حماس پر جنگ بندی کی خلاف ورزی کا الزام لگایا،دھمکی دی کہ اسرائیل لبنان میں حزب اللہ اور غزہ میں حماس کو منظم ہونے سے روکنے کیلئے سبھی ضروری اقدام کرے گا۔
اسرائیلی حملے کے بعد اپنے تباہ شدہ آشیانے میں لڑکے کچھ تلاش کررہے ہیں۔ تصویر:آئی این این
اسرائیلی وزیر اعظم نتن یاہو نے فلسطینی مزاحمتی تنظیم حماس اور لبنانی تنظیم حزب اللہ پر حملے جاری رکھنے کا اعلان کر دیا۔خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کی رپورٹ کے مطابق نتن یاہو نے اعلان کیا کہ اسرائیل لبنان میں حزب اللہ اور غزہ میں حماس کو دوبارہ منظم ہونے سے روکنے کے لیے ہر ضروری اقدام کرے گا۔گزشتہ ہفتے کے دوران اسرائیل نے لبنان میں متعدد اہداف کو نشانہ بنایا۔ اسرائیلی فوج نے ہفتے کے روز کہا کہ اس نے حزب اللہ کے راکٹ لانچروں اور فوجی تنصیبات پر حملے کیے۔نتن یاہو نے آج کابینہ کے اجلاس کے آغاز پر کہا کہ ہم کئی محاذوں پر دہشت گردی کو نشانہ بناتے رہیں گے، آئی ڈی ایف نے لبنان میں کارروائی کی اور حزب اللہ کو ہمارے خلاف اپنی دھمکی دینے کی صلاحیت دوبارہ قائم کرنے سے روکنے کے لیے ہر ضروری قدم اٹھاتے رہیں گے۔اسرائیلی وزیر اعظم نے کہا کہ یہی کچھ ہم غزہ پٹی میں بھی کر رہے ہیں، جنگ بندی کے بعد سے حماس نے اس کی خلاف ورزی کرنا نہیں روکا اور ہم اس کے مطابق کارروائی کر رہے ہیں۔انہوں نے دعویٰ کیا کہ حماس نے متعدد کوششیں کیں کہ زرد لائن سے آگے دراندازی کر کے ہمارے فوجیوں کو نقصان پہنچانے کی کوشش کی جائے، ہم نے اس کو سخت طاقت سے ناکام بنایا اور بھرپور جوابی کارروائی کی جس کی بھاری قیمت چکانی پڑی۔ان کا کہنا تھا کہ یہ مکمل جھوٹ ہے کہ اسرائیل کو کوئی قدم اٹھانے سے پہلے بیرونی منظوری کی ضرورت ہوتی ہے، ہم کسی بھی فریق سے آزادانہ طور پر خود فیصلہ کرتے ہیں اور یہی ہونا چاہیے، اسرائیل اپنی سیکورٹی کا خود ذمہ دار ہے۔
صہیونی جارحیت جاری،۲۲؍فلسطینی شہید
قابض اسرائیلی فوج نے مسلسل۴۳؍ ویں دن بھی سیز فائر کی خلاف ورزی کی جس کے نتیجے میں انسانی بحران مزید سنگین ہوتا جا رہا ہے اور غزہ میں معمولی شہریوں پر مسلسل حملے جاری ہیں۔قابض اسرائیل کے فضائی حملوں میں ایک شہری گاڑی اور رہائشی مکان کو نشانہ بنایا گیا، جس کے نتیجے میں۲۲؍ فلسطینی شہید اور متعدد زخمی ہوئے، ایک منظر جو مسلسل خلاف ورزیوں کی یاد دلاتا ہے اور بین الاقوامی ثالثی کی کوششوں کی مؤثریت پر سوالات اٹھاتا ہے۔آج سہ پہر کو غزہ شہر میں قابض اسرائیل کی فضائیہ نے ایک گاڑی کو نشانہ بنایا جس کے نتیجے میں پانچ فلسطینی شہید اور دیگر زخمی ہوئے، یہ سلسلہ سیز فائر کی خلاف ورزیوں کا تسلسل ہے۔مقامی ذرائع کے مطابق قابض اسرائیل کی ڈرون طیاروں نے غرب غزہ کے العباس چوراہے کے قریب ایک گاڑی کو نشانہ بنایا، جس کے نتیجے میں متعدد افراد شہید اور زخمی ہوئے۔اسی دوران دَیر البلح کے مغربی علاقے میں بلال بن رباح مسجد کے آس پاس، پناہ گزینوں کے کثیر آباد علاقے میں قابض اسرائیل کی فضائیہ نے عابد خاندان کے مکان کو نشانہ بنایا، جس کے نتیجے میں۴؍ شہری شہید اور متعدد زخمی ہوئے۔نصیرات کیمپ کے وسط میں الشفاء ہسپتال کے قریب، ابو امون خاندان کے مکان پر حملے میں۳؍ فلسطینی شہید اور دیگر زخمی ہوئے۔قابض اسرائیل نے دعویٰ کیا کہ غزہ میں پانچ فلسطینی مارے گئے، جن میں تین’نکالے گئے راہداروں سے فرار کر کے رفح میں چھپنے کی کوشش کر رہے تھے”، جبکہ دیگر دو نےرد لائن‘ عبور کی اور شمالی علاقے میں فوجی کے قریب پہنچ گئے۔
۵؍ اہم حماس کمانڈروں کو ہلاک کرنے کا دعویٰ
اسرائیلی وزیراعظم بنیامین نتن یاہو کے دفتر نے بتایا کہ اسرائیلی فوج نے حماس کے۵؍ سینئر کمانڈروں کو اس حملے کے جواب میں ہلاک کیا ہے جس کا الزام اس نے حماس پر عائد کیا ہے۔بیان میں کہا گیا کہ حماس نے آج دوبارہ جنگ بندی کی خلاف ورزی کی اور اپنے ایک رکن کو اسرائیلی فوجیوں پر حملے کے لیے بھیجا۔بیان کے مطابق اسی اقدام کے جواب میں اسرائیل نے حماس کے۵؍ اہم رہنماؤں کو ہلاک کر دیا۔ اسرائیلی حکومت نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ اسرائیل نے جنگ بندی کی مکمل پابندی کی جبکہ حماس نے اس کی خلاف ورزی کی اور اپنے کارندوں کو فوجیوں پر حملے کے لیے بھیجا۔بیان میں مزید کہا گیا کہ ثالثوں کو ایک بار پھر زور دینا چاہیے کہ حماس سیزفائر اور امریکی صدر ٹرمپ کی۲۰؍ نکاتی منصوبہ بندی پر عمل کرے، تین ہلاک شدہ یرغمالیوں کی لاشیں فوری واپس کرے اور اپنے ہتھیاروں کے مکمل خاتمے کی اجازت دے تاکہ غزہ کی مکمل غیر عسکریت ممکن ہو سکے۔