Inquilab Logo

آرین خان کو تاوان وصول کرنےکیلئے اغوا کیا گیا تھا مگرسیلفی نے ساراکھیل بگاڑ دیا

Updated: November 08, 2021, 9:44 AM IST | Agency | Mumbai

نواب ملک کا الزام، دعویٰ کیا کہ این سی پی کے ریجنل ڈائریکٹر سمیر وانکھیڈے بھی ’سازش‘ میں شامل تھے، بی جےپی لیڈر موہت بھارتیہ کو ماسٹر مائنڈ قرار دیا

Nawab Malik. Picture:INN
ریاستی وزیر نواب ملک۔ تصویر: آئی این این

منشیات معاملے میں این سی پی لیڈر اور ریاستی   وزیر نواب ملک نے اتوار کواپنی ۹؍ ویں پریس کانفرنس میں ایک بار پھر این  سی  بی ممبئی کے ریجنل ڈائریکٹر سمیر وانکھیڈے کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئےآرین خان کی گرفتاری  کو ’اغوا‘ قراردیا اور کہا کہ اس کا مقصد تاوان وصول کرنا تھامگر ایک سیلفی نے سارا کھیل بگاڑ دیا۔  ان کا اشارہ کرن گوساوی کی اس سیلفی کی طرف تھا  جو اس معاملے کی پرتیں کھولنے کا سبب بنی۔   اتوار کو اعلان کے مطابق پریس کانفرنس  سے خطاب کرتے ہوئے نواب ملک نے بی جے پی لیڈر موہت بھارتیہ کو اس  سازش کا ماسٹر مائنڈ قراردیا اور دعویٰ کیا کہ سمیر وانکھیڈے بھی سازش میں شامل تھے۔    ریاستی وزیر نے الزام لگایا کہ وانکھیڈے   اپنی نجی فوج (پرائیویٹ آرمی)  کے ذریعہ ہائی پروفائل افراد کو پھنسانے اور ان سے کروڑوں روپے  وصول کرنے کا کاروبار چلا رہے تھے۔   ان کے مطابق  اس فوج میں چار افراد  وانکھیڈے   ، ان کے جونیئر وی وی سنگھ ،آشیش رنجن اور ان کا ڈرائیور مانے شامل ہیں جبکہ کرن گوساوی، موہن بھانوشالی اور سیم ڈی سوزا بھی اس کا حصہ ہیں۔  نواب ملک کے مطابق سیم ڈی سوزا کا اصل نام سینویل اسٹینلے ڈی سوزا ہے جبکہ موہت کمبوج  جنہوں نے اب خود کو موہت بھارتی  کرلیا ہے   اور سنیل پاٹل ملک ایک دوسرے کے پارٹنر ہیں۔  نواب ملک نے بتایا کہ  ان کی سابقہ  انکشافات کے بعد سمیر وانکھیڈے    روہت کمبوج سے اوشیوارہ کے قبرستان کے پاس ملے تھے مگر وہاں نصب پولیس کا سی سی ٹی وی خراب ہونے کی وجہ سے کیمرے میں قید نہیں ہوسکے۔ نواب ملک کے مطابق’’اس کے باوجود خوف کی وجہ سے سمیر وانکھیڈے    نے پولیس میں شکایت درج کرائی کہ ان کا پیچھاکیا جارہاہے۔‘‘ این سی پی لیڈر کے مطابق ’’کروز  پر ہونے والی مبینہ ریو پارٹی  کا معاملہ محض ایک سازش تھا جس کا مقصد آرین خان کو اغوا کرکے تاوان وصول کرنا تھا۔‘‘نواب ملک نےبتایا کہ’’ اس کے ماسٹر مائنڈ موہت بھارتیہ تھے۔‘‘ انہوں نے سمیر  وانکھیڈے    پر سازش میں شامل ہونے کا الزام لگاتے ہوئے کہا ہے کہ موہت سمیر وانکھیڈے    کی نجی فوج کا رکن ہے۔  انہوں نے ایک بار پھر پرتیک گابا اور  عامر فرنیچر والا کا نام لیتے ہوئے بتایاکہ آرین خان کو ان دونوں نے پارٹی میں مدعو کیاتھا   ،وہ خودنہیں گیاتھا۔ این سی پی لیڈر نے متوجہ کیا کہ عامر اور  پرتیک رشبھ سچدیوا  کے دوست ہیں جو موہت بھارتیہ  کے جاننے والا ہے۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ این سی بی  نے گابا،فرنیچروالا اور رشبھ سچدیوا   کو بھی حراست میں لیاتھا مگر انہیں چھوڑ دیا گیا۔  
 ریاستی وزیر نے سنسنی خیز انکشاف کیا کہ ’’کروز پارٹی کے آرگنائزر نے ریاستی وزیر اسلم شیخ  اور حکومت کے کئی دوسرے وزیروں  کے بیٹوں کو بھی پارٹی میں مدعو کرنے کی بھر پور کوشش کی تھی۔‘‘ 
 نواب ملک نے سمیر وانکھیڈے کے ذریعہ درج کردہ ۲۶؍ معاملات کو فرضی قراردیتے ہوئے ان کی ایس آئی ٹی جانچ کا مطالبہ کیا اور متنبہ کیا کہ ’’اگر میرے داماد کے کیس کی دوبارہ جانچ کے نام پر مجھے ڈرانے کی کوشش کی گئی تو میں بتادوں کہ میں  ڈرنے والا نہیں ہوں۔‘‘ 
  نواب ملک نےکورٹ میں حلف نامہ داخل کرکے نواب ملک  کے الزامات کی تائید کرنے والے گواہ پربھاکر سیل کا ذکرکرتے ہوئے  بتایا کہ ’’اب یہ ثابت ہو گیا ہے کہ آرین خان کا اغوا کیا گیا تھا اور تاوان کا مطالبہ کیا گیا تھا۔ ان کی رہائی کیلئے  ۲۵؍ کروڑ روپے کا مطالبہ کیا گیاتھا اور معاملہ  ۱۸؍ کروڑ  میں طے  ہوگیاتھا  جس میں سے۵۰؍  لاکھ روپے  پہلے ہی  لے لئے گئے تھے۔  ‘‘

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK