• Tue, 14 October, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo Happiest Places to Work

منڈن گڑھ میں عدالت کی نئی عمارت کا افتتاح، ڈاکٹر امبیڈ کر کے مجسمےکی نقاب کشائی

Updated: October 13, 2025, 1:17 PM IST | Siraj Shaikh | Ratnagiri

سپریم کورٹ کے چیف جسٹس بھوشن گوئی، وزیراعلیٰ دیویندر فرنویس اور نائب وزیراعلیٰ ایکناتھ شندے کی افتتاحی تقریب میں شرکت اور خطاب۔

Chief Justice welcomed by State Minister Uday Samant and others. Photo: INN.
چیف جسٹس گوئی کا استقبال کرتے ہوئے ریاستی وزیر ادئے سامنت و دیگر۔ تصویر: آئی این این۔

چیف جسٹس بھوشن گوئی کے ہاتھوں اور چیف منسٹر دیویندر فرنویس کی موجودگی میں اتوار کو منڈن گڑھ، میں سول اور فوجداری عدالت کی نئی عمارت کا افتتاح عمل میں آیا اور ڈاکٹر بابا صاحب کے مجسمے کی نقاب کشائی کی گئی۔ اس موقع پر وزیراعلیٰ دیویندر فرنویس نے کہا کہ ہماری حکومت کے دور میں ہی جسٹس گوئی نے۸؍اکتوبر۲۰۲۳ء کو منڈن گڈھ میں سول اینڈ کریمنل کورٹ کی عمارت کا سنگ بنیاد رکھا تھا۔ 
وزیراعلیٰ فرنویس نے کہا کہ صرف۲؍ سال کے قلیل عرصے میں اس عدالت کی اتنی خوبصورت نئی عمارت کا افتتاح کرنا خوشی کی بات ہے۔ اس نئی عمارت کے ذریعے عوام کیلئے انصاف کا ایک متحرک نظام تشکیل دیا گیا ہے۔ یہ چیف جسٹس بھوشن گوئی کامشن ہے۔ ان کی کوششوں سے مہاراشٹر میں عدالتی ڈھانچے کی ترقی۲۰۱۴ء سے شروع ہوئی ہے، اب تک ہماری حکومت نے تقریباً۱۵۰؍ عدالتی عمارتوں کو منظوری دی ہے اور ان میں سے کئی مکمل ہو چکی ہیں۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ چپلون میں عدالت کے قیام کے مطالبہ کو بھی جلد از جلد منظور کرلیا جائے گا۔ 
بامبے ہائی کورٹ کی تعریف کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ فرنویس نے کہا کہ یوٹیوب اور جدید ٹیکنالوجی کے ذریعے عدالتی کارروائی کی براہ راست نشریات شروع ہونے سے اب انصاف کا عمل عام آدمی تک پہنچ رہا ہے۔ بھارت رتن ڈاکٹر باباصاحب امبیڈکر نے آئین کے ذریعے ہر شخص کو یکساں مواقع اور انصاف فراہم کیا ہے۔ 
اس تقریب میں بامبے ہائی کورٹ کےچیف جسٹس شری چندر شیکھر، نائب وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے، ضلع کے نگراں وزیر اودے سامنت، وزیر مملکت یوگیش کدم، کولہاپور بنچ کے پہلے جسٹس مکرند کرنک، رتناگیری ضلع کے سرپرست جج مادھو جامدار کے علاوہ معزز شخصیات موجود تھیں۔ چیف جسٹس گوئی نے کہاکہ ہندوستان کے عدالتی نظام میں نئی اطلاعاتی ٹیکنا لوجی کے استعمال کی عالمی سطح پر تعریف کی جارہی ہے۔ ای عدالتوں، ویڈیو کانفرنسنگ، ای-کارروائی، ای-فائلنگ اور ای-خدمات مراکز کی مدد سے عدالتی انتظامیہ کے لئے انصاف کی فراہمی آسان ہوئی ہے۔ اس تکنیکی مداخلت کا دوسرا فائدہ یہ ہے کہ ان اقدامات کی وجہ سے، کاغذات کا استعمال کم ہوا ہے جو قدرتی وسائل کے تحفظ میں معاون ہے۔ انہوں نے کہا کہ انصاف کی تیز تر فراہمی کیلئے یہ ضروری ہے کہ وسیع عدالتی تربیت کے علاوہ عدالتی عمل میں ٹکنالوجی کے استعمال کو متعارف کرایا جائے۔ مقدمات کی بڑھتی تعداد کی وجہ سے معاملات کو درست تناظر میں سمجھنا اور تھوڑے ہی عرصے میں درست فیصلے کرنا ضروری ہوجاتا ہے۔ ایکناتھ شندے نے کہا کہ یہ خوشی اور فخر کا لمحہ ہے کہ بابا صاحب امبیڈکر کے مجسمے کی نقاب کشائی آج انکے جائے پیدائش امبوڑے میں کی جارہی ہے۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK