ماٹونگا لیبرکیمپ میں منعقدہ میٹنگ میں شرکاء نے حکومت کے منصوبے کی مذمت کی۔ ۲۴؍ جنوری سے۳؍فروری تک اس کیخلاف جلسے اور کارنرمیٹنگوں کا فیصلہ۔
EPAPER
Updated: January 20, 2024, 9:08 AM IST | Saeed Ahmed Khan | Mumbai
ماٹونگا لیبرکیمپ میں منعقدہ میٹنگ میں شرکاء نے حکومت کے منصوبے کی مذمت کی۔ ۲۴؍ جنوری سے۳؍فروری تک اس کیخلاف جلسے اور کارنرمیٹنگوں کا فیصلہ۔
ملنڈ میں اڈانی گروپ کو۴۶؍ ایکڑ زمین دلانے اور دھاراوی واسیوں کو غیرقانونی قرار دے کر انہیں ملنڈ منتقل کرنے کی سرکار کی سازش کو بے نقاب کرنے کا دعویٰ کرتے ہوئے ’اڈانی ہٹاؤ دھاراوی بچاؤ‘ مہم میں شامل کل جماعتی تنظیم کے اراکین نے اس منصوبے کی سخت مذمت کی۔
آنند گراہک سوسائٹی ہال، ماٹونگا لیبر کیمپ میں جمعہ کی شام میٹنگ کا انعقاد کیا گیا۔ اس دوران حکومت کے فیصلے کی مذمت کی گئی اور اس کے خلاف قرارداد پاس کیا گیا نیز یہ عہد کیا گیا کہ ملند ڈمپنگ گراؤنڈ میں دھاراوی کا ایک بھی شخص نہیں جائے گا۔ اسی سلسلے میں ۲۴؍ جنوری سے ۳؍ فروری تک پورے دھاراوی میں محلے محلے جلسے اور کارنر میٹنگیں کی جائیں گی اور لوگوں کو بتایا جائے گا کہ دیکھئے جیسے جیسے وقت گزررہا ہے، سازش کی پرتیں کھل رہی ہیں اور اڈانی کا مقصد دور دور تک دھاراوی کا وکاس نہیں ہے بلکہ ان کی نگاہ یہاں کی سونے جیسی قیمتی زمین پر ہے ۔ اس کے بعد ۴؍فروری کو اس تعلق سے ۹۰؍ فٹ روڈ پر کل جماعتی میٹنگ کی جائے گی اور اتفاق رائے سے یہ طے کیا جائے گا کہ ہمیں کس طرح مل جل کر ان حالات کا مقابلہ اور اپنے حق کے لئے آگے لڑنا ہے۔
میٹنگ کی صدارت سنجے رمیش بھالے راؤ نے کی اور تفصیلات سے کامریڈ نصیرالحق نے نمائندۂ انقلاب کو آگاہ کرایا۔ سنجے بھالے راؤ کے مطابق یہ بات سمجھ سے بالاتر ہے کہ ہمسب سروے کا مطالبہ کررہے ہیں اور نیا سروے کرانے کے بجائے تین سے چار لاکھ مکینوں کو غیرقانونی بھی قرار دے دیا گیا اور ان کو مکان دینے کا بھی اعلان کردیا گیا۔ حالانکہ جو قانونی ہیں، ان کیلئے مشکلات کھڑی کی جارہی ہیں ۔اسی لئے ہم لوگ اسے حکومت کا لالی پاپ سمجھ رہے ہیں، یہ اس کے سوا کچھ نہیں۔