ایک ہفتے میں ۳؍ مرتبہ مسئلہ پیش آنے کے بعد انتظامیہ حرکت میں آیا۔ ہر ٹرین کی روزانہ تکنیکی جانچ شروع کی گئی۔ ایمرجنسی کھڑکیوں کی نشاندہی کرنے کیساتھ معلوماتی بورڈ آویزاںکئے گئے
EPAPER
Updated: August 26, 2025, 9:52 PM IST | Shahab Ansari | Mumbai
ایک ہفتے میں ۳؍ مرتبہ مسئلہ پیش آنے کے بعد انتظامیہ حرکت میں آیا۔ ہر ٹرین کی روزانہ تکنیکی جانچ شروع کی گئی۔ ایمرجنسی کھڑکیوں کی نشاندہی کرنے کیساتھ معلوماتی بورڈ آویزاںکئے گئے
شہرومضافات میں مونو ریل خدمات ایک ہفتے میں ۳؍ مرتبہ متاثر ہوچکی ہیں جس کی وجہ سے بالآخر انتظامیہ نے ہر ٹرین میں ایک سیکوریٹی گارڈ اور ایک تربیت یافتہ ٹیکنیشین کو تعینات کرنا شروع کیا ہے۔ اس کے علاوہ مونو ریل میں سفر کو محفوظ بنانے کیلئے دیگر اقدام بھی کئے گئے ہیں۔
اطلاع کے مطابق پیر کو ایک بار پھر مونو ریل میں گنجائش سے زائد مسافر سوار ہوگئے تھے جس کی وجہ سے اسے ورلی کے آچاریہ نگر اسٹیشن پر کچھ وقفہ کیلئے روکا گیا تھا اور زائد مسافروں کو اتار کر اسے آگے روانہ کیا گیا۔ ایسا چند دنوں کے وقفے میں دوسری مرتبہ ہوا ہے۔ ایسے حالات کو دیکھتے ہوئے مونو ریل انتظامیہ نے کچھ اقدام کئے ہیں۔ ’مہا ممبئی میٹرو آپریشن کارپوریشن لمیٹڈ(ایم ایم ایم او سی ایل)‘ کے ایک افسر نے منگل کو بتایا کہ مونو ریل چلانے کی ذمہ دار ’ممبئی میٹرو پولیٹن ریجن ڈیولپمنٹ اتھاریٹی(ایم ایم آر ڈی اے) ‘ نے حالیہ تجربات کی بنیاد پر سخت احتیاطی تدابیر اختیار کی ہیں تاکہ مونو ریل کے ہر سفر کو شہریوں کیلئے محفوظ بنایا جاسکے۔
یاد رہے کہ ۲۱؍ اگست جمعرات کی صبح کو مونو ریل میں گنجائش سے زائد مسافر سوار ہوجانے کی وجہ سے اسے ورلی میں واقع آچاریہ آترے نگر اسٹیشن پر تقریباً ۱۲؍ منٹ تک روک کر زائد مسافروں کو ٹرین سے اتارا گیا اور اس کے بعد مونوریل کو آگے روانہ کیا گیاتھا۔
مذکورہ افسر کے مطابق ہر مونو ریل میں ۱۰۲؍ سے ۱۰۴؍ ٹن وزن لے کر دوڑنے کی گنجائش ہوتی ہے۔ زائد مسافر سوار ہوجانے سے مونو ریل چلانا دشوار ہوجاتا ہے۔ اسی وجہ سے اب اس بات پر خصوصی توجہ دی جارہی ہے کہ اس میں گنجائش سے زائد مسافر سوار نہ ہوں۔ حفاظتی نقطۂ نظر سےیہ کام بھی کیا گیا ہے کہ اب ہر ٹرین میں ایک سیکوریٹی گارڈ اور ایک تربیت یافتہ ٹیکنیشین کو تعینات رکھا جارہا ہے تاکہ زائد مسافروں کو سوار ہونے سے روکا جاسکے اور ایمرجنسی کی صورت میں ٹرین میں موجود ٹیکنیشین مسئلہ کو حل کرسکے۔ انہوں نے مزید بتایا کہ مونو ریل میں کُل ۸؍ یعنی ہر ڈبے میں ۲؍ ایسی کھڑکیاں ہوتی ہیں جو ایمرجنسی حالات میں کھولی جاسکتی ہیں۔ ان تمام کھڑکیوں کی جانچ کرنے کے بعد ان کی نشاندہی کردی گئی ہے تاکہ مسافر آسانی سے ان کھڑکیوں کو پہچان سکیں۔
یاد رہے کہ ۱۹؍ اگست کو جب مونوریل میسور کالونی اسٹیشن کے قریب بند پڑ گئی تھی تو اندر موجود مسافر گرمی اور دم گھٹنے کی شکایت کررہے تھے اور کئی مسافروں کو غش آگیا تھا جبکہ ٹرین کی کھڑکی کو کاٹ کر مسافروں کو باہر نکالا گیا تھا۔
اب مسافروں کی رہنمائی کیلئے ٹرین کے ڈبوں میں بڑے حروف میں تحریر کئے ہوئے بورڈ واضح طور پر لگا دیئے گئے ہیں جن پر مونو ریل میں داخل ہونے، باہر نکلنے اور ایمرجنسی حالات میں کیا کرنا ہے ،یہ ساری باتیں درج ہیں۔ ان سب کے علاوہ اب روزانہ ہر مونو ریل کی تکنیکی جانچ کی جارہی ہے تاکہ وہ بیچ راستے میں بند نہ پڑ جائے۔