Inquilab Logo

اب نویں اور دسویں جماعت میں بھی بغیر خارجہ سرٹیفکیٹ کے داخلہ ممکن

Updated: December 16, 2022, 10:20 AM IST | saadat khan | Mumbai

طالب علم کوپہلے والے اسکول سے اس کی ہارڈکاپی حاصل کرکےنئے اسکول میںجمع کرانا لازمی ۔آر ٹی ای ایکٹ کے تحت اب تک پہلی تا آٹھویں جماعت کے طلبہ کو یہ سہولت دی جارہی تھی

The Education Department has issued a new circular to prevent drop-out of children. (file photo)
بچوںکے ڈراپ آؤٹ کو روکنے کیلئے محکمۂ تعلیم نے نیا سرکیولرجاری کیا ہے۔ (فائل فوٹو)

محکمہ تعلیم کی نئی ہدایت کےمطابق اب ۹؍ویں او ر ۱۰؍ ویں جماعت میں بھی بغیر خارجہ سرٹیفکیٹ اور دیگر دستاویزات کے داخلہ لیاجاسکے گا۔طالب علم کے آدھار کارڈ کی بنیاد پر اس کی عمر کی مناسبت سے داخلہ دیا جاسکتا ہے۔لاک ڈائون میں فیس ادا نہ کرپانے ،مالی مشکلا ت اور دیگر تکنیکی وجوہات کی بنا پر جس طرح بغیر ٹرانسفراور خارجہ سرٹیفکیٹ کے طلبہ کو داخلے دیئے گئے تھے ، اسی طرح اب بھی داخلے دیئے جارہےہیں مگر ایسے طلبہ کوبعد میں خارجہ سرٹیفکیٹ کی ہارڈ کاپی نئے اسکول میں جمع کرانا لازمی  ہوگا ۔ واضح رہےکہ آر ٹی ای ایکٹ ۲۰۰۹ء کے تحت ابھی تک اوّل تا آٹھویں جماعت کے طلبہ کو بغیر خارجہ سرٹیفکیٹ اور دیگر دستاویزات کے داخلے دینے کی اجازت دی تھین مگر اب محکمۂ تعلیم نے ۹؍ویں اور دسویں جماعت کے طلبہ کو بھی ان دستاویزات کےنہ ہونے پر ان کے آدھار کارڈ پر درج ان کی عمر کےمطابق  داخلہ دینےکی اجازت دے دی ہے۔
 اس تعلق سے انجمن اسلام احمد سیلر ہائی اسکول ، ناگپاڑہ کے ہیڈماسٹر محمد عارف خان نے بتایاکہ ’’ محکمۂ تعلیم نے ۶؍دسمبر کو ایک سرکیولر جاری کیاہے جس میں یہ ہدایت دی ہےکہ اب اوّل تا  دہم جماعت کےکسی بھی طالب علم کو خارجہ سرٹیفکیٹ ، ٹرانسفر سرٹیفکیٹ اور دیگر اسکولی دستاویزات کے نہ ہونے پر داخلہ دینے سےانکار نہیں کیاجاسکتا۔ آر ٹی ای ایکٹ کے تحت اب تک آٹھویں جماعت تک یہ قانون نافذ تھا مگر اب ۹؍ویں اور دسویں جماعت کیلئےبھی اسے نافذکردیاگیاہے۔‘‘  انہو ںنے یہ بھی بتایاکہ ’’ مذکورہ سرکیولر میں یہ بھی اطلاع دی گئی ہےکہ لاک ڈائون میں بےروزگاری سے پریشان حال متعدد سرپرست اپنے بچوں کی نجی اسکول کی فیس ادانہیں کرسکے تھے جس کی وجہ سے بچوں نے تعلیمی سلسلہ ترک کردیا تھا لیکن ان میں سے کچھ بچوںکو ٹرانسفراور لیونگ سرٹیفکیٹ (ایل سی )نہ ہونے سے سرکاری اسکولوںمیں داخلہ نہ دیئے جانےکی شکایت موصول ہورہی تھی جس کی وجہ سے ان بچوںکا تعلیمی نقصان ہورہاتھا۔ اسی کے پیش نظر انہیں مذکورہ دستاویزات کےبغیر سرکاری اسکولوں میں داخلہ دینے کی ہدایت حکومت نے جاری کی تھی۔ یہ سہولت آٹھویں جماعت تک کے طلبہ کو حاصل تھی لیکن نیا سرکیولر جاری ہونے کے بعد اب نویں اور دسویں جماعت کے طلبہ بھی اس  سہولت سے استفادہ کرسکیں گے۔ ‘‘
 اس بارے میں ہاشمیہ ہائی اسکول ،محمدعلی روڈ کے ہیڈماسٹر محمد رضوان خان نے بتایاکہ ’’آر ٹی ای ایکٹ کے تحت ایک سے دوسری اسکول میںطلبہ کا داخلہ تو ہوجاتاہےمگر جہاں تک خارجہ سرٹیفکیٹ کی بات ہے ، وہ بہر حال طلبہ کو جمع کرواناہی ہے۔ دراصل ایک طالب علم اگر ایک سے دوسرے اسکول میں داخلہ لیتاہے تو پہلے والے  اسکول میں اس کا نام درج ہونے کی بنا پر دوسرے اسکول میں اس کا نام اس وقت تک درج نہیں ہوسکتا ہے جب تک وہ  ٹرانسفر یا لیونگ سرٹیفکیٹ لاکر جمع نہیں کراتا۔  ا نہوں نے یہ بھی بتایا کہ جیسے ہی  ایک طالب علم  دوسرے اسکول میں داخلہ لیتاہے ،  اسکول انتظامیہ اس کے پہلے والے اسکول سے اس کی تفصیلات آن لائن حاصل کرکے اس کا داخلہ تو لے لیتاہےمگر بعد میں اسے لیونگ سرٹیفکیٹ کی ہارڈ کاپی حاصل کر کے دوسرے اسکول میں جمع کروانا لازمی ہے ورنہ اس کاریکارڈ ایجوکیشن ڈپارٹمنٹ میں درج نہیں ہو سکےگا۔‘‘
   مذکورہ سرکیولر میں اسکولوںکو ہدایت دی گئی ہےکہ جن بچوںنے اپنے اسکول کو چھوڑکر نئے اسکول میں داخلہ لیاہے ، ان کی تفصیل جو سرل پورٹل پر درج ہوتی ہے ،نئے اسکول کو پہلے والے اسکول سے  طلب کرنی چاہئے جبکہ پہلے والے اسکول کو ۷؍دن میں طالب علم کی تفصیل فراہم کردینی چاہئے ۔  

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK