Inquilab Logo

نیویار ک: بر ف کے طوفان سے صورتحال سنگین، امریکہ کے مختلف حصوںمیں ۴۰؍اموات

Updated: December 27, 2022, 12:39 PM IST | Washington

شدید برف باری کے نتیجے میں۱۰؍ ہزار سے زائد پروازیں منسوخ ،ہزاروں پروازیںتاخیر کا شکار۔نیویارک کی گورنرکا کہنا ہے کہ صورتحال بہت خطرناک اور جان لیوا ہے

Cars are covered in snow in New York. (AP/PTI)
نیویارک میں کاریں بر ف سے ڈھک گئی ہیں۔ ( اےپی / پی ٹی آئی)

 امریکہ میں ’بم سائیکلون‘  نامی موسم سرما  کے بدترین طوفان نے تباہی  مچادی دی ہے اور کرسمس کی خوشیوں پر قہر بن کر  ٹوٹا ہے۔ میڈیارپورٹس کے مطابق امریکہ میں ’’ بم سائیکلون ‘‘ نامی  موسم سرما کے بدترین طوفان کے نتیجے میں اب تک۴۰؍ سے زائد افراد ہلاکتوں کی تصدیق ہوچکی ہے۔تاریخ  کے بدترین برفانی طوفان کی تباہی کے  سبب امریکہ بھر میں جنگی صورتحال  پیدا ہو گئی۔ برف کے ڈھیر جمع ہو گئے ہیں اور ان کے اندر گاڑیوں میں موجود  لوگ مرنے لگے ہیں۔ صرف  نیویارک میں۱۷؍ اموات ہوچکی ہیں۔
 ریاست نیویارک  کے  بفیلو شہر میں شہری کاروں میں اور  دیگر سڑکوں پر برف کے نیچے پائے گئے ہیں۔ اس کے علاوہ ورمونٹ، اوہائیو،  میسوری، وسکانسن، کنساس اور کولوراڈو میں بھی ہلاکتیں ہوئی ہیں۔ریاست  منیسوٹا، آئیوا، وسکواسن اور مشیگن میں بھی بے انتہا برف باری ہوئی ہے اور  وہاں چاروں طرف برف ہی برف ہے۔ پارک میں لگے جھولے برف کےمجسموں  تبدیل ہو گئے  ہیں۔شدید برف باری کے باعث اب تک۱۰؍ ہزار سے زائد پروازیں منسوخ ہوچکی ہیں  اور ہزاروں ہی تاخیر کا شکارہیں۔ اٹلانٹا، شکاگو اور نیویارک اور دیگر شہروں میں ہزاروں مسافر ہوائی اڈوں پر پھنسے ہوئے ہیں۔
 نیویارک کی  گورنرکا کہنا ہے کہ صورتحال بہت خطرناک اور جان لیوا ہے۔ جوبائیڈن انتظامیہ  نے وفاقی آفات کے اعلان کیلئے گورنر کی درخواست کی حمایت کرنے پر اتفاق  کیا ہے۔
 دوسری جانب کناڈا کے صوبے اونٹاریو اور کیوبک بھی برفانی طوفان  سے شدید متاثرہوئے ہیں۔ کیوبک سے ٹیکساس تک۱۷؍ لاکھ افراد بجلی سے محروم  ہیں اور کرسمس کا دن بجلی کے بغیر گزارنے پر مجبور  ہیں۔ماہرین کا کہنا ہے موسم اتنا خطرناک ہے کہ باہر نکلنے پر صرف۱۰؍ منٹ کے اندر اندر کوئی بھی بر ف میں ڈھک سکتا ہے۔ 

New York Snow Tags

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK