• Mon, 13 October, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo Happiest Places to Work

نیتی آیوگ کومصنوعی ذہانت سے آئندہ ۵؍ برسوں میں ۴۰؍ لاکھ نئے روزگار کی امید

Updated: October 13, 2025, 12:59 PM IST | Agency | New Delhi

ان اندیشوں کےبیچ کہ مصنوعی ذہانت ( اے آئی) کی وجہ سے دنیا بھر میں ملازمتیں کم ہوںگی اور اس حقیقت کے باوجود کہ اس کا اثر نظر بھی آنے لگا ہے، نیتی آیوگ نے امید ظاہر کی ہے کہ ہندوستان میں  اے آئی  آئندہ ۵؍ برسوں میں  ۴۰؍ لاکھ نئی ملازمتوں کا ذریعہ بن سکتاہے۔ 

NITI Aayog CEO, BVR Subramanian. Photo: INN
نیتی آیوگ کے سی ای او، بی وی آر سبرامنیم۔ تصویر: آئی این این
ان اندیشوں کےبیچ کہ مصنوعی ذہانت ( اے آئی) کی وجہ سے دنیا بھر میں ملازمتیں کم ہوںگی اور اس حقیقت کے باوجود کہ اس کا اثر نظر بھی آنے لگا ہے، نیتی آیوگ نے امید ظاہر کی ہے کہ ہندوستان میں  اے آئی  آئندہ ۵؍ برسوں میں  ۴۰؍ لاکھ نئی ملازمتوں کا ذریعہ بن سکتاہے۔ 
دنیا تیزی سے بدل رہی ہے اور اے آئی پر اس کا انحصار بڑھ رہاہے، اس تبدیلی کو موقع میں بدلنے کیلئے نیتی آیوگ نے’’نیشنل اے آئی ٹیلنٹ مشن‘‘  کی تجویز پیش کی  ہے۔اس کا مقصد ہندوستان  کو مصنوعی ذہانت کی مہارتوں اور صلاحیتوں کا عالمی مرکز بنانا ہے۔نئی دہلی میں جاری کردہ رپورٹ’’ روڈ میپ فار جاب کریئیشن  اِن دی اے آئی اکنامی‘‘ میں نیتی آیوگ کے سی ای او بی وی آر سبرامنیم نے کہا  ہےکہ مصنوعی ذہانت کام، کارکنوں اور افرادی قوت کے ڈھانچے کو تیزی سے تبدیل کر رہی ہے۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ٹیکنالوجی خدمات کے شعبے میں اے آئی کے اثرات میں خطرات بھی ہیں اور مواقع بھی۔
نیتی آیوگ  نے تسلیم کیا ہے کہ ہندوستان ایک نازک موڑ پر کھڑا ہے اور روزگار کی منڈی پر اے آئی کے اثرات سے نمٹنے کیلئے فوری توجہ اور ایک ’’بہادرانہ منصوبہ بندی‘‘ کی ضرورت ہے تاکہ اس کی مکمل صلاحیت کو بروئے کار لایا جا سکے۔سبرامنیم نے کہا کہ ’’ ہندوستان کی طاقت اس کے عوام میں ہے۔ ہمارے پاس۹۰؍ لاکھ سے زائد ٹیکنالوجی اور کسٹمر ایکسپیرینس پروفیشنلز اور دنیا کی سب سے بڑی نوجوان ڈیجیٹل افرادی قوت موجود ہے۔ ہمارے پاس وسائل اور عزم دونوں ہیں۔ اب ہمیں صرف فوری اقدام، وژن اور ہم آہنگی کی ضرورت ہے۔‘‘
نیتی آیوگ نے اپنی تجویز میں کہا  ہےکہ  ہندوستان کو اے آئی کے شعبے میں عالمی رہنما بنانے کیلئے تین بنیادی ستونوں پر کام کیا جائے گا۔ اول نصابی  تعلیم میں اے آئی سے واقفیت کو شامل کیا جائےگا، قومی سطح پر ’ری اسکلنگ  انجن‘‘ بنایا جائےگا اور  شراکت داریوں اور انفرااسٹرکچر کی مدد سے  ہندوستان کو  عالمی اے آئی ٹیلنٹ کے مرکز کے طور پر پیش کرنے کی کوشش کی جائےگی۔
رپورٹ کے مطابق ہندوستان میں اے آئی کے ماہرین کی طلب ۲۰۲۴ءسے۲۰۲۶ء کے درمیان۸؍ سے ۸ء۵؍  لاکھ سے بڑھ کر ۱۲ء۵؍ لاکھ  تک پہنچنے کی توقع ہے، جو۲۵؍فیصد کی سالانہ ترقی کی شرح  ہے۔ جبکہ موجودہ ٹیلنٹ صرف۱۵؍ فیصد کی رفتار سے بڑھ رہا ہے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK