Inquilab Logo

’مسجد پریچے‘ کےتحت غیر مسلم خواتین نے جامع مسجد کا دورہ کیا

Updated: May 05, 2024, 8:36 AM IST | Saeed Ahmed Khan | Mumbai

یہ نظم جماعت ِ اسلامی خواتین ونگ کے توسط سے کیا گیا۔ انہیں نماز، وضو اور دیگر چیزیں بتائی گئیں۔

Non-Muslim women had reached the Jama Masjid under the `Masjid Preche` programme. Photo: INN
غیر مسلم خواتین’ مسجد پریچے ‘پروگرام کے تحت جامع مسجد پہنچی تھیں۔ تصویر : آئی این این

مسجد پریچے‘کے تحت سنیچر ۴؍مئی کوبرادران وطن کی ۴۰؍ سےزائد خواتین نے جامع مسجد کا دورہ کیا۔  انہیں وضو ،نماز، نماز کیلئے خواتین کی مختص جگہ، حوض اوردیگر چیزیں دکھائی اوربتائی گئیں۔ انہیں یہ بتایا گیا کہ مسجد میں کسی قسم کا بھید بھاؤ یا تفریق نہیں کی جاتی ہے بلکہ یہاں آنے کے بعد سبھی ایک ہوجاتے ہیں اور صف باندھ اپنے مالک کے سامنےکھڑے ہوجاتے ہیں۔ خواتین نے بہت اچھا اثر قبول کیا۔ یہ نظم جماعتِ اسلامی کی لیڈیز  وِنگ کی جانب سے ’عید ملن‘ کے حوالے سے کیا گیا اور کھانے کے پیکٹ دے کران کی ضیافت کی گئی۔
محبت کی شمع روشن کرنے کی سعی 
ریحانہ دیشمکھ (جماعت اسلامی) نے مسجد پریچے پروگرام کے تعلق سے بتایا کہ ’’مساجد کے تعلق سے وطنی بھائیوں اور بہنوں میں جو غلط فہمیاں ہیں انہیں دور کرنے اور نفرت کے اس ماحول میں محبت کی شمع جلانےکے مقصد سے یہ پروگرام تشکیل دیا گیا۔‘‘
  مفتی محمداشفاق قاضی (جامع مسجد)کی سربراہی میں خواتین کو مسجد کے اندرونی حصہ (حوض اور اس سے متصل وضو خانہ ، ممبر، نماز ادا کرنے کی جگہ، لائبریری اور فیملی فرسٹ کاؤنسلنگ سینٹر وغیرہ دکھایا گیا۔ اسی کے ساتھ جامع مسجد کی مختصر تاریخ انہیں بتائی اورکہاکہ ’’ مسجد اللہ تعالیٰ کی بندگی کا وہ مرکز ہے جہاں آکر سارے بندگانِ خدا،خواہ وہ مالک ہوں یا خادم سبھی ایک ہو جاتے ہیں۔ کسی میں کوئی امتیاز باقی نہیں رہتا۔‘‘

یہ بھی پڑھئے: ممبرا کے ڈاکٹر کا ووٹنگ کے تئیں بیداری پیدا کرنے کا انوکھا طریقہ

ڈاکٹر فریدہ اختر( ممبئی سینٹرل زون کی سیکریٹری )نے وطنی بہنوں کے سامنے نماز پڑھنے کا مکمل طریقہ بتایا اورکہاکہ ’’ نماز ہمیں اجتماعیت کا درس دیتی ہے اوریہ سکھاتی ہے کہ ہم سب مل کر ایسی کمیونٹی تشکیل دیںجس کی بنیاد سمجھ بوجھ ، احترام اور حوصلہ پر ہو۔‘‘انہوں نے لاؤڈ اسپیکر پر دی جانے والی اذان سے متعلق غلط فہمی دور کرتے ہوئے بتایاکہ ’’یہ ایشور کو سنانے کیلئے نہیں بلکہ اس کے بندوں کو سنانے کیلئے دی جاتی ہے۔اسی طرح رکوع اور سجدہ کی حالت کے بارے میں طبی ماہرین کہتے ہیں کہ’’ اگر کوئی دن میں ۵؍ مرتبہ اس پوزیشن میں اپنے آپ کورکھتا ہے تو اس کا دماغ خوب اچھی طرح کام کرتا ہے۔‘‘ 
 ممتازنظیر(نا ظمہ ممبئی میٹرو )نے کہاکہ ’’نفرت کے اس ماحول کو ختم کرنے کاعید ملن ایک بہانہ ہے۔ ہمارا مقصد تو یہی ہے کہ ہم ایک دوسرے کو جانیں اور اس کیلئے ہمیں ایک دوسرے کے قریب آنا ہوگا۔‘‘
یہ اچھی پہل ہے 
 مسجد آنے والوں میںشامل ڈاکٹر سریندر کور نے اپنے تاثرات پیش کرتے ہوئے کہا کہ ’’ اس سے پہلے بھی میں بہت سی مذہبی جگہوں پر جا چکی ہوں۔ ہمیں اسی طرح ایک دوسرے کے ساتھ کُھلے دل سے ملنا چاہئے اور ایک دوسرے کا احترام کرنا چاہیے۔‘‘ ڈاکٹر الکانے کہا کہ ’’ ایسے پروگرام ہماری نوجوان نسل کے لئے منعقد کیا جانا چاہئےتاکہ ہم ایک دوسرے کوسمجھیں اور تعصب کوختم کریں۔‘‘

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK