Inquilab Logo

نتیش کمار کی بار بار دَل بدلی سے ممبئی میں بہار کے لوگ بددل

Updated: January 30, 2024, 7:41 AM IST | Inquilab News Network | Mumbai

کہا : انہیں صرف اپنا مفاد عزیز ہے اور عوام کی کوئی فکر نہیں ۔موقع پرست سیاستداں قرار دیا۔

Bihar Chief Minister Nitish Kumar. Photo: INN
بہار کے وزیراعلیٰ نتیش کمار۔ تصویر : آئی این این

بہار کے وزیراعلیٰ نتیش کمار نے ایک بار پھر بی جے پی کا ہاتھ تھام لیا ہے جس سےہرکوئی حیران ہے اور انہیں انتہائی درجے کا موقع پر ست قرار دے رہا ہے۔ممبئی شہرومضافات میں بھی بڑی تعداد میں بہار کے لوگ آبادہیں جنہوں نے اس بارے میں اپنے ردعمل میں کہا ہے کہ نتیش کمار کو صرف اپنا مفاد عزیز ہے ، انہیں عوام کی کوئی فکر نہیں ہے۔
’’نتیش کمار کا نام گنیس نہیں تو لمکا بک آف ریکارڈ میں ضرور درج کیا جائےگا‘‘
 اس سلسلے میں   پٹنہ سے تعلق رکھنے والے رونق خان(بھولے ناتھ نگر،کوسہ ممبرا) سے رابطہ کرنے پر انہوں نے کہا کہ ’’بہار ہو یا مہاراشٹر  ہر سیاستداں اپنی کرسی بچانے میں مصروف ہے ۔کسی کو عوام کی کوئی فکر نہیں۔ کبھی آپ نے سنا ہے کہ کسی لیڈر نے عوامی مفاد میں کوئی کام نہ ہونے پر استعفیٰ دیاہو یا دوسری پارٹی کی حمایت حاصل کی ہے، نہیں سنا ہوگا۔دل بدلی  میں تو نتیش کمار کا نام گنیس بک آف ورلڈ ریکارڈ نہیں تو لمکا بک آف ریکارڈ میں ضرور درج کیا جائے گا۔ اسے سیاسی چالاکی کہتے ہیں۔‘‘ انہوں نے مزید کہا کہ ’’عوام کے ذریعے منتخب ہونے کے بعد کوئی لیڈر وزیر اعلیٰ اور وزیر اعظم بنتا ہے لیکن عہدہ ملنے کےبعد وہ اپنے مفاد ہی کے بارے میں سوچنے لگتا ہے۔‘‘رونق خان کے بقول کانگریس نے اپنے   اقتدار کے تقریباً ۶۰؍ برس میں ورلڈ بینک سے ۵۵؍لاکھ کروڑ قرض لئے تھے جبکہ بی جے پی کے اقتدار میں آنے کے بعد یہ قرض تقریباً ۲۱۱؍لاکھ کروڑ   روپے تک پہنچ گیا ہے ، آپ سمجھ سکتے ہیںکہ بی جے پی ملک کو کہا لے جارہی ہے۔ اس لئے عوام کوہوشیار ہوجانا چاہئے۔
’’نتیش کافیصلہ درست، البتہ بار بار فیصلہ نہ بدلیں‘‘
پٹنہ ہی سے تعلق رکھنے والے کاروباری دھننجے سنگھ ( تھانے) سے رابطہ قائم کرنے پرانہوں نے بتایا کہ ’’میں نتیش کمار کے  اس فیصلہ کا استقبال کرتا ہوں ساتھ ہی یہ بھی امید کرتا ہوں کہ نتیش کمار بار بار اپنا فیصلہ تبدیل نہیں کریں گے کیوں کہ ایسا کرنے سے ان کی امیج خراب ہورہی ہے۔ جے ڈی( یو) اور بی جے پی کااتحاد بالکل صحیح اتحاد ہے۔ اس سے ریاست کی ترقی ہوگی ۔‘‘جب ان سے یہ سوال کیا گیا ہے کہ اس سے بہار کے عوام کو کیا فائدہ ہوگا؟  اور پھر جمہوریت اور اپوزیشن کا تصور ختم ہو جائے گا؟توانہوںنے کہا کہ ’’مرکزاور ریاست میں جب اتحادی پارٹیوں کی حکومت ہوتی ہے تو مرکز سے ریاست کی ترقی کیلئے جلد تعاون ملتا ہے  اور جہاں تک جمہوریت کا تعلق سے تو جو سامنے ہے، اسی پر بات کی جاسکتی ہے۔‘‘
’’نتیش کمار نے’انڈیا‘اتحاد چھوڑکر غلطی کی ہے‘‘
ممبئی کے فارس روڈ پر بوہری چال میں زری کا کام کرنے والے ابو نظام  (۴۵) جو دربھنگہ کے رہنے والے ہیں، نےکہا کہ ’’ہم لوگ بہار میں مختلف علاقوں مثلاً دربھنگہ، پٹہ کے گائوں کھیڑوں میں رہنے والوں سے رابطہ میں ہیں جس سے ہمیں پتہ چل رہا ہے کہ بہار کے تقریباً ۸۵؍ فیصد افراد یہ مانتے ہیںکہ نتیش کمار نے ’انڈیا اتحاد‘ کا ساتھ چھوڑ کر غلطی کی ہے۔ زیادہ تر لوگوں کا ماننا ہے کہ نتیش کمار نے ذاتی مفاد کے پیش نظر اور ۲۰۲۴ء میں اپنی کرسی بچانے کیلئے یہ کام کیا ہے۔ ان کی اس طرح کی سیاست سےعوام میں سخت غصہ ہے۔ جب نتیش کمار نے بی جے پی کا ساتھ چھوڑ کر مہاگٹھ بندھن کے ساتھ مل کر حکومت بنائی تھی تب بی جے پی لیڈر وجے کمار سنہا نے قسم کھائی تھی کہ جب تک بہار میں نتیش کمار کی حکومت گرا نہیں دیتے تب تک وہ پگڑی نہیں باندھیں گے اور اب انہوں نے بے شرمی کا مظاہرہ کرتے ہوئے نائب وزیر اعلیٰ کا عہدہ قبول کرلیا ہے۔ اس طرح کی سیاست سے لوگوں میں ناراضگی ہے۔‘‘ انہوں نے مزید کہا کہ ’’ہمیں اپنے تعلقات کے لوگوں سے ایسا معلوم ہورہا ہے کہ آئندہ ۱۵؍ دن ہی میں  نتیش کمار کو اپنی غلطی کا احساس ہوجائے گا کیونکہ جنتادل یونائیٹڈ کے ۷؍ سے ۸؍ بڑے لیڈر، جو اس فیصلے سے ناراض ہیں، وہ پارٹی چھوڑ کر’ انڈیا‘ اتحاد میں شامل ہوسکتے ہیں۔‘‘
’’یہ موقع پرستی کی بدترین مثال ہے‘‘
محمد علی روڈعلاقے میں مقیم فیروز احمد شیخ جو بہارکے مدھوبنی کے رہنے والے ہیں ،نے کہا کہ ’نتیش کمار کی سیاسی زندگی کے تجزیہ سے جوبات میں سمجھ پایا ہوں، وہ یہ کہ وہ فطرتاً موقع پرست اور اقتدار طلب سیاستداں ہیں،اصول پسندی ان کے یہاں نہیں ہے۔’انڈیا‘ اتحاد  میں بھی وہ چیئرمین شپ کے خواہاں تھے جو انہیں نہیں دی گئی جس کا اظہار ان کے قریبی ساتھی تیاگی  نے کیا ہے۔ بہار کی سیاست میں لالو کی برابری نتیش نہیں کر سکتے۔ لہٰذا نتیش کمار نے جوکیا ہے،  وہ قطعی غلط اور موقع پرستی کی بدترین مثال ہے۔‘‘

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK