع میٹر سے زائد رقبہ پر مشتمل ہے ۔ اسی زمین پر ۷؍ ہزار مربع میٹر پر دھوبی برسوں سے آباد ہیں اور  کپڑے دھونے کا کام کررہے ہیں۔درخواست گزاروں کے بقول وہ اس علاقے میں ۱۰۰؍ سال سے زائد عرصہ سے آباد ہیں لیکن ان کی  رضا مندی  کے بغیر انہیں اس پروجیکٹ میں شامل کرکے منتقل ہونے کا نوٹس جاری کیا گیا ہے ۔
گزشتہ سماعت کے دوران عرضداشت گزاروں کی جانب سے وکیل نے چند عرضداشت گزاروں کے ری ڈیولپمنٹ کے تعلق سے عائد کردہ شرائط اور متبادل جگہ دینے پر اتفاق کرنے کی اطلاع دی تھی ۔
تاہم دو رکنی بنچ نےاس ضمن میں داخل کردہ عرضداشت اور ڈیولپر کے ذریعہ ری ڈیولپمنٹ پروجیکٹ کا جائزہ لینے کے بعد کہا کہ اوّل تو مذکورہ زمین پر ری ڈیولپمنٹ پروجیکٹ پر نہ تو اعتراض کرنے کا حق ہے اور نہ ہی اس پر مالکان حق جتانے کا اختیار ہے ۔اس صورت میں تو قطعی نہیں جب منتقلی کے لئے  ہر دھوبی کو ۳۰؍ ہزار روپے ماہانہ کے حساب سے۳؍ سال کاکرایہ ایک ساتھ دیا جارہا ہو، ساتھ ہی ۲؍ سال کا کرایہ ایس آر اے اتھاریٹی میں جمع کیا جارہا ہے ۔ اس کے علاوہ ۵؍ سال میں کپڑا دھونے کیلئے جگہ بھی فراہم کرنے کا وعدہ کیا گیا ہوں۔ کورٹ نے یہ بھی کہا کہ اس سے سبھی کو فائدہ ہی ہوگا اس لئے اس پر اعتراض مناسب نہیں ہے ۔
بعد ازیں عرضداشت گزار کے وکیل آر ڈی سونی نے کورٹ کو داخل کردہ ۸؍ عرضداشت گزاروں میں ۵؍ کے مذکورہ ڈیولپمنٹ کی شرائط پر اتفاق کرنے اور ۱۵؍ نومبر تک جگہ خالی کرنے کی ہامی بھرنے کی اطلاع دی ساتھ جلد ہی سبھی کے رضامند ہونے کی امید بھی ظاہر کی ہے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK