Inquilab Logo

نیتن یا ہو کا قوم سے خطاب،عوام کا احتجاج

Updated: April 12, 2023, 1:14 PM IST | Tel Aviv-Yafo

اسرائیلی وزیر دفاع یوآف گالانت کوان کے عہدے پر برقراررکھنے کا اعلان ، اختلافات بھلاکر اپنے شہریوں کی حفاظت کا وعدہ تل ابیب میں ہزاروں افراد کی جانب سے نیتن یا ہو کی تقریر کی مذمت ، پولیس کی جانب سے طاقت کے استعمال پر غم وغصہ

A scene of a demonstration against Netanyahu`s speech on the streets of Tel Aviv.
تل ابیب کی سڑکوں پر نیتن یا ہو کی تقریر کیخلاف مظاہرے کا ایک منظر۔

اسرائیل اور فلسطین میں کشیدگی کے درمیان پیر کو جہاں ایک طرف  اسرائیل کےوزیر اعظم بنیامین نیتن یا ہو نے قوم سے خطاب کیا  وہیں دوسری طرف ان کا خطاب مکمل ہونے سے پہلے ہی ایک بڑی تعداد سڑکوں پر اتر آئی اور  نیتن یاہو کیخلاف نعرےبازی کی ۔ 
  میڈیا رپورٹس کے مطابق پیر کو اسرائیل کے وزیر اعظم بنیامین نیتن یاہو نے  قوم سےاپنے خطاب کے دوران لبنان اور شام سے راکٹ حملوں کے بعد کشیدگی میں اضافے کے پیش نظر تمام محاذوں پر سیکوریٹی بحال کرنےاور  وزیر دفاع یو آف گالانت کی بر طر فی ختم کرنے کااعلان کیا ۔ 
  اسرائیلی وزیر اعظم کایہ خطاب ٹی وی چینلوں پر براہ راست نشر کیا گیا ۔ اپنی تقریر میں  نیتن یاہو نے  کہا ،’’ ہم دہشت گرد حماس کو لبنان میں قدم جمانے کی اجازت نہیں دیں گے۔‘‘
  انہوں نے دعویٰ کیا کہ بدھ کو اسرائیلی پولیس کی جانب سے مسجد الاقصیٰ میں دھاوا بولنے کے ایک دن بعد لبنان کی سرزمین سے اسرائیل پر ۳۰؍ سے ​​زیادہ راکٹ  داغےگئے۔ اسرائیلی فوج کا کہنا تھا کہ یہ حملہ حماس نے کیا تھا۔اس کے بعد اسرائیل نے غزہ  پٹی اور جنوبی لبنان پر بمباری کی جس میں اسرائیل کے مطابق حماس کے مبینہ  دہشت گردی کے بنیادی ڈھانچےکو نشانہ بنایا گیا۔
  اپنے خطاب  کے دوران نیتن یا ہو نے   وزیر دفاع  یو آف گالانت کو بحال کر دیا  جن کی برطرفی کا اعلان گزشتہ ماہ کیا گیا تھا۔ اس میں بارےمیں ان کا کہنا تھا ، ’’ میرے  اور وزیر دفاع گالانت  کے درمیان سنگین اختلافات تھےلیکن اب یہ ماضی کا حصہ بن چکے ہیں۔ اب  گالانت اپنے عہدے پر برقرار رہیں گے اور ہم اسرائیل کے شہریوں کی حفاظت کیلئے مل کر کام کرتے رہیں گے۔‘‘
  یادرہےکہ نیتن یاہو نے عدالتی اصلاحات کو مسترد کرنے کی وجہ سے اچانک اپنے وزیر دفاع یوآف گالانت کو برطرف کر دیا تھا۔
  ماہرین کےمطابق نیتن یا ہو کی عدالتی اصلاحات  نے اسرائیل کو تقسیم کر دیا ہے اور فوج میں بھی عدم اطمینان کو بڑھا دیا ہے۔ کئی اہم لیڈر ملک کی صورتحال پر تشویش کا اظہار کر چکے ہیں۔ ملک کے صدر اسحاق ہرزوگ بھی  اسرائیل میں خانہ جنگی کا خدشہ ظاہر کرچکےہیں۔
  دوسری جانب مقامی میڈیا  کاکہنا ہے کہ نیتن یا ہو کا خطاب مکمل ہونے سے پہلے ہی  ایک بڑی تعداد سڑکوں پر اتر آئی  اور ان کی  شدید  مخالفت کی۔   اسرائیلی ٹیلی ویژن  پر نشر ہونے والی تصاویر کے مطابق پیر کو دارالحکومت تل ابیب میں سیکڑوں مظاہرین نے وزیراعظم کے خطاب کی مذمت کی ۔  پولیس کی جانب سے ان کیخلاف طاقت کا استعمال کیا گیااور گھر بھیجنے کی کوشش کی گئی  جس پر مظاہرین نے غم وغصہ کا اظہار کرتے ہوئےکہا کہ وہ دہشت گرد نہیںہیں۔ اس دوران  پو لیس اور سیکوریٹی  اہلکاروں کے درمیان تصادم بھی ہوا ۔مظاہرین کی گرفتاریاں بھی ہوئیں۔ 
  یاد رہے کہ  دسمبر میں نیتن یاہو  کے اقتدار سنبھالنے کے بعد سے اسرائیل اور فلسطین کے درمیان کشیدگی  میں غیر معمولی اضافہ ہوگیا ہے ۔اس کا آغاز  اس وقت ہوا تھا جب گزشتہ دنوں نیتن یا ہو کابینہ کے  شدت پسند  وزیر ایتمار بن  جبیر نے زبر دستی مسجد اقصیٰ کا دورہ کیا تھا۔ یاد رہےکہ ایتمار بن جبیر  اسرائیل کی داخلی سلامتی کے وزیر ہیں۔ ان کا تعلق  اسرائیل کی شدت پسند جماعت سے ہے۔ وہ اپنی مقبولیت میں اضافہ کیلئے عالمی برادری کی مخالفت کے باوجود غیر قانونی یہودی بستیوں کی تعمیر پر بھی اصرار کرتے رہے ہیں۔ اسرائیل  کے سابق وزیر اعظم یا ئر لپید نے انہیں ٹک  ٹاک کا جوکر قرار دیا تھااور ان سے مسجد اقصیٰ کی سیکوریٹی کے  انتظاما ت چھیننے کا مطالبہ کیا تھا۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK