اس نے اپنے خود کش نوٹ میں پورن کمار کو نشانہ بنایا، پرینکا گاندھی کا الزام، کہا: دلت اعلیٰ عہدے پرہوتو بھی اسے انصاف ملنا مشکل ہوتا ہے
EPAPER
Updated: October 14, 2025, 10:50 PM IST | Chandigarh
اس نے اپنے خود کش نوٹ میں پورن کمار کو نشانہ بنایا، پرینکا گاندھی کا الزام، کہا: دلت اعلیٰ عہدے پرہوتو بھی اسے انصاف ملنا مشکل ہوتا ہے
ہریانہ میں سینئر آئی پی ایس افسر پورن کمارکی خودکشی کا معاملہ حل ہونے کے بجائے ہر گزرتے دن کے ساتھ الجھتا جارہا ہے۔ ایک جانب جہاں خود کشی کے ۷؍ دن بعد بھی لاش کا پوسٹ مارٹم نہیں ہوسکا، وہیں منگل کو اس معاملے میں ایک نیا موڑ آگیا ہے۔ پورن کمار کے عملے میں شامل ایک افسر کے خلاف ایک معاملے کی تفتیش کرنے والے تفتیشی افسر نے خودکشی کر لی ہے۔ اس کے پاس سے ایک خود کش نوٹ اور ایک ویڈیو برآمد ہوا ہے جس میں اس نے پورن کمار ہی کو نشانے پر لیا ہے اور بدعنوانی کاالزام عائد کیا ہے۔خود کشی کرنےوالے ’اے ایس آئی‘ کا نام سندیپ لاٹھر بتایا گیا ہے۔
کہا جاتا ہے کہ سندیپ لاٹھر نے آئی پی ایس پورن کمار کے ساتھ تعینات پولیس اہلکار سشیل کمار کو گرفتار کیا تھا اور اس سلسلے میں مزید جانچ جاری تھی۔ دریں اثنا، پورن کمار کی آئی اے ایس بیوی نے الزام لگایا کہ روہتک بدعنوانی کیس میں پورن کمار کو پھنسانے کی سازش رچی گئی تھی۔ اس سازش کے ایک حصے کے طور پر،سشیل کمار کو شراب ڈیلر سے ہفتہ لینے کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا۔ انہوں نے اس معاملے کو قصداً نیا رُخ دینے کی ایک کوشش بتایا۔ خیال رہے کہ سندیپ کمار لاتھر کا خودکش نوٹ اور۶؍ منٹ کا ایک ویڈیو منظر عام پر آیا ہے جس میں اس نے پورن کمار پر بدعنوانی کا الزام عائد کیا ہے۔
اس درمیان راہل گاندھی کے ہریانہ دورے اور مہلوک افسر کے اہل خانہ سے ملاقات کے بعد ریاستی حکومت بھی حرکت میں آئی ہے۔ اس نے ریاست کے ڈائریکٹر جنرل آف پولیس ( ڈی جی پی) شتروجیت کپور کو طویل رخصت پر بھیج دیا ہے۔ ذرائع کے مطابق پورن کمار کے خودکشی کے نوٹ میں لگائے گئے الزامات اور اہل خانہ کے بیانات کو دیکھتے ہوئے انہیں اس معاملے کی جانچ مکمل ہونے تک چھٹی پر بھیج دیا گیا ہے۔ اس کے ساتھ ہی خودکش نوٹ میں نامزد تمام افسران کے خلاف ایف آئی آر بھی درج کی گئی ہے۔
واضح رہے کہ وائی پورن کمار۲۰۰۱ء بیچ کے آئی پی ایس افسر تھے جو روہتک کے پولیس ٹریننگ سینٹر میں ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل پولیس(اے ڈی جی پی) کے عہدے پر تعینات تھے۔ انہوں نے۷؍ اکتوبر کو خودکشی کر لی تھی۔ ان کے۸؍ صفحات پر مشتمل خودکشی نوٹ میں ۱۴؍ سینئر افسران کے نام شامل تھے، جن کے خلاف انہوں نے ہراساں کرنے اور کریئر کو نقصان پہنچانے کے سنگین الزامات لگائے تھے۔ ان میں سب سے سنگین الزامات ڈی جی پی شتروجیت کپور اور روہتک کے ایس پی نریندر بجارنیا کے خلاف تھے۔اس معاملے میں بجارنیا کو پہلے ہی عہدے سے ہٹا دیا گیا ہے۔
دریں اثناکانگری جنرل سیکریٹری پرینکا گاندھی نے بھی ریاستی حکومت پرتنقید کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پورن کمار کے اہل خانہ انصاف کے حصول کیلئے در بدر بھٹک رہے ہیں، لیکن کوئی ان کی فریاد پر کان نہیں دھر رہا ہے۔ انہوں نے منگل کو سوشل میڈیا پر اپنی پوسٹ میں لکھا کہ ’’ہریانہ کے ایک سینئر آئی پی ایس افسر وائی پورن کمار نے حال ہی میں ذات پات کی بنیاد پر جبر کی وجہ سے خودکشی کر لی تھی۔ ان کا خاندان انصاف کیلئے در در بھٹک رہا ہے، لیکن کوئی سننے والا نہیں ہے۔ یہ پورا واقعہ اس بات کا ثبوت ہے کہ بی جے پی کے دور حکومت میں اعلیٰ عہدوں پر پہنچنے کے بعد بھی دلت برادری کے لوگ محفوظ نہیں ہیں اور نہ ہی انہیں انصاف مل رہا ہے۔ ایسے شرمناک واقعات پورے سماج کی بدنامی کا باعث ہیں۔ پورن کمار کی خودکشی کے ذمہ داروں کو سزا ملنی چاہئے۔‘‘
راہل گاندھی کے وہاںجانے اور متوفی کے اہل خانہ سے ملاقات کے بعد منگل کو چراغ پاسوان نے بھی دورہ کیا اور اہل خانہ کے ملاقات کی اور انصاف کا یقین دلایا۔