۳؍ مہینوں تک امریکہ چینی اشیاء پر ۳۰؍ فیصد اور چین امریکی اشیاء پر ۱۰؍ فیصد ٹیرف عائد کرےگا، مستقل حل کیلئے دونوں ملکوں کے درمیان گفتگو کا سلسلہ جاری رہےگا۔
EPAPER
Updated: May 13, 2025, 11:12 AM IST | Agency | Geneva
۳؍ مہینوں تک امریکہ چینی اشیاء پر ۳۰؍ فیصد اور چین امریکی اشیاء پر ۱۰؍ فیصد ٹیرف عائد کرےگا، مستقل حل کیلئے دونوں ملکوں کے درمیان گفتگو کا سلسلہ جاری رہےگا۔
امریکہ اور چین کے درمیان جاری تجارتی جنگ کم از کم ۳؍ مہینوں کیلئے تھم گئی ہے۔ جنیوا میں ہونےوالے مذاکرات میں دونوں ممالک ایک دوسرے کی مصنوعات پر ٹیرف میں ۱۱۵؍ فیصد کی تخفیف کا فیصلہ کیا ہے۔ یہ ’’جنگ بندی‘‘ کی مانند ہے جس سے پوری دنیا کے کاروباری شعبے میں جوش وخروش بڑھ گیا ہے۔
جنیوا میں جن امور پر اتفاق رائے ہوا ہے ان کے مطابق چین اب امریکہ سے درآمد کئے جانے والے سامان پر۹۰؍ دنوں تک ۱۲۵؍ فیصد کی جگہ صرف ۱۰؍ فیصد ٹیرف عائد کرےگا جبکہ امریکہ چین سے درآمد ہونے والی اشیا پر ۳؍ مہینوں تک ۱۴۵؍فیصد کی جگہ صرف۳۰؍ فیصد ٹیکس وصول کرے گا۔
امریکی وزیر مالیات اسکاٹ بیسینٹ کا کہنا ہے کہ’’ دونوں ممالک نے۹۰؍ دنوںکیلئے حقیقی معنوں میں۱۱۵؍ فیصد ٹیکس کم کیا ہے۔ اس طرح چین کا۱۲۵؍ فیصد کا ٹیرف اب۱۰؍ فیصد اور امریکہ کا۱۴۵؍ فیصد کا ٹیرف اب۳۰؍ فیصد رہ گیا ہے۔‘‘ انہوں نے کہا کہ دونوں ملک ایک دوسرے کےساتھ کاروبار جاری رکھنا چاہتے ہیں۔ قابل ذکر ہے کہ اتوار کو دونوں ممالک کے لیڈران کی سوئزرلینڈ کے شہر جنیوا میں میٹنگ ہوئی جس کے بعد ٹیرف کو کم کرنے پر اتفاق قائم ہوا۔ ڈونالڈ ٹرمپ کے جنوری میں امریکی صدر بننے کے بعد سے ہی دونوں ممالک کے درمیان ٹریڈ وار شروع ہو گیا تھا۔ پہلے ٹرمپ نے چینی اشیاء پر ٹیرف بڑھایا جس کے نتیجے میں چین نے بھی ٹیرف میں اضافہ کیا اور جواب الجواب میں امریکہ میں چینی اشیاء پر ٹیرف ۱۴۵؍ فیصد تک اور چین میں امریکی اشیاء پر ۱۲۵؍ تک پہنچ گیاتھا۔
امریکہ اور چین کے درمیان جاری ’تجارتی جنگ‘ پر ’سیز فائر‘ سے عالمی سطح پر خوشی کی لہر دیکھنے کو مل رہی ہے۔ اس اعلان کے بعد ہانگ کانگ کے شیئر مارکیٹ انڈیکس ہینگ شینگ میں۳؍ فیصد کا اُچھال دیکھا گیا جبکہ چین کے شنگھائی کمپوزٹ انڈیکس میں بھی تیزی کا رخ رہا ۔ ہندوستان میں بھی شیئر مارکیٹ میں بہت تیزی دیکھی گئی۔