وزیر خزانہ نے ہدایت دی کہ وہ اگلے ۳؍ مہینوں تک چلائی جانے والی مالیاتی شمولیت سیچوریشن مہم میں فعال طورپر حصہ لیں ۔
EPAPER
Updated: June 29, 2025, 9:52 AM IST | New Delhi
وزیر خزانہ نے ہدایت دی کہ وہ اگلے ۳؍ مہینوں تک چلائی جانے والی مالیاتی شمولیت سیچوریشن مہم میں فعال طورپر حصہ لیں ۔
وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن نے پبلک سیکٹر کے بینکوں کو ہدایت دی کہ وہ اگلے ۳؍ مہینوں تک چلائی جانے والی مالیاتی شمولیت سیچوریشن مہم میں فعال طورپر حصہ لیں۔
سیتا رمن نے ایک اعلیٰ سطحی میٹنگ کی صدارت کی جس میں مالیاتی پیرامیٹرز، قرض لینے، مالی شمولیت، کسٹمر سروس، شکایات کا ازالہ، ڈیجیٹل بینکنگ اور سائبر سیکوریٹی سمیت کلیدی شعبوں میں پبلک سیکٹر بینکوں (پی ایس بی) کی کارکردگی کا جائزہ لیا۔ مرکزی وزیر مملکت برائے خزانہ پنکج چودھری، سکریٹری، مالیاتی خدمات کے محکمے ایم ناگراجو، پبلک سیکٹر کے بینکوں کے ایم ڈیز اور مالیاتی خدمات کے محکمے (ڈی ایف ایس) کے سینئر افسران نے میٹنگ میں شرکت کی۔
سیتا رمن نے کہا کہ یکم جولائی۲۰۲۵ء سے شروع ہونے والی اس مہم میں تمام بینکوں کو فعال طورہر حصہ لینا ہے۔ اس میں۲ء۷؍ لاکھ گرام پنچایتوں اور شہری مقامی اداروں کو شامل کیا جائے گا۔ یہ مہم کے وائی سی، ری کے وائی سی اور غیر دعویٰ شدہ ڈپازٹس کے سلسلے میں شہریوں کی مدد پر بھی توجہ مرکوز کرے گی۔ بینکوں کو ہدایت دی گئی کہ وہ ایم ایس ایم سی کے لیے نئے کریڈٹ اپریزل ماڈل کے نفاذ کو مضبوط کریں۔ وزیر خزانہ نے حالیہ برسوں اور خاص طور پر مالی سال ۲۵۔۲۰۲۴ءمیں پی ایس بی کی مضبوط مالی کارکردگی کا اعتراف کیا۔ میٹنگ کے دوران یہ بات نوٹ کی گئی کہ مالی سال ۲۳۔۲۰۲۲ء سے مالی سال ۲۵۔۲۰۲۴ء تک، پبلک سیکٹر بینکوں (پی ایس بی) کا مجموعی کاروبار۲۰۳؍ لاکھ کروڑ سے بڑھ کر۲۵۱؍ لاکھ کروڑ ہو گیا۔ مالی سال ۲۳۔۲۰۲۲ء سے مالی سال ۲۵۔۲۰۲۴ء کے دوران، پی ایس بی کا خالص این پی اے۱ء۲۴؍ فیصد سے کم ہو کر۰ء۵۲؍ فیصد ہو گیا۔ خالص منافع۱ء۰۴؍ لاکھ کروڑ سے بڑھ کر۱ء۷۸؍ لاکھ کروڑ ہو گیا اور ڈیویڈنڈ کی ادائیگی ۲۰۹۶۴؍ کروڑ سے بڑھ کر۳۴۹۹۰؍ کروڑ ہو گئی۔
وزیر خزانہ کو یہ بھی بتایا گیا کہ مارچ۲۰۲۵ء تک سی آر اے آر۱۶ء۱۵؍ فیصد کے ساتھ، پبلک سیکٹر کے بینکوں کے پاس کافی سرمایہ ہے۔ ڈپازٹ اور کریڈٹ کے رجحانات کا جائزہ لیتے ہوئے وزیر خزانہ نے جاری کریڈٹ گروتھ کو سپورٹ کرنے کے لیے ڈپازٹ کو بہتر بنانے کے لیے مسلسل کوششوں کی ضرورت پر زور دیا۔ پبلک سیکٹر کے بینکوں کو خصوصی مہم چلانے، اپنے برانچ نیٹ ورک کو مؤثر طریقے سے استعمال کرنے اور نیم شہری اور دیہی علاقوں میں رسائی بڑھانے کا مشورہ دیا گیا۔ سیتا رمن نے پبلک سیکٹر بینکوں (پی ایس بی) سے درخواست کی کہ وہ اگلی دہائی کے لیے ابھرتے ہوئے تجارتی ترقی کے شعبوں کی فعال طور پر نشاندہی کریں جو پی ایس بی کے لیے منافع اور ترقی میں مدد فراہم کر سکتے ہیں۔ مضبوط انڈر رائٹنگ اور رسک مینجمنٹ کے معیارات کو برقرار رکھنے پر خصوصی توجہ کے ساتھ پیداواری شعبوں کو کارپوریٹ قرض دینے پر بھی زور دیا گیا۔ توانائی کے شعبے، خاص طور پر قابل تجدید اور پائیدار شعبوں کو قرض دینے کو ہندوستان کے سبز ترقی کے ایجنڈے کو آگے بڑھانے کے لیے قومی ترجیح کے طور پر اجاگر کیا گیا۔