• Mon, 01 December, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo Happiest Places to Work

’’ایس آئی آر کی تاریخ بڑھا کرکوئی بڑا کام نہیں کیا ‘‘

Updated: December 01, 2025, 10:45 AM IST | Agency | Lucknow/Tonik

اکھلیش یادو نےکہا ’’ سماجوادی نے ایس آئی آر کی مدت ۳ ؍ مہینے بڑھانے کا مطالبہ کیا تھا‘‘، سچن پائلٹ نے کہا’’ تاریخ میں توسیع پہلے ہی کی جانی چاہئے تھی۔‘‘

Congress leader Sachin Pilot. Picture: INN
کانگریس لیڈر سچن پائلٹ۔ تصویر:آئی این این
 ۱۲؍ ریاستوں اور مرکزی صوبوں میں جاری ایس آئی آر کی تاریخ میںتوسیع کے فیصلے پر اپوزیشن نے الیکشن کمیشن کو نشانہ بنایا ہے۔سماج وادی پارٹی (ایس پی) کے صدر اکھلیش یادو نے کہا ہے کہ ایس آئی آر لوگوں کیلئے مصیبت کا سبب بن گیا ہے۔ اتر پردیش جیسی بڑی ریاست میں ایک مہینے کے اندر تقریباً۱۶؍کروڑ ووٹروں کی گنتی اور تصدیق ممکن نہیں ہے۔ بی ایل او (بوتھ لیول آفیسر) پر کام کا اضافی دباؤ ہے جس کا اثر ان کی جسمانی اور ذہنی حالت پر پڑتا نظر آ رہا ہے۔اکھلیش یادو نے کہا کہ ایسے میں الیکشن کمیشن نے۴؍ دسمبر سے۱۱؍ دسمبر تک ایس آئی آر کا وقت بڑھا کر کوئی بڑا کام نہیں کیا ہے۔ سماج وادی پارٹی نے ایس آئی آر کی مدت تین مہینے بڑھانے کا مطالبہ کیا تھا۔ اس عملی اور مناسب مطالبے پر الیکشن کمیشن نے کوئی توجہ نہیں دی۔ لگتا ہے الیکشن کمیشن حساسیت سے عاری ہو گیا ہے۔ 
الیکشن کمیشن کو ووٹروں کی پریشانیوں سے کوئی لینا دینا نہیں ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ان حالات میں یہ خدشہ ہے کہ الیکشن کمیشن کو اپنی ساکھ، انتخابات کی غیر جانبداری اور شفافیت کی کوئی پرواہ نہیں رہ گئی ہے۔ یہ بی جے پی حکومت کے اشارے پر کام کرنے والا ادارہ بن گیا ہے۔ بہار میں ایس آئی آر کی دوڑ میں لاکھوں لوگ ووٹ کے حق سے محروم رہ گئے۔ یہی شک ہوتا ہے کہ کہیں اتر پردیش میں بھی ہونے والے انتخابات کے پیش نظر مخالفین کے ووٹ کاٹنے کی سازش تو نہیں ہو رہی ہے۔
جمہوری عمل کے ساتھ یہ کھلواڑ کسی بھی صورت میں قابل قبول نہیں ہو سکتا۔ ایس آئی آر میں کم وقت میں زیادہ کام کا بوجھ اور اوپر سے نوکری سے برخاست کرنے کی دھمکیوں کی وجہ سے بی ایل او کی ایک بڑی تعداد بہت پریشان، مایوس ہے اور کچھ تو ڈپریشن میں آ کر خودکشی تک کر چکے ہیں۔ اب تک اتر پردیش میں۵؍ سے زیادہ بی ایل اوز کی موت ہو چکی ہے۔
افسوسناک بات یہ ہے کہ متوفی بی ایل اوز کو `سروس سے برطرف دکھا کر انہیں سرکاری امداد سے بھی محروم رکھنے کی سازشیں ہو رہی ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ بی ایل او کو بطور معاون صفائی ملازم دینے سے کیا ہو گا۔ ایس آئی آر بہت اہم عمل ہے اور اس عمل میں اگر کہیں کمی رہ گئی تو اس سے آئین میں دی گئی تمام سہولیات، ووٹ کا حق، شہریت کا حق، ریزرویشن کی سہولت وغیرہ سب سے لوگوں کو ہاتھ دھونا پڑ جائے گا۔
اکھلیش یادو نے کہا ہے کہ اگر الیکشن کمیشن کی ایس آئی آر کو آزادانہ اور غیر جانبدارانہ طریقے سے کرانے میں دلچسپی ہے تو اسے اترپردیش کے کروڑوں ووٹروں کی ایس آئی آر کی مدت کم از کم ۳؍ مہینے کرنی چاہئے۔ اتر پردیش کے کروڑوں ووٹروں کا ایس آئی آر صحیح سے ہونا چاہیے اور الیکشن کمیشن کو ووٹروں کے ووٹ کے حق کی حفاظت کرنی چاہیے۔ 
اس دوران راجستھان کے سابق نائب وزیر اعلیٰ اور کانگریس لیڈر سچن پائلٹ نے کہا ہے کہ ایس آئی آر کی ٹائم لائن بڑھانے کا فیصلہ الیکشن کمیشن کو بہت پہلے کرنا چاہئے تھا۔ سچن پائلٹ نے اتوار کو ٹونک اسمبلی حلقہ کے دیہی علاقوں کے دورہ پر میڈیا سے گفتگو کے دوران یہ بیان دیا۔
انہوں نے کہا کہ اب سات دن کا وقت دیا گیا ہے۔ اس سے عوام کو کچھ راحت ملے گی۔ ہم مرکزی حکومت کے تمام فیصلوں پر نظر رکھے ہوئے ہیں۔ جب نوٹ بندی کی گئی تھی تو فیصلہ بار بار تبدیل کیا گیا۔ پھر جب گڈز اینڈ سروسیز ٹیکس (جی ایس ٹی) متعارف کرایا گیا تو اسے۸؍ سال بعد تبدیل کر دیا گیا ۔ انہوں نے کہاکہ پہلے جب کانگریس نے ذات پات کی مردم شماری کا مطالبہ کیا تو بی جے پی نے ہمیں شہری نکسل کہا، اب ہمارا مطالبہ مانتے ہوئے ذات کی مردم شماری بھی کرائی جا رہی ہے۔ ہم نے کہا کہ ایس آئی آر کی ٹائم لائن کم تھی، اس لیے ہم نے اسے بڑھا دیا ہے۔ جب دباؤ اتنا بڑھ گیا تو بی ایل او ملازمین دباؤ میں کام کر رہے ہیں۔ ہمیں لوگوں کے خودکشی کرنے کی اطلاعات موصول ہو رہی ہیں۔ ایس آئی آر کی ڈیڈ لائن میں توسیع کو بہت پہلے نافذ کر دینا چاہئے تھا۔ اب چونکہ وقت بڑھا دیا گیا ہے، ہم امید کرتے ہیں کہ عوام اور عہدیدار اس موقع سے فائدہ اٹھائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن کے تمام افسران اس عزم کے ساتھ کام کریں کہ اس ملک کا ایک بھی شہری اپنے ووٹ کے حق سے محروم نہ رہے اور مکمل شفافیت کو برقرار رکھا جائے۔ان کے کام میں کوئی بھی تعصب آئین کی روح کے خلاف ہے۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK