Inquilab Logo

ضمانت نہیں ملی، فادر اسٹین سوامی چل بسے

Updated: July 06, 2021, 8:58 AM IST | Mumbai

پیر کودرخواست ضمانت پر شنوائی کے وقت کورٹ کواطلاع دی گئی کہ وہ انتقال کرگئے، مودی حکومت پر شدید تنقیدیں، عدلیہ پر بھی سوال اٹھے

Eighty-four-year-old social worker Father Stan Swamy.Picture:INN
چوراسی سالہ سماجی کارکن فادراسٹین سوامی تصویر آئی این این

 ضمانت پر رہائی کا انتظار کرتے کرتے ۸۴؍ سالہ فادر اسٹین سوامی   جو  عالمی شہرت یافتہ سماجی کارکن تھے اور قبائلیوں  کے حقوق کیلئے سرگرم  رہا کرتے تھے، پیر کو اس دنیا سے ہی رخصت ہوگئے۔ ان کے انتقال نے ہندوستان کو عالمی سطح پر شرمسار کردیا  ہے۔  ۸۴؍ سال کی عمر میں  ان کی گرفتاری اور پھر ان کے ساتھ تفتیشی ایجنسی نے جس طرح کا رویہ اختیار کیا اس کی وجہ سے مودی حکومت پر تو تنقیدیں  ہو ہی رہی ہیں ، انہیں ضمانت پر رہائی نہ ملنےکی وجہ سے  عدلیہ پر بھی سوال اٹھ رہے ہیں۔ 
 قبائلیوں کےحقوق کے علمبردار اور سماجی کارکن ۸۴ ؍ سالہ فادر اسٹین سوامی  رانچی منتقل ہونا چاہتے تھے مگرعدالت نے انہیں ممبئی کے ہولی فیملی اسپتال میں داخل کرنے کا حکم دیاتھا۔ سنیچر کو دل کا دورہ پڑنے کے بعد  انہیں  وینٹی لیٹر پر رکھنا پڑ گیا تھا۔ پیر کی دوپہر انہوں  نے آخری سانس لی۔ ڈیڑھ بجے ان کی درخواست ضمانت پر شنوائی   کے وقت بامبے ہائی کورٹ کو اطلاع دی گئی کہ اب وہ اس دنیا میں نہیں رہے۔ ان کے وکیل ڈاکٹر مہیر دیسائی نے تلوجہ جیل انتظامیہ کو ان کی موت کا ذمہ دار ٹھہرایا اور کہا کہ ’’  انہیں بروقت علاج مہیا نہیں کیا گیا ۔‘‘

  ہولی فیملی اسپتال  کے ڈاکٹر آئن ڈیسوزا نے جسٹس ایس ایس شندے اور جے این جامدار  پر مبنی بامبے ہائی کورٹ کی ۲؍ رکنی بنچ کو ان کی موت کی اطلاع دیتے ہوئے بتایا کہ اتوار کو انہیں دل کا دورہ پڑا تھا جس کے بعد انہیں وینٹی لیٹر پر منتقل کیا گیا تھا ۔  ڈاکٹر کے بقول اسٹین سوامی مختلف عوارض  میں مبتلا  تھے ساتھ  ہی اعصاب کی کمزوری کا بھی شکار تھے ۔اس کے علاوہ وہ کووڈ۔ ۱۹؍ سے بھی متاثر  ہوئے تھے ۔ ایک ساتھ کئی امراض میں مبتلا ہونے کی وجہ سےپیر کو دوپہر ڈیڑھ بجے ان کی موت ہوگئی۔ موت کی اطلاع ملنے پر بنچ کے دونوں ججوں نے حیرت اور صدمے کااظہار کرتے ہوئے کہا کہ ان کے پاس اس پرردعمل کیلئے الفاظ نہیں ہیں۔ 
 ایڈوکیٹ مہیر دیسائی نے جیل انتظامیہ کے ساتھ ہی ساتھ این آئی اے کو فادر اسٹین سوامی کی موت کا ذمہ دار ٹھہراتے ہوئے کہا کہ اس نے ہمیشہ فادر اسٹین سوامی کو بروقت طبی  امداد پہنچانے کی مخالفت کی۔ انہوں نے کورٹ سے مطالبہ کیا کہ وہ اسٹین سوامی کی موت کی سبب بننے والے حالات کی جانچ کیلئے عدالتی جانچ کا حکم دے۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK