Inquilab Logo

اپوزیشن اتحاد کیلئے نتیش کی مہم تیز، کئی اہم لیڈروں سے ملاقات

Updated: September 07, 2022, 9:49 AM IST | new Delhi

دہلی کے سہ روزہ دورے پر گئے بہار کے وزیراعلیٰ نے راہل گاندھی اور لالو پرساد یادو کے ساتھ میٹنگ کے بعد کمارا سوامی،شرد پوار،سیتا رام یچوری اور اروند کیجریوال سے بھی ملاقات کی، زعفرانی محاذ کو اقتدار سے دور کرنے کاعزم، ۱۳؍ پارٹیوں کو ساتھ لانے اور ۵۰۰؍ لوک سبھا سیٹوں پر بی جے پی سے دو دو ہاتھ کرنے کا اشارہ

Nitish Kumar surrounded by media before going to meet Sita Ram Yechury (Photo: PTI)
سیتا رام یچوری سے ملاقات کیلئے جانے سے قبل میڈیا کے درمیان گھرے نتیش کمار (تصویر: پی ٹی آئی)

 قومی سطح پر اپوزیشن جماعتوں کو متحد کرنے کیلئے بہار کے وزیراعلیٰ اور جے ڈی یو کے سربراہ نتیش کمار پوری طرح سے سرگرم ہوگئے ہیں۔ اس کیلئے ان دنوں وہ  دہلی کے سہ روزہ دورے پر ہیں جہاں انہوں نے آر جے ڈی سربراہ لالو پرساد اور کانگریس لیڈر راہل گاندھی سے ملاقات کے بعد دورے کے دوسرے دن این سی پی سربراہ شرد پوار، جنتادل سیکولر لیڈر ایچ ڈی کمارا سوامی، سی پی ایم لیڈر سیتا رام یچوری اور  دہلی کے وزیراعلیٰ اروند کیجریوال کے ساتھ میٹنگ کی۔اس طرح انہوں نے مشن ۲۰۲۴ء کا بگل بجا دیا ہے۔  انہوں  نے اپوزیشن کی ۱۳؍ جماعتوں کو آپس میں متحد کرنے اور ایک ساتھ لانے کا عزم دہراتے ہوئے قومی سطح پربی جے پی سے ۵۰۰؍ لوک سبھا سیٹوں پر دودو ہاتھ کرنے کااشارہ دیا ہے۔ انہوں نے اس عزم کاظہار کیا ہے کہ وہ ان تمام لیڈروں کو متحد کرنے میں کامیابی حاصل کرلیں گے۔
 اس کے علاوہ نتیش کمار کی ترنمول کانگریس کی سربراہ ممتا بنرجی، شیو سیناسربراہ ادھو ٹھاکرے اور ادیشہ کے وزیر اعلیٰ اور  بیجو جنتا دل کے سربراہ نوین پٹنائیک کے ساتھ بھی ملاقات کی تجویز ہے۔ سیاسی حلقوں میں نتیش کے دہلی دورے کو اپوزیشن جماعتوں کے اتحاد کی ایک اہم پیش رفت کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔ بہار میں بی جے پی سے اتحاد توڑنے کے بعد سے نتیش کمار مسلسل اپوزیشن لیڈروں سے رابطے میں ہیں۔
  نتیش کمار نے اپنے اس دورے کے ساتھ ہی اس بات کا اشارہ دیا ہے کہ اگر ان کا یہ دورہ کامیاب ہوتا ہے اور ان کی توقع کے مطابق تمام اپوزیشن پارٹیاں متحد ہوجاتی ہیں تو آنے والے عام انتخابات میں۵۰۰؍ سے زیادہ لوک سبھا سیٹوں پر بی جے پی سے براہ راست مقابلہ ہوگا۔ نتیش کمار جن پارٹیوں سے رابطہ کر رہے ہیں وہ تمام پارٹیاں جنوب سے لے کر شمالی ہندوستان تک اپنی موجودگی کااحساس دلاتی ہیں اور رائے دہندگان پر ایک مضبوط  اثر رکھتی ہیں۔نتیش نے کہا کہ وہ ملک میں حکمرانی کا ماڈل بنانے کیلئے اپوزیشن جماعتوں کے ساتھ مل کر کام کر رہے ہیں۔  
 اپوزیشن لیڈروں کے ساتھ ملاقاات کے بعدمیڈیا سے خطاب کرتےہوئے نتیش کمار نے ایک بار پھر کہا کہ وہ وزارت عظمیٰ کے امیدوار نہیں ہیں اور نہ  ہی وزیراعظم بننے کی ان کی کوئی خواہش ہے۔ اس موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ڈی ایم کے لیڈر ڈی راجہ نے این ڈی اےچھوڑنےپر جے ڈی (یو) کا خیر مقدم کیا۔ انہوں نے کہا کہ بہار ماڈل کے سیاسی اثرات پورے ملک پر مرتب ہوتے ہیں،اسلئے امید کی جاتی ہے کہ اس کے دور رس سیاسی نتائج ہوں گے۔  انہوں نے کہا کہ تمام  سیاسی پارٹیوں کو متحد ہونا چاہئے تاکہ بی جے پی کو شکست دی جا سکے۔ انہوں نے کہا کہ اس مہم میں ہم نتیش جی کے ساتھ ہیں۔ 
 ’بہار ماڈل‘ سے متعلق ایک سوال کے جواب میں نتیش کمار نے کہا کہ ہم ملک میں گورننس کا ماڈل بنانے کی سمت میں کام کر رہے ہیں۔ انہوںنے کہا کہ اگر بائیں بازو کی جماعتیں، علاقائی پارٹیاں اور کانگریس ایک ساتھ آجائیں تو یہ بہت بڑی بات ہوگی اور ایک بڑی کامیابی ہوگی۔ اس موقع پر سیتارام یچوری نے بھی میڈیا سے گفتگو کی۔ انہوں نے کہا کہ نتیش کمار کا بائیں بازو کے پاس آنا، دراصل ملک کی سیاست کیلئے ایک مثبت اشارہ ہے۔  انہوں نے کہا کہ ملک اور آئین کو بچانے کیلئے تمام اپوزیشن جماعتوں کو اکٹھا ہونا ہوگا۔خیال رہے کہ نتیش کمار نے لالو پرساد یادو اور راہل گاندھی  سے ملاقات کے بعد پیر ہی کو  جے ڈی (ایس) لیڈر اور کرناٹک کے سابق وزیر اعلیٰ ایچ ڈی کمار سوامی سے بھی بات چیت کی تھی۔ 

bihar Tags

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK