Inquilab Logo

این سی پی (اجیت) لیڈر کا سرعام مہایوتی جلد ٹوٹنے کا دعویٰ

Updated: April 18, 2024, 9:13 AM IST | Pune

رکن اسمبلی سنیل شیلکے نے شیوسینا (شندے) کے امیدوار شری رنگ بارنے کی انتخابی مہم کے دوران سینئر لیڈران کی موجودگی میں بی جے پی پر سازش کرنے کا الزام لگایا

Sunil Shelke has highlighted the ongoing scandal in Mahayoti (file photo).
سنیل شیلکے نے مہایوتی میں جاری ساری چپقلش کو اجاگر کرکے رکھ دیا ( فائل فوٹو)

ایک روز قبل امراوتی سے مہا یوتی کی امیدوار نونیت رانا نے بیان دیا تھا کہ کوئی اس بھروسے  میںنہ رہے کہ ملک میں مودی کی لہر چل رہی ہے۔ اب این سی پی ( اجیت) کے رکن اسمبلی شنیل شیلکےنے سرعام کہا ہے کہ ۶؍ ماہ کے  اندر مہایوتی ٹوٹ جائے گی۔  یہ بات انہوں نے ایک  انتخابی  میٹنگ کے دوران کہی ہے۔ اس وقت اسٹیج پر مہایوتی کے امیدوار شری رنگ بارنے  بھی موجود تھے۔    شیلکے کی تقریر سے ایسا لگ رہا تھا جیسے وہ امیدوار کی انتخابی تشہیر نہیں بلکہ مہایوتی کے خاتمے کا اعلان کر رہے ہوں۔ 
  یاد رہے پونے کے ماول انتخابی حلقے سے شیوسینا (شندے) کے شری رنگ بارنے کو مہایوتی کا امیدوار بنایا گیا ہے۔ پونے کے ماول حلقے سے این سی پی (اجیت) کے رکن اسمبلی سنیل شیلکے نے بارنے کو ٹکٹ دینے کی مخالفت کی تھی لیکن تینوں پارٹیوں کی اعلیٰ قیادت  نے شری رنگ بارنے کی امیدواری پر اتفاق کیا۔ انہی بارنے کی  انتخابی میٹنگ  سے خطاب کرتے ہوئے سنیل شیلکے نے اتحاد اور انتخابی جدوجہد کی بات کرنے کے بجائے مہایوتی کی پارٹیوں میں جاری چپقلش کو اجاگر کرنا شروع کر دیا۔ انہوں نے کہا ’’میں اوپر والے سے دعا کرتاہوںکہ مہایوتی آگے بھی برقرار رہے۔‘‘  انہوں نے کہا کہ ’’ میں نے بطور  رکن اسمبلی جن حالات کا سامنا کیا ہے ، وہ آئندہ ۲۵؍ سال تک کوئی نہیں کرسکتا۔ گزشتہ ۵؍ سال سے ریاست میں توڑ جوڑ کی سیاست جاری ہے۔ اس طرح کی سیاست مجھے پسند نہیں ہے۔ لیکن اجیت پوار ہماری پارٹی کے روح رواں ہیں۔ وہ جو بھی موقف اختیار کریں گے، ہم ان کے ساتھ ہیں۔  اور پوری مضبوطی کے ساتھ  ہم انکے ساتھ کھڑے رہیں گے۔‘‘ ساتھ ہی انہوں نے خبردار کیا کہ ’’ اتحاد کا فرض صرف این سی پی نبھائے ایسا نہیں ہو سکتا شیوسینا اور بی جے پی کو بھی اپنا فرض نبھانا ہوگا۔ البتہ فرض نبھاتے ہوئے اعلیٰ قیادت کے احکامات بجا لانا اور متحدہ طور پر کام کرنا ضروری ہے۔‘‘ 
  اطلاع کے مطابق این سی پی کے ماول تعلقے کے  انتخابی مہم کے انچارج باپو بھیگڑے نے اپنی تقریر میں کہا تھا کہ این سی پی کا جو بھی عہدیدار یا کارکن  شری رنگ بارنے کی انتخابی مہم میں حصہ نہیں لے گا اسے آئندہ مقامی سطح پر کوئی عہدہ یا ٹکٹ نہیں دیا جائے گا۔ اسی کے جواب میں سنیل شیلکے نے کہاتھا کہ ’’ یہ شرط صرف این سی پی کارکنا ن پر نہیں بلکہ بی جے پی اور شیوسینا(شند) کے کارکنان پر بھی عائد ہونی چاہئے ۔‘‘    سنیل شیلکے نے سوال کیاکہ’’کیا مہایوتی کی جانب سے شری رنگ بارنے کی انتخابی مہم کا مناسب انتظام کیا گیا ہے؟ ‘‘ انہوں نے سوال کیا کہ ’’ اگر یہ اصول سب پر نافذ ہے تو پھر کئی عہدیدار یہاں سے غیر حاضر کیوں ہیں اور وہ اپنے موبائل پر لائیو کیوں دیکھ رہے ہیں؟ ‘‘ شیلکے نے باقاعدہ ان مقامی لیڈران کے نام شمار کروائے جو اس میٹنگ میں حاضر نہیں تھے۔ رکن اسمبلی نےاپنی تقریر کی شروعات ہی میں کہا کہ ’’ یہاں سارے مخالفین اور حامی ایک ساتھ بیٹھے ہیں ۔ سمجھ میں نہیں آ رہا ہے کہ کس سے گلے ملیں اور کس کا گلا پکڑیں۔ ‘‘ اس پر سبھی لوگ ہنسنے لگے۔ انہوں نے واضح طور پر بی جے پی پر الزام لگایا کہ ’’ بی جے پی والوں نے مجھے آئندہ الیکشن میں ہرانے کا منصوبہ بنا رکھا ہے۔ لیکن انہیںمعلوم  نہیں ہے کہ میں نے بھی ان کی زمین کے نیچے سرنگ بچھا رکھی ہے۔‘‘
 یاد رہے کہ سنیل شیلکے   نے  شری رنگ بارنے کو ٹکٹ ملنے پر ان کی مخالفت کی تھی اور دعویٰ کیا تھا کہ ماول میں  ڈیڑھ لاکھ ووٹوں سے جیت کر آنے والے امیدوار موجود ہیں لیکن بعد میں اجیت پوار کے سمجھانے پر  انہوں نے مخالفت ترک کر دی۔ لوگوں کی نگاہیں اس بات پر لگی ہوئی تھیں کہ سنیل شیلکے شری رنگ بارنے کی انتخابی مہم میں شرکت کریں گے یا نہیں ؟ انہوں نے شرکت تو کی لیکن بجائے اتحاد کی باتیں کرنے کے تینوں پارٹیوں میں جاری اختلافات کو اجا گر کرکے رکھ دیا۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK