Inquilab Logo

اپنے نظام کی خامیوں کو چھپانے کی نہیں،انہیں سامنے لاکر ٹھیک کرنے کی ضرورت

Updated: January 23, 2023, 3:45 PM IST | MUMBAI

چیف جسٹس آف انڈیاچندر چڈ نےبارکونسل آف مہاراشٹر اینڈ گوا کے پروگرام میںنوجوان وکلاء سے خطاب کیا،فیصلے دیگر زبانوں میں دستیاب کرانے کا اشارہ دیا

Chief Justice of India Chandrachud; Photo: INN
چیف جسٹس آف انڈیا چندر چڈ; تصویر:آئی این این

چیف جسٹس چندرچڈنے کہا ہے کہ ہمیں اپنے نظام کی خامیوں کوچھپانے کی ضرورت نہیں ہے۔ہمیں اسے سامنے لا کر ٹھیک کرنےکی کوشش کرناچاہیے۔ انہوں نے عدالت سےمتعلق معلومات حاصل کرنے میں درپیش مشکلات کو دور کرنے کیلئےٹیکنالوجی کے استعمال پر زور دیا۔ یہ بھی کہا کہ سپریم کورٹ کے فیصلوں کی کاپی جلدہی ہندی سمیت ملک کی دیگر زبانوں میں بھی دستیاب ہوگی۔
 چیف جسٹس آف انڈیاجو بارکونسل آف مہاراشٹر اینڈگوا(بی سی ایم جی)کےپروگرام میں شرکت کیلئے ممبئی پہنچےتھے،نے کہا کہ ملک کا عدالتی نظام عوام کے لیےبنایا گیا ہے اور نظام فرد سے بالاتر نہیںہو سکتا۔یہ بات انہوں نے پروگرام میں موجود نوجوان وکلاء سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ انہوں نے کہا’’میری خواہش ہے کہ آپ اونچی اڑان بھریں اور اپنے خوابوں کو حقیقت بنائیں۔‘‘
فیصلے ہندی  اور دیگرہندوستانی زبانوں میں دستیاب ہوں گے
 جسٹس چندر چڈ نے آرٹیفیشل انٹیلی جنس (اےآئی)کے ذریعے عدالت کے فیصلوں کو دوسری زبانوں میں ترجمہ کرنے کا اشارہ دیا۔ اس سے دیہات میں رہنے والے لوگ بھی آسانی سے اپنی زبان میں فیصلوں کی معلومات حاصل کر سکیںگے۔ انہوں نےپہلے کہا تھا – عدالتوں کو پیپر لیس اور تکنیکی طور پر قابل رسائی بنانا میرا مشن ہے۔ چیف جسٹس نے عدالتی کارروائی کی لائیو اسٹریمنگ پر بھی زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ قانون میں دلچسپی رکھنے والے اساتذہ اور طلباء لائیو اسٹریمنگ کے ذریعے کسی بھی معاملے کو دیکھ سکتے ہیں، سمجھ سکتے ہیں اور اس پر گفتگو کر سکتے ہیں۔ جب آپ کسی مسئلےپر لائیو گفتگو کرتے ہیں تو آپ کو اندازہ ہوتاہے کہ معاشرے میں کتنی ناانصافی ہو رہی ہے۔
چیف جسٹس نے بار کا نیوز ویوز چینل شروع کیا
 جسٹس چندر چڈنے بی سی ایم جی کا نیوز ویوز چینل بھی لانچ کیا۔ نیوز ویوزملک کی پہلی کونسل نیوز ہے۔انہوں نے نوجوان وکلاء کے لیےبی سی ایم جی کی طرف سے تیار کردہ دیوانی اور فوجداری پریکٹس ہینڈبک کا اجرا بھی کیا۔اس ہینڈ بک کی کاپی ۵۰؍ہزار نوجوان وکلاء کو مفت فراہم کی جائے گی۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK