۲۰۱۷ء سے قبل رجسٹرڈ کروائے گئے اقلیتی اداروں کو نئے سرے سے آن لائن عرضی دے کر ڈیجیٹل سرٹیفکیٹ حاصل کرنا ہوگا
EPAPER
Updated: September 03, 2025, 12:03 AM IST | Solapur
۲۰۱۷ء سے قبل رجسٹرڈ کروائے گئے اقلیتی اداروں کو نئے سرے سے آن لائن عرضی دے کر ڈیجیٹل سرٹیفکیٹ حاصل کرنا ہوگا
ریاست میں اقلیتی تعلیمی اداروں کیلئے حکومت نے نیا فرمان جاری کیا ہے جس کی رو سے ۲۰۱۷ء سے قبل رجسٹرڈ کروائے گئے تعلیمی اداروںکو نئے سرے سے عرضی داخل کرنی ہوگی اور حکومت سے اقلیتی درجے کا ڈیجیٹل سرٹیفکیٹ حاصل کرنا ہوگا۔ محکمہ اقلیتی امور نے اس تعلق سے ایک سرکیولر جاری کیا ہے جس میں واضح کیا گیا ہے ریاست کے ان اقلیتی اسکولوں کیلئے جنہوں نے ۲۰۱۷ء سے پہلے اقلیتی درجہ کا رجسٹریشن کروایا ہے ۔ نئے سرے سے عرضی داخل کرکے اقلیتی درجے کا ڈیجیٹل سرٹیفکیٹ حاصل کرنا ہوگا۔
اس کیلئے انہیں ’ `آپلے سرکار‘ ویب سائٹ پر آن لائن درخواست دینی ہوگی۔ اس کے بعد انہیں ڈیجیٹل طور پر دستخط شدہ اسٹیٹس سرٹیفکیٹ مل جائے گا۔
سرکاری حکم نامے کے مطابق جولائی ۲۰۱۷ء سے پہلے جن اقلیتی اسکولوںنے اقلیتی درجہ حاصل کیاہے،انہیں ۱۱؍اگست ۲۰۲۵ء کےبعد اگلے ۶؍مہینوںمیںمتعلقہ محکمہ سے اپنے اسٹیٹس کا نیاسرٹیفکیٹ حاصل کرناہوگا۔خیال رہےکہ دیگر اسکولوں پر نافذ ہونے والے بیشتر قوانین اقلیتی اسکولوں پر نافذ نہیں ہوتے ہیں۔ اس کے علاوہ محکمہ اقلیتی امور جسے اسکول ایجوکیشن اور اسپورٹس ڈپارٹمنٹ سے الگ کردیا گیا ہے، کے پاس کئی اسکولوں کےموجودہ صورتحال کی معلومات نہیں ہیں۔اس لئے احکامات جاری کئے گئے ہیں کہ اقلیتی درجہ کے حامل تمام اسکول’ `آپلے سرکار‘ ویب سائٹ پر درخواست دیں اور نیا اسٹیٹس سرٹیفکیٹ حاصل کریں۔ جو اسکول مقررہ تاریخ کے اندر یہ سرٹیفکیٹ حاصل نہیں کرتے انہیں بحیثیت اقلیتی ادارے کے ملنے والے خصوصی فوائد بند کردیئے جائیں گے۔ محکمہ اقلیتی امور نے یہ بھی انتباہ دیا ہے کہ اگر ہدایت کے بعد بھی فوائد حاصل ہوتے ہیں یا حکام قواعد کو نظر انداز کرتے ہوئے ان اسکولوں کو سہولیات دیتے ہیں تو اس کی ذمہ داری متعلقہ محکمہ پر عائد ہوگی۔
محکمہ تعلیم نے بھی حکم نامہ جاری کر دیا
محکمہ اقلیتی ترقی کے ۲۰؍ فروری اور ۲۷؍مئی کے حکومتی فیصلے کے مطابق جن اسکولوں نے جولائی ۲۰۱۷ء سے پہلے اقلیتی درجہ حاصل کیا تھا، انہیں’ `آپلے سرکار‘ ویب سائٹ پر درخواست دینی ہوگی۔ وہ تعلیمی ادارے جنہوں نے اس محکمہ کے وجود سے قبل محکمہ اقلیتی ترقی اور محکمہ اسکول ایجوکیشن اینڈا سپورٹس ڈپارٹمنٹ، ہائر اینڈ ٹیکنیکل ایجوکیشن ڈپارٹمنٹ سے مذہبی لسانی اقلیت کا درجہ حاصل کیا تھا، انہیں ۶؍مہینے کے اندر ڈیجیٹل دستخط شدہ اسٹیٹس سرٹیفکیٹ پیش کرنا ہوگا۔ بصورت دیگر متعلقہ تعلیمی اداروں میں پروموشن وغیرہ کی تجاویز کو مسترد کر دیا جائے گا۔
یاد رہے کہ اس حکم نامے کا ایک واضح مطلب یہ بھی ہوتا ہے کہ ۲۰۱۷ء سے قبل رجسٹرڈ کروائے گئے اقلیتی ادارے اب اقلیتی نہیں رہ جائیں گے تاوقتیکہ وہ نئے سرے سے اجازت نامہ نہ حاصل کر لیں۔اگر آن لائن رجسٹریشن کے سبب اس کام میں کوئی تاخیر ہوئی تو اقلیتی اداروںکو مشکلات کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