Inquilab Logo

فضائی آلودگی قابو کرنے کے اقدام پر نظر ثانی کی ضرورت

Updated: November 20, 2023, 10:55 AM IST | Shahab Ansari

ماہرین کے مطابق سڑکیں دھونے اور اسموگ گن کے استعمال سے مصنوعی بارش تک تمام کاموں سے صرف عارضی راحت ملنے کا امکان ہے، دیگر طریقوں پر توجہ دینے کا مشورہ۔

A municipal employee can be seen washing a city road with water. Photo: INN
میونسپل ملازم کو شہر کی ایک سڑک کو پانی سے دھوتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔ تصویر : آئی این این

شہر و مضافات میں فضائی آلودگی پر قابو پانے کے لئے پانی کے ۱۲۱؍ ٹینکر سڑکیں دھونے کے لئے استعمال کئے جارہے ہیں اور مزید ۹۰؍ ٹینکر کرائے پر حاصل کئے جائیں گے، اسموگ گن بھی استعمال کی جارہی ہے اور مصنوعی بارش کا منصوبہ بھی زیر غور ہے لیکن ماہرین کے مطابق یہ سب عارضی علاج ہیں۔ ان کے مطابق حتمی نتائج کیلئے آلودگی پر قابو پانے کے لئے کئے جارہے اقدام پر دوبارہ غور کرنے کی ضرورت ہے۔
 واضح رہے کہ تقریباً ۲؍ماہ کاعرصہ گزر چکا ہے جب کہ ممبئی میں آلودگی کی سطح اکثر و بیشتر اوقات نہ صرف زیادہ رہی ہے بلکہ چند مرتبہ فضائی آلودگی اس قدر زیادہ رہی کہ اس سے پہلے کبھی اتنی خراب سطح ریکارڈ نہیں کی گئی تھی۔ اس کے علاوہ فضائی آلودگی لگاتار سرخیوں میں رہنے کے ساتھ عوام میں بحث کا بھی موضوع رہی ہے جس کی وجہ سے حکومت اور شہری انتظامیہ کو فضائی آلودگی کو قابو کرنے کیلئے مختلف اقدام کی ضرورت پیش آئی۔
کیا اقدام کئے جارہے ہیں 
 فی الحال ممبئی میں فضائی آلودگی کو قابو کرنے کیلئے جو اقدام کئے جارہے ہیں ان میں زیر تعمیر عمارتوں اور پروجیکٹ کیلئے کئی راہنما خطوط جاری کرنے کے علاوہ ان پر عمل نہ کرنے والوں کے خلاف کارروائی بھی کی جارہی ہے۔
 اس کے علاوہ بی ایم سی کی جانب سے شہر و مضافات میں ۶۰؍ فٹ سے زیادہ چوڑی سڑکوں کو روزانہ دھویا جارہا ہے۔جن فٹ پاتھ پر عام طور پر زیادہ بھیڑ ہوتی ہے انہیں بھی دھویا جاتا ہے۔ اس کے علاوہ جن راستوں پر بہت زیادہ دھول مٹی ہوتی ہے انہیں دھونے سے قبل جھاڑو سے صاف کیا جاتا ہے۔پانی کے مزید ٹینکر حاصل کرنے پر بی ایم سی کو تقریباً ۱۳؍ کروڑ روپے کا خرچ آئے گا۔ یاد رہے کہ ہوا میں موجود دھول مٹی کو کم کرنے کیلئے گاڑیوں پر اسموگ گن نصب کرکے پانی کے باریک پھوارے بھی چھوڑے جارہے ہیں ۔
بارش کا اثر
 ذرائع کے مطابق اب حکومت مصنوعی بارش کا بھی منصوبہ بنارہی ہے۔ ممبئی میں موسم باراں کے دوران بارش کم ہونے پر یہ طریقہ ماضی میں اختیار کیا جاچکا ہے اور بہت زیادہ کامیاب نہیں رہاہے ایسے میں برسات کے موسم کے بغیر یہ طریقہ کار کتنا کارآمد ثابت ہوگا کہا نہیں جاسکتا۔
 مصنوعی بارش کے تعلق سے فضائی آلودگی کے ایک ماہر نے اپنی شناخت ظاہر نہ کرنے کی شرط پر نشاندہی کی کہ گزشتہ ماہ (اکتوبر میں ) بے موسم بارش ہوئی تھی جس سے ممبئی کی ہوا بہت اچھی ہوگئی تھی اور آلودگی بہت کم ہوگئی تھی لیکن پھر کیا ہوا؟ فضائی آلودگی میں پھر اضافہ ہوگیا۔
 انہوں نے مزید کہا کہ اس سے ثابت ہوتا ہے کہ ایسے اقدام سے کام نہیں چلے گا جن سے عارضی طور پر فضائی آلودگی کم ہوتی ہے۔
کیا طریقہ کارآمد ہوا تھا؟
 ’سینٹر فار انوائرنمنٹ ایجوکیشن‘ (سی ای ای) کے پروگرام ڈائرکٹر اویناش مدھالے نے انقلاب سے گفتگو کے دوران کہا کہ ’’اگر آپ کو یاد ہوگا دسمبر ۲۰۲۲ء میں ممبئی میں ’جی ۲۰‘ کے پروگرام کے لئے شہری انتظامیہ نے پورے شہر میں ۱۰؍ دنوں کے لئے تمام تعمیراتی کاموں پر پابندی عائد کردی تھی اور اُس وقت ممبئی کی فضائی آلودگی میں کافی کمی آئی تھی۔‘‘ انہوں نے مزید کہا کہ اس لئے عارضی حل کیلئے وقت، پیسہ اور قوت لگانے سے بہتر ہے کہ ایسے اقدام کئے جائیں جو آلودگی کو اسی مقام پر ختم کرسکیں جہاں دھول مٹی پیدا ہوکر ہوا میں شامل ہوتی ہے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK