سابقہ روایات کےمطابق ۶۹؍واں جلوس غوثیہ سانکلی اسٹریٹ سےنکالاگیا، ’آئی لو محمدؐ ‘کے معاملہ میں گرفتار شدگان کی رہائی کا مطالبہ ،راستے بھر شرکائے جلوس کاشاندار استقبال
EPAPER
Updated: October 05, 2025, 8:28 AM IST | Saeed Ahmed Khan | Mumbai
سابقہ روایات کےمطابق ۶۹؍واں جلوس غوثیہ سانکلی اسٹریٹ سےنکالاگیا، ’آئی لو محمدؐ ‘کے معاملہ میں گرفتار شدگان کی رہائی کا مطالبہ ،راستے بھر شرکائے جلوس کاشاندار استقبال
امن وآشتی کیلئے دنیا کو غوثِ اعظم شیخ عبدالقادر جیلانی کی تعلیمات ِامن اپنانے کی ضرورت ہے،آپ نے بچپن سے ہی بھٹکے ہوؤں کو راہ دکھائی اور تاحیات مردہ دلوں کو زندگی بخشتے رہے۔ ہمیں بھی آپ کی تعلیمات پرعمل کرتے ہوئے اپنی زندگیوں کو آراستہ کرنے کی ضرورت ہے۔ ۶۹؍ ویں جلوسِ غوثیہ میںسانکلی اسٹریٹ ناکہ پر خطاب کرتے ہوئے علماء وقائدین ِجلوس نے مذکورہ پیغام دیا ۔ اس موقع پر آئی لو محمدؐکے تعلق سےیوپی پولیس کی کارروائی پر شدید برہمی، بریلی میں مولانا توقیر رضا خان اور دیگر گرفتار شدگان کی فوری باعزت رہائی کا مطالبہ کیا گیا۔
مولانا اعجازاحمدکشمیری نےخطاب کرتے ہوئے کہا کہ ’’آج کا دن شہنشاہ ولایت شیخ عبدالقادر جیلانی اورآپ کی تعلیمات سے سبق لینے کی ضرورت ہے۔‘‘انہوں نے آئی لو محمدؐکے تعلق سے یہ پیغام دیا کہ ’’ہم ناموسِ رسالتمآب سے معمولی سمجھوتہ نہیںکرسکتے، مگرہم یہ بھی یقین دلانا چاہتے ہیںکہ عوام کو بے سہارا اور تنہا بھی نہیںچھوڑا جاسکتا۔‘‘
سنّی بڑی مسجد (مدن پورہ) میںصحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے مولانا مقصود علی خان نوری نے کہاکہ’’ سید ناغوث پاک کی تعلیمات امن وآشتی پرمبنی ہیں،آپ انسانیت نوازی اورامن کے پیغامبر تھے، ہم سب کواُسے اپنانے کی ضرورت ہے۔‘‘ مولانا نےیہ بھی کہاکہ ’’آئی لومحمدؐکہناکیسے غلط یا جرم ہوسکتا ہے؟ اسی طرح آقائے دوعالم ہمارے لئے سب کچھ ہیں۔ آپ کا پاکیزہ نام ’م‘سے شروع ہوتا ہے جو محبت کی علامت ہے۔ آپ صرف مسلمانو ںکے نبی نہیںبلکہ پورے عالم کے لئے رحمت ہیں۔‘‘ مولانا مقصود علی خان نوری نےیہ بھی کہاکہ’’ آئی لو محمدؐ کے نام پرگرفتاریاں غلط ہیں۔ ہمارا مطالبہ ہے کہ مولانا توقیر رضا خان اور بریلی میںدیگر گرفتار شدگان کوبلا مشروط باعزت رہائی دی جائے اورتمام مقدمات واپس لئے جائیں ۔‘‘
اس موقع پرقاری رضوان خان (سنّی دعوت اسلامی) نے بارگاہ ِ رسالتمآب میں نذرانہ عقیدت پیش کیا اور نظامت قاری عبدالرحمٰن ضیائی نے کی جبکہ بزرگ عالم دین مولانا کوثر رباّنی جبل پوری کی دعا پر جلسہ ختم ہوا ۔ اس کے بعد جلوس کا آغازہوا۔
جلوس غوثیہ میں مختلف اقسام کعبۃ اللہ، گنبدخضریٰ، بیت المقدس، شیخ عبدالقادر جیلانی بغدادی کا روضہ ، خواجہ غریب نواز، مخدوم علی مہائمی اور بہاء الدین شاہ بابا کے آستانوں کے علاوہ دیگر اہم مقامات اورمساجد ومقابر کی جھانکیاںبھی بنائی گئی تھیں۔ جلوس کے دوران دعوت اسلامی اور سنی دعوت اسلامی کےمبلغین اور طلبہ بھی شریک ہوکردرود پاک اورنعت پاک وغیرہ پڑھتے ہوئے آگے بڑھتے نظرآئے۔ جلوس ِ غوثیہ مدن پورہ سے نکل کر اپنے مقررہ راستو ںسے گزرتے ہوئے مستان تالاب پر دعا پرختم ہوا ۔ پورےراستے پولیس کے جوان پہرہ دیتے ہوئے دکھائی دیئے۔