بی ایم سی نے انٹیگریٹڈ پیشنٹ ہیلتھ کیئر اسکیم اسسٹنس سسٹم متعارف کرانے کی تجویز پیش کی ہے،اس سےمختلف سرکاری طبی اسکیموں اور دعوؤں کے تصفیہ کیلئےساری سہولتیں سنگل ونڈو میںدستیاب ہوگی اورمریضوںکومختلف کاؤنٹروںکے چکر نہیںکاٹنے پڑیں گے
EPAPER
Updated: October 05, 2025, 9:30 AM IST | Saadat Khan | Mumbai
بی ایم سی نے انٹیگریٹڈ پیشنٹ ہیلتھ کیئر اسکیم اسسٹنس سسٹم متعارف کرانے کی تجویز پیش کی ہے،اس سےمختلف سرکاری طبی اسکیموں اور دعوؤں کے تصفیہ کیلئےساری سہولتیں سنگل ونڈو میںدستیاب ہوگی اورمریضوںکومختلف کاؤنٹروںکے چکر نہیںکاٹنے پڑیں گے
آیوشمان بھارت ،پردھان منتری جن آروگیہ یوجنا اور مہاتما جیوتی با پھلے جن آروگیہ یوجنا وغیرہ کے فوائد بنیادی طور پر میونسپل اسپتالوں میں فراہم کئے جاتے ہیں،ان خدمات کے ساتھ بی ایم سی نے مختلف بیماریوں کے علاج کیلئے مرکزی اور ریاستی حکومتوں کی ہیلتھ اسکیموں کے ذریعے زیادہ سے زیادہ مریضوں کو کیش لیس طریقے سے طبی خدمات فراہم کرنے کافیصلہ کیا ہے جس کیلئےبی ایم سی نے انٹیگریٹڈ پیشنٹ ہیلتھ کیئر اسکیم اسسٹنس ( آئی پی ایچ ایس اے) سسٹم متعارف کرانے کی تجویز پیش کی ہے ۔شہری انتظامیہ نے اس نظام کو نافذ کرنے کیلئے ٹینڈربھی جاری کرنے کافیصلہ کیاہے جو فی الحال منصوبہ بندی کے مرحلے میں ہے ۔اس سے ہزاروں غریب اور ضرورتمند مریضوں کو علاج کروانے میں آسانی ہوگی ۔مختلف سرکاری طبی اسکیموں اور دعوؤں کے تصفیہ کیلئےساری سہولتیںآئی پی ایچ ایس اے کے تحت سنگل ونڈو میںدستیاب ہوگی اورمریضوںکومختلف کاؤنٹروںکے چکر نہیںکاٹنے پڑیں گے۔یہ ایک طرح بی ایم سی اسپتالوںکی سہولیات میں ڈیجیٹل طریقےسے انقلابی تبدیلی لانے کا منصوبہ ہے۔اس سسٹم کے تحت اہل مریضوں کواب سرکاری اسکیموں کے تحت کئے جانے والے علاج کیلئے پیشگی رقم ادا کرنے کی ضرورت نہیں ہوگی ۔
آئی پی ایچ ایس اےسسٹم ایک تاریخی اقدام ہے جوبی ایم سی کے ہیلتھ کیئر نیٹ ورک پر عوام کے اعتماد کو مضبوط کرے گا۔ اس نظام کے ایک بار فعال ہونے کے بعد، یہ کیش لیس علاج اور دعوؤں کے تیز تر تصفیے کو یقینی بنائے گاجس سے مریضوں اور اسپتالوں دونوں کو فائدہ پہنچے گا۔
بی ایم سی کے ایک سینئر ہیلتھ اہلکار کے مطابق آئی پی ایچ ایس اے سسٹم، حکومت کی صحت کی اسکیموں اور مالی امداد کے پروگراموں تک رسائی کو ہموار کرنے کیلئے ’ایک کھڑکی کےنظام ‘کے طور پر کام کرے گا بشمول مہاتما جیو تی با پھلے جن آروگیہ یوجنا، آیوشمان بھارت اور پردھان منتری جن آروگیہ یوجنا ۔یہ نظام تاخیر کو کم کرنے، کاغذی کارروائی کو ختم کرنے اور مریضوں پر مالی بوجھ کم کرنے کی غرض سے تیار کیا گیا ہے ۔ اس نظام کے نافذ ہونے کے بعد اُمید ہےکہ بی ایم سی اسپتالوںپر انتظامی کاموں کا بوجھ بھی کم ہوگا اور وہ بہتر مالی استحکام سے فائدہ اُٹھاسکیں گے ۔
اس نظام کو ۴؍مختلف زون میں نافذ کرنے کامنصوبہ ہے ۔زون ایک میں کے ای ایم ، کستوربا ، ای این ٹی ، آنکھ ، ٹی بی اور جذام کے اسپتال شامل ہوں گے ۔زون ۲؍ میں نائر میڈیکل کالج، نائر ڈینٹل اور ویسٹرن پیریفرل اسپتالوں کی شمولیت ہوگی۔ زون ۳؍ میں ایل ٹی ایم جی میڈیکل کالج، تھیلسمیا سینٹر اور ایسٹرن پیریفرل اسپتال شامل ہوں گے جبکہ زون ۴؍ میں کوپر میڈیکل کالج ، ٹراما سینٹر، میٹرنٹی ہومز، ڈسپنسریز، آپلا دواخانہ، ایچ بی ٹی پالی کلینکس اور شیو یوگا سینٹرز کو فریم ورک کے تحت لایا جائے گا ۔اس نظام کو معمول کے مطابق آسانی سے جاری رکھنے کیلئے ہاسپٹل مینجمنٹ انفارمیشن سسٹم (ایچ ایم آئی ایس ) اور بیرونی سرکاری اسکیم پورٹلز کو ضم کرنے کابھی منصوبہ ہے ۔ اس کے ذریعے مریضوں کی شناخت ، ان کی اہلیت کی تصدیق اور علاج کی اجازت دی جائے گی۔ ساتھ ہی مریضوں کے دعوؤں پر ڈیجیٹل طور پر کارروائی کی جائے گی ۔ مریضوں اور اسپتالوں کی سہولت اور اپ ڈیٹس فراہم کرنے کیلئے ایک موبائل ایپ اور پروگریسیو ویب ایپ کا منصوبہ بھی بنایا گیا ہے ۔شہری انتظامیہ کو توقع ہے کہ آئی پی ایچ ایس اے پرعمل ہونے کے بعد، میونسپل ہیلتھ کیئر ڈیلیوری کو ایک مریض دوست اور مالی طور پر پائیدار ماحولیاتی نظام میں بدل دے گا جس سے تمام شہریوں کیلئے منصفانہ اور کیش لیس علاج کی رسائی ممکن ہو گی۔