آئی او بی کا ایک بڑا قدم۔ یو پی آئی ادائیگیاں اور بھی آسان۔ یوپی آئی ۱۲۳؍ پے ایک منفرد سروس ہے جو فیچر فون صارفین کو انٹرنیٹ کے بغیر بھی ڈجیٹل ادائیگی کرنے کی اجازت دیتی ہے۔
EPAPER
Updated: November 09, 2025, 9:16 PM IST | New Delhi
آئی او بی کا ایک بڑا قدم۔ یو پی آئی ادائیگیاں اور بھی آسان۔ یوپی آئی ۱۲۳؍ پے ایک منفرد سروس ہے جو فیچر فون صارفین کو انٹرنیٹ کے بغیر بھی ڈجیٹل ادائیگی کرنے کی اجازت دیتی ہے۔
رقم بھیجنا، وصول کرنا، اور بیلنس چیک کرنا صرف ایک مس کال یا وائس کال سے ممکن ہے۔ملک تیزی سے ڈیجیٹل انڈیا کی طرف بڑھ رہا ہے، لیکن آج بھی کروڑوں لوگوں کے پاس اسمارٹ فون یا تیز انٹرنیٹ کی کمی ہے۔ ان لوگوں کو ذہن میں رکھتے ہوئے انڈین اوورسیز بینک (آئی او بی ) نے ایک منفرد پہل شروع کی ہے۔ اب یو پی آئی ادائیگیاں فیچر فونز سے بھی کی جا سکتی ہیں بغیر انٹرنیٹ تک رسائی کے صرف ایک مس کال یا وائس کمانڈ کے ذریعے۔ یہ ملک بھر کے سیکڑوں دیہاتوں اور قصبوں میں رہنے والے لوگوں کو ڈجیٹل ادائیگیوں سے جڑنے اور اس کے مکمل فوائد حاصل کرنے کے قابل بنائے گا۔
آر بی آئی کی منفرد پہل ادائیگیوں کو آسان بناتی ہے۔یو پی آئی ۱۲۳؍پے ایک ایسا نظام ہے جسے ریزرو بینک آف انڈیا نے شروع کیا ہے جو فیچر فون صارفین کے لیے بھی ڈجیٹل ادائیگیوں کو آسان بناتا ہے۔ اب آپ کو اسمارٹ فون، ایپ یا انٹرنیٹ ڈیٹا کی ضرورت نہیں ہے۔ آپ کو صرف اپنا موبائل نمبر بینک سے لنک اور ایک سادہ موبائل فون کی ضرورت ہے جس میں کال کرنے کی صلاحیت ہو۔ مس کال یا وائس کمانڈ کے ذریعے آپ کا بیلنس بھیجنا، وصول کرنا یا چیک کرنا ممکن ہے۔۱۲؍زبانوں میں سروس اور سیکوریٹی کی ضمانت ہے۔اس نظام کی سب سے بڑی خاص بات۱۲؍ ہندوستانی زبانوں میں اس کی دستیابی ہے۔
یوپی آئی ۱۲۳؍پے بیلنس کی جانچ پڑتال، ماضی کے لین دین کو دیکھنا، اوریوپی آئی پن کا انتظام انتہائی آسان بناتا ہے۔ انٹرنیٹ کے بغیر کام کرنے والا یہ سسٹم سائبر فراڈ کے خطرے کو بھی کم کرے گا جس سے صارفین زیادہ محفوظ محسوس کریں گے۔ڈجیٹل شمولیت کی رفتار حاصل کرناانڈین اوورسیز بینک نے نیٹ ورک پیپل سروسیز ٹیکنالوجیز(این پی ایس ٹی) کے ساتھ شراکت داری کی ہے اور یہ سروس مس کال پے پلیٹ فارم کے ذریعے دستیاب ہوگی۔ اس سے ملک کے تقریباً ۴۰۰؍ ملین فیچر فون صارفین کے لیے ایک نیا راستہ کھل جائے گا، جنہیں پہلے ڈجیٹل لین دین سے باہر رکھا گیا تھا۔
یہ بھی پڑھئے:نایاب زمینی معدنیات کے ذخائر کے باوجود ہندوستان چین سے پیچھے کیسے؟
رپورٹس کے مطابق ہندوستان میں تقریباً ۸۵۰؍ ملین لوگ اب بھی یو پی آئی کا استعمال نہیں کرتے، یہ سہولت دور دراز کے دیہاتوں کے لیے ایک اعزاز ہے۔آواز پر مبنی ڈجیٹل انڈیا کا خواب این پی ایس ٹی کے چیئرمین دیپک چند ٹھاکر کے مطابق، آواز پر مبنی یو پی آئی سسٹم ملک کے ہر طبقے کو ڈجیٹل معیشت سے جوڑنے کا ذریعہ بن جائے گا۔ مستقبل میں، اس ٹیکنالوجی کو الیکسا یا گوگل اسسٹنٹ جیسی خدمات کے ساتھ بھی مربوط کیا جائے گا تاکہ ادائیگیوں کو اور زیادہ ہموار کیا جا سکے۔