Inquilab Logo

ای ڈی کے خلاف این سی پی کا ریاست گیر احتجاج

Updated: May 23, 2023, 9:23 AM IST | Mumbai

اورنگ آباد میں’سرکار ہم سے ڈرتی ہے، ای ڈی کو آگے کرتی ہے‘ کے نعرے، پونے میں’ فوجدار حولدار ہو گیا ہے ‘‘ کی آوازیں بلند، ناسک والوں نے کہا ’’بی جے پی نے این سی پی کے تمام بڑے لیڈروں کے پیچھے ای ڈی کو لگایا لیکن اسے اب تک کچھ ہاتھ نہیں لگا ہے‘‘، چندر پور اور بلڈانہ میں بھی مظاہرے

NCP workers wanted to go to Mumbai but Jayant Patil appealed them not to do so
این سی پی کارکنان ممبئی کوچ کرنا چاہتے تھے لیکن جینت پاٹل نے ان سے ایسا نہ کرنے کی اپیل کی

دھر ممبئی میں این سی پی کے ریاستی صدر جینت پاٹل  ای ڈی   کے دفتر میں اپنی پیشی کیلئے روانہ ہوئے ادھر ریاست بھر میں ان کی پارٹی کے کارکنان نے حکومت کے خلاف مورچہ کھول لیا۔ ریاست کے مختلف اضلاع میں  این سی پی کارکنان نے دھرنا دیا اور مظاہرے کئے۔ ان کا الزام تھا کہ بی جےپی اپنی ناکامیوں کو چھپانے کیلئے اس کے خلاف  آواز اٹھانے والے اپوزیشن لیڈروں  کو ای ڈی کے ذریعے نشانہ بنا رہی ہے۔ یاد رہے پیر کو  ممبئی میں ای ڈی کے دفتر کے باہر بھی این سی پی کارکنان نے  احتجاج کیا تھا ۔ دوسری طرف مہاراشٹر کے الگ الگ علاقوں سے پارٹی ورکر احتجاج کی غرض سے ممبئی کیلئے روانہ ہوئے جبکہ دیگر نے اپنے اپنے علاقوں میں احتجاج کیا۔
’’ سرکار ہم سے ڈرتی ہے، ای ڈی کو آگے کرتی ہے ‘‘
  اورنگ آباد میں این سی پی کارکنان نے ہاتھوں میں بینر لے کر شہر کے کرانتی چوک پر مظاہرہ کیا۔  اس موقع پر وہ نعرے لگا رہے تھے ’’ سرکار ہم سے ڈرتی ہے ، ای ڈی کو آگے کرتی ہے۔ ‘‘ اس کے علاوہ انہوں نے ’’ جواب دو جواب دو، مودی سرکار جواب دو‘‘ کا نعرہ بھی بلند کیا۔  اس احتجاج کے پیش نظر پولیس نے سخت بندوبست کر رکھا تھا۔  پونے کے پمپری چنچوڑ میں این سی پی کے یوتھ ونگ نے اپنے لیڈر کیلئے مظاہرہ کیا۔ پارٹی کے علاقائی یوتھ صدر عمران شیخ کی قیادت میں پارٹی کارکنان نے حکومت کے خلاف نعرے لگائے۔ ان کا  نعرہ تھا ’’فوجدار اب حولدار ہو گیا ہے۔‘‘   ساتھ ہی وہ کہہ رہے تھے ’’ بی جے پی کا حولدار کیا کرتا ہے؟ گھر گھر ای ڈی کا نوٹس بانٹتا پھرتا ہے۔‘‘  نیز ’ ای ڈی سرکار ہائے ہائے‘ کی آوازیں بھی  سنائی دے رہی تھیں۔  اس موقع پر پارٹی سے وابستہ  دیویندر تائیڑے، راجندر نائر، تاناجی کھڑے، یووراج پوار اور میرا کدم وغیرہ موجود تھے۔ 
حکومت اختیارات کا غلط استعمال کر رہی ہے
