• Fri, 03 October, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo Happiest Places to Work

اکتوبر تا دسمبر سہ ماہی کے لیے چھوٹی بچت کی اسکیموں پر شرح سود میں کوئی تبدیلی نہیں

Updated: September 30, 2025, 7:52 PM IST | New Delhi

بچت کے حامی فیصلے میں حکومت نے مہنگائی اور ریپو ریٹ میں کمی کے باوجود موجودہ مالی سال کی تیسری سہ ماہی (اکتوبر-دسمبر۲۰۲۵ء) کے لیے چھوٹی بچت اسکیموں (ایس ایس ایس) پر شرح سود کو موجودہ سطح پر برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔

Government Scheme.Photo:INN
حکومت کی اسکیم۔ تصویر:آئی این این

 بچت کے حامی فیصلے میں حکومت نے مہنگائی اور ریپو ریٹ میں کمی کے باوجود موجودہ مالی سال کی تیسری سہ ماہی (اکتوبر-دسمبر۲۰۲۵ء) کے لیے چھوٹی بچت اسکیموں (ایس ایس ایس) پر شرح سود کو موجودہ سطح پر برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔

یہ بھی پڑھیئے:ملک بھر میں چھوٹا بھیم کیفے کے ۳۰۰؍آؤٹ لیٹس ہوں گے

اس فیصلے کے تحت تیسری سہ ماہی کے لیے سینئر سٹیزنز سیونگ اسکیم (ایس سی ایس ایس) پر شرح سود ۲ء۸؍ فیصد سالانہ، ماہانہ انکم اکاؤنٹ اسکیم پر۴ء۷؍ فیصد، نیشنل سیونگ سرٹیفکیٹ (این ایس سی) پر ۷ء۷؍ فیصد، پبلک پراویڈنٹ فنڈ (پی پی ایف) پر ۱ء۷؍ فیصد سالانہ، کسان وکاس اسکیم (۱۱۵؍ مہینوں کی میچورٹی) پر۵ء۷؍ فیصد اور سوکنیا سمردھی اکاؤنٹ (ایس ایس اے)۲ء۸؍ فیصد سالانہ شرح لاگو ہو گی۔
چھوٹی بچت کے زمرے میں آنے والی دیگر اسکیموں کے لیے اگلی سہ ماہی کے لیے موجودہ شرحوں میں کوئی تبدیلی نہیں کی گئی ہے۔  قابل ذکر ہے کہ اس سال جنوری میں ریزرو بینک کی پالیسی ریپو ریٹ۵ء۶؍ فیصد تھی۔ فروری اور اپریل میں ہر ایک میں۲۵ء۰؍ پوائنٹس اور جون میں ۵۰ء۰؍ پوائنٹس کی نمایاں کمی کے بعد یہ فی الحال ۵ء۵؍ فیصد پر ہے۔ اگست میں خوردہ مہنگائی۰۷ء۲؍ فیصد تک گر گئی۔ 
۱۰؍سالہ سرکاری سیکیورٹیز کی پیداوار جنوری سے تقریباً۷۸ء۶؍ فیصد سے۴۸ء۶؍ فیصد تک کم ہو گئی ہے۔  چھوٹی بچت اسکیم کی شرحوں میں آخری نظرثانی جنوری-مارچ۲۰۲۴ء کی سہ ماہی میں ہوئی تھی۔ اس وقت، حکومت نے تین سالہ ٹرم ڈپازٹ کی شرح ۰ء۷؍ فیصد سے بڑھا کر۱ء۷؍ فیصد  اور سوکنیا سمردھی یوجنا (ایس ایس اے) کی شرح۰ء۸؍ فیصد سے بڑھا کر۲ء۸؍ فیصد کر دی۔ زیادہ تر دیگر اسکیموں کے نرخوں میں کوئی تبدیلی نہیں کی گئی۔  حکومت پبلک پراویڈنٹ فنڈ (پی پی ایف) جیسی اسکیموں پر سود کی شرحوں کے اپنے سہ ماہی جائزے میں دس سالہ سرکاری قرض کی ضمانتوں پر اوسط پیداوار پر غور کرتی ہے۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK