پچھلے سال نومبر میں مہا ریرا معاملے میں بامبے ہائی کورٹ کےجج دیپانکر دتا اور جج امیت بورکر نے کلیان ڈومبیولی میونسپل کارپوریشن(کے ڈی ایم سی) سے پوچھا تھا کہ ۶۵؍ غیر قانونی عمارتوں کیخلاف کارروائی کریں گے یا ہم کوئی حکم جاری کریں
EPAPER
Updated: June 24, 2025, 12:08 AM IST | Ejaz Abdul Ghani | Mumbai
پچھلے سال نومبر میں مہا ریرا معاملے میں بامبے ہائی کورٹ کےجج دیپانکر دتا اور جج امیت بورکر نے کلیان ڈومبیولی میونسپل کارپوریشن(کے ڈی ایم سی) سے پوچھا تھا کہ ۶۵؍ غیر قانونی عمارتوں کیخلاف کارروائی کریں گے یا ہم کوئی حکم جاری کریں
پچھلے سال نومبر میں مہا ریرا معاملے میں بامبے ہائی کورٹ کےجج دیپانکر دتا اور جج امیت بورکر نے کلیان ڈومبیولی میونسپل کارپوریشن(کے ڈی ایم سی) سے پوچھا تھا کہ ۶۵؍ غیر قانونی عمارتوں کیخلاف کارروائی کریں گے یا ہم کوئی حکم جاری کریں۔اُس وقت کے ڈی ایم سی انتظامیہ نے ہائی کورٹ کو یقین دلایا تھا کہ غیر قانونی عمارتوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔تاہم ۸ ؍ماہ کا طویل عرصہ گزرنے کے باوجود حکومت اور کے ڈی ایم سی انتظامیہ نے ۶۵؍ غیرقانونی عمارتوں کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی۔ایسا کرکے حکومت اور کے ڈی ایم سی نے ہائی کورٹ کے حکم کی خلاف ورزی کی ہے۔
اس معاملے میں درخواست گزار نے ہائی کورٹ کے سینئر وکیل ایڈوکیٹ پی ایل بھجبل کی معرفت ریاستی حکومت اور کے ڈی ایم سی کے ۱۳؍ اعلیٰ افسران کو توہین عدالت کا نوٹس بھیجا ہے۔
تفصیلات کے مطابق بامبے ہائی کورٹ کے حکم کے بعد کے ڈی ایم سی کے وارڈ جی، ایف ، ای اور ایچ کے اسسٹنٹ میونسپل کمشنروں نے زمین مافیا اور غیرقانونی عمارتوں کے مکینوں کو گھر خالی کرنے کا نوٹس جاری کیا تھا۔عدالت نے حکم دیا تھا کہ پولیس بندوبست میں عمارتوں کے مکینوں کو باہر نکال کر انہدامی کارروائی کی جائے۔
عدالتی حکم کے بعد مقامی عوامی نمائندوں نے جارحانہ رخ موقف اختیار کرتے ہوئے غیر قانونی عمارتوں کے مکینوں کو بے گھر نہیں ہونے دینے کا وعدہ کیا تھا۔ان عمارتوں کی انہدامی کارروائی پر سیاست ہونے کے بعد شہری انتظامیہ نے مکمل خاموشی اختیار کرلی تھی۔ودھان سبھا میں وزیر اعلی دیویندر فرنویس نے بھی یقین دلایا تھا کہ ۶۵ عمارتوں کے خلاف کارروائی نہیں کی جائے گی۔۴۰ عمارتوں کے مکینوں نے شہری انتظامیہ سے عمارتوں کو ریگولرائز کرنے کا مطالبہ بھی کیا تھا۔تاہم شہری انتظامیہ نے اسے مسترد کردیا تھا۔اب درخواست گزار نے عدالتی حکم کی تعمیل نہیں کرنے پر حکومت اور شہری انتظامیہ کے اعلی افسران کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی شروع کی ہے۔ان میں حکومت مہاراشٹر کے پرنسپل سکریٹری اسیم گپتا،کے ڈی ایم سی کی سابق میونسپل کمشنر اندورانی جھاکھڑ سمیت اسسٹنٹ میونسپل کمشنر اور ایڈیشنل میونسپل کمشنر شامل ہیں۔دریں اثناء میونسپل کارپوریشن کے اسسٹنٹ میونسپل کمشنروں نے توہین عدالت کی نوٹس موصول ہوتے ہی ایک بار پھر ۶۵ غیر قانونی عمارتوں میں مقیم مکینوں کو فوری طور پر گھر خالی کرنے کی نوٹس جاری کی ہے۔