  ناسک جو کہ سینئر این سی پی لیڈر چھگن بھجبل کا قلعہ سمجھا جاتا ہے  وہاں بھی پارٹی کے یوتھ ونگ نے بی جے پی اور ای ڈی کے خلاف احتجاج کیا۔ این سی پی  یوتھ ونگ کے ریاستی صدر پروشتم کڈلگ خود اس احتجاج میں موجود تھے۔ ساتھ ہی ناسکشہر کے  امباداس کھیرے بھی اپنے کارکنان کے ساتھ اس مظاہرے میں شامل ہوئے۔ ضلع کلکٹر کے دفتر کے  سامنے کئے گئے اس احتجاج کے دوران  کھیرے کا کہنا تھا کہ بی جے پی جس طرح سے جانچ ایجنسیوں کا غلط استعمال کر رہی ہے وہ ملک کیلئے خطرناک ہے۔  انہوں نے کہا کہ این سی پی کے لیڈران کو ہدف بناکر ان پر کارروائی کی جا رہی ہے۔ جبکہ پروشتم گڈلک کا کہنا تھا کہ جس کیس سے جینت پاٹل کا کوئی لینا دینا تھا ہی نہیں اس کیس میں انہیں نوٹس دے کر بلایا گیا ہے۔  ایسا صرف انہیں اور ان کی پارٹی کو بدنام کرنے کیلئے کیا گیا ہے۔ 
 اب تک کسی لیڈرکے خلاف کچھ نہیں ملا
  ادھر بلڈانہ ضلع کے سندکھیڑ علاقے  میں این سی پی کے ضلعی صدر  ایڈوکیٹ نذیر قاضی کی قیادت میں ایک احتجاج کیا گیا۔ اس میں بڑی تعداد میں پارٹی ورکروں نے حصہ لیا۔ ایڈوکیٹ نذیر قاضی کا کہنا تھا کہ حکومت نے ای ڈی کے ذریعے این سی پی کے مختلف لیڈروں کا نشانہ بنایا ہے لیکن اب تک کسی بھی لیڈر کے خلاف تفتیش میں کچھ ہاتھ نہیں آیا۔ نذیر قاضی نے کہا کہ انل دیشمکھ ایک سال تک جیل میں رہے، نواب ملک اب بھی جیل میں ہیں، حسن مشرف کے ٹھکانوں پر کئی بار چھاپے مارے جا چکے ہیں لیکن  جانچ ایجنسیوں کو اب تک کچھ نہیں ملا ۔ یہ سب کچھ صرف اپوزیشن پارٹیوں پر دبائو بنانے کیلئے کیا جا ر ہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جن ریاستوں میں بی جے پی کی حکومت نہیں ہے  وہاں اس طرح کی کارروائی کی جاتی ہے یا پھر جہاں اپوزیشن مضبوط ہے اور بی جے پی کے خلاف آواز اٹھا رہا ہے وہاں اپوزیشن کی آوا ز کو دبانے کیلئے ای ڈی کا استعمال کیا جاتا ہے۔ جیسے مہاراشٹر میں این سی پی کے ساتھ کیا جا رہا ہے۔ ‘‘ نذیر قاضی نے کہا کہ ہم کسی قیمت پر بی جے پی حکومت کے سامنے جھکنے والے نہیں ہیں۔ اس موقع پر ضلع کلکٹر کو ای ڈی کی کارروائی کے خلاف  ایک میمورنڈم بھی دیا گیا۔
   ودربھ ہی کے ایک اور ضلع چندر پور میں بھی این سی پی کارکنان نے  احتجاج کیا۔ یہاں پر یوتھ ونگ کے ورکروں نے ٹائر جلائے اور  اپنی پارٹی کے جھنڈے لہرائے نیز بی جے پی حکومت کے خلاف نعرے لگائے۔ ان کا کہنا تھا کہ بی جے پی چن چن کر این سی پی کے اہم لیڈروں کو نشانہ بنا رہی ہے۔ انل دیشمکھ، نواب ملک، حسن مشرف اور اب جینت پاٹل۔  کارکنان کا کہنا تھا کہ اس کی شروعات پارٹی سربراہ شرد پوار سے کی گئی تھی۔ ۲۰۱۹ء میں سب سے پہلے  شرد پوار ہی کو ای ڈی نے نوٹس دیا تھا لیکن جب پوار نے خود ہی تفتیشی ایجنسی کے دفتر  آنے کی پیش کش کی تو  انکار کر دیا گیا۔ دراصل ای ڈی کے پاس ثابت کرنے کیلئے کچھ نہیں ہے۔  وہ صرف پارٹی لیڈروں کو ہراساں کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔   یاد رہے کہ پیر کو بڑے پیمانے پر این سی پی کارکنان نے احتجاج کیلئے ممبئی کا رخ کیا تھا لیکن جینت پاٹل نے خود ٹویٹ کرکے انہیں اپنے اپنے علاقوں ہیں میں رہنے کی تلقین کی تھی۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK