Inquilab Logo Happiest Places to Work

مساجد سےلاؤڈاسپیکر اتروانے کیخلاف این سی پی لیڈروں کی نائب وزیر اعلیٰ سے ملاقات

Updated: June 05, 2025, 11:01 AM IST | Iqbal Ansari | Mumbai

نائب وزیر اعلیٰ کی صدارت میں ممبئی کے سینئر پولیس افسران اور کمیونٹی لیڈروں کی میٹنگ منعقد کرنے کا مطالبہ ، وفد کی جانب سے میمورنڈم دیا گیا

A scene from the meeting of NPC leaders with Deputy Chief Minister Ajit Pawar.
این پی سی کے لیڈروں کی نائب وزیراعلیٰ  اجیت پوار سے ملاقات کا ایک منظر۔

ممبئی اور ریاست کے دیگر علاقوں میں  پولیس کی جانب سے مسجدوں سے لاؤڈ اسپیکر جبراً  اتروانے کے خلاف بدھ کو این پی سی(اجیت پوار) کے اراکین اسمبلی اور عہدیداروں پر مشتمل ایک وفد نے نائب وزیر اعلیٰ اجیت پوار سے ملاقات کی ۔ انہیں بتایا کہ مساجد  سے آواز کی پیمائش کے اصول پر پابندی سے عمل کرنے کےباوجود پولیس افسران کی جانب سے جبراً لاؤڈ اسپیکر اتروائے جارہے ہیں۔
  وفد نے مطالبہ کیاکہ پولیس کی دھاندلی کو فوراً رکوانے کے لئے پولیس کے اعلیٰ افسران، سینئر پولیس انسپکٹراور کمیونٹی لیڈروں کی ایک مشترکہ میٹنگ طلب کی جائے۔
 اس وفد میں اقلیتی امور کے سابق وزیر نواب ملک، رکن اسمبلی ثناء ملک  شیخ  ،سابق رکن اسمبلی ذیشان صدیقی ، رکن کونسل ادریس نائیکواڑی اور تھانے ضلع کے این سی پی کے صدر نجیب ملا  اور دیگر موجود تھے۔ وفد کی جانب سے نائب وزیر اعلیٰ اجیت پوار کو ایک میمورنڈم بھی دیا گیا جس میں کہا گیا ہے کہ پولیس کی جانب سے مساجد میں لاؤڈا سپیکر سے متعلق یکطرفہ کارروائی کی جارہی ہے اور ہراساں کیا جارہا ہے۔ سپریم کورٹ اور ہائی کورٹ کی ہدایات کے خلاف کارروائی پر عمل درآمد کیا جارہا ہے جس سے مسلمانوں میں شدید ناراضگی پائی جارہی ہے۔خط میں کہا گیاہے کہ فی الحال ایسا معلوم ہوتا ہے کہ ممبئی اور مہاراشٹر کی کچھ مساجد میں لاؤڈ اسپیکر کے استعمال کے خلاف پولیس یکطرفہ اور غیر منصفانہ کارروائی کر رہی ہے۔ یہ ایک انتہائی سنگین معاملہ ہے اور اس میں مذہبی ہم آہنگی میں خلل ڈالنے کا امکان ہے۔وفد نے  بتایاکہ پوری برادری کورٹ کے آرڈر کے مطابق  رات۱۰؍بجے سے صبح۶؍بجے تک کےلاؤڈ اسپیکر کے استعمال کرنے اور اس کی آواز کی پیمائش کے اصولوں پر عمل کر رہی ہے۔ اس کے علاوہ، ہائی کورٹ نے آواز کی جو پیمائش ڈیسیبل کی حد مقرر کی ہے ،اگر اس کی خلاف ورزی ہوتی ہے تو متعلقہ منتظمین پر جرمانہ عائد کیا جاتا ہے۔مذہبی ادارے سپریم اور ہائی کورٹ کے احکام کو نافذ کر رہے ہیں لیکن کچھ مخصوص گروہ سماج میں فساد پیدا کرنے اور پولیس انتظامیہ پر دباؤ ڈالنے کی نیت سے مساجد کو نشانہ بنا رہے ہیں جس کے نتیجے میں مسجد کے خلاف یکطرفہ کارروائی کی جا رہی ہے جو کہ انتہائی قابل مذمت ہے۔ ہمارا مطالبہ ہے کہ جب تک ڈیسیبل کی حد کے خلاف ورزی نہ کی جائے تب تک کوئی کارروائی نہیں کی جانی چاہئے۔اس کے ساتھ ہی اس مسئلہ پر مسجد کے ذمہ داران سے بات چیت کرکے مناسب تال میل قائم کیا جائے اور انہیں متنبہ کیا جائے۔
 وفد نے درخواست کی ہے کہ مذکورہ موضوع پر مہاراشٹر کے پولیس ڈائریکٹر جنرل(مہاراشٹر)  اور ممبئی کے سینئر پولیس افسر کے نائب وزیر اعلیٰ کی صدارت میں تمام متعلقہ افسران اور کمیونٹی ممبران کی میٹنگ منعقد کی جائے اور  اس سنگین مسئلہ کو حل کیا جائے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK