فی الحال بین الاقوامی اور گھریلو برانڈس کےلباس کے سائزکیلئے امریکہ اور برطانیہ کے معیارکی پیروی کی جاتی ہے لیکن جلد ہی کپڑوں سے لے کر جوتوں تک ہر چیز پر ہندوستانی معیاری نمبر نظر آئیں گے، ٹیکسٹائل کی مرکزی وزارت اس کو حتمی شکل دے رہی ہے
جلد ہی کپڑوں سے لے کر جوتوں تک ہر چیز پر ہندوستانی معیاری نمبر نظر آئیں گے۔ ٹیکسٹائل کی مرکزی وزارت اس کو حتمی شکل دے رہی ہے اور جلد ہی یہ عوام کے لئے دستیاب ہوگا۔ اس کا فائدہ یہ ہوگا کہ کمپنیوں کے تیار کردہ کپڑے اور جوتے ہندوستانیوں کو اچھی طرح سے فٹ آئیں گے۔
ملک میں فی الحال کس معیار کی پیروی کی جاتی ہے؟
فی الحال بین الاقوامی اور گھریلو برانڈس کےلباس کے سائزکیلئے امریکہ اور برطانیہ کے معیارکی پیروی کی جاتی ہے جو چھوٹے، درمیانے اور بڑے ہیں۔
صارفین کو کیا فائدہ ہوگا؟
لباس اور جوتے کیلئے ہندوستانی معیارات متعارف کروانے سے کمپنیوں اور صارفین دونوں کو فائدہ ہوگا کیونکہ مغربی ممالک میںاونچائی اور وزن ہندوستان کے معیارات سے کافی مختلف ہے۔ اس سے کمپنیاں ہندوستانی صارفین کے مطابق کپڑے بنا سکیں گی اور گاہک بھی اپنی فٹنگ کے مطابق کپڑے اور جوتے خرید سکیں گے۔ معلومات کے مطابق تھری ڈی اسکینر کی مدد سے ہندوستانی معیارات کا فیصلہ کیا جائے گا۔ اس کیلئے ملک کے ۶؍ شہروں دہلی، کولکاتا، ممبئی، بنگلور، شیلانگ اور حیدرآباد میں۱۵؍ سے۶۵؍ سال کی عمر کے۲۵؍ہزار افراد کی پیمائش کی گئی ہے۔
سائز چارٹ کے لئے سروے
۲۰۱۸ء میں ٹیکسٹائل کی وزارت کی طرف سے بتایا گیا تھا کہ نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف فیشن ٹیکنالوجی (این آئی ایف ٹی )ہندوستانی سائز چارٹ کا مطالعہ کرے گا اور اسے مکمل ہونے میں۲؍ سے۳؍ سال لگیں گے۔اس سروے کی لاگت تقریباً۳۱؍ کروڑ روپے تھی، جس میں سے ۲۱؍ کروڑ روپے ٹیکسٹائل کی وزارت ادا کرے گی جبکہ باقی رقم این آئی ایف ٹی ادا کرے گی۔
ہندوستانی معیار مغربی ممالک سے کتنا مختلف ہوگا؟
انڈسٹری سے’ انڈین اسٹینڈرڈ فار انڈین‘ کا بھی مطالبہ کیا جا رہا تھا۔ ہندوستانیوں کی جسمانی شکل مغربی ممالک کے لوگوں سے بالکل مختلف ہے۔ سب سے بڑا فرق ہندوستانی معیار میں کمر اور پیر کی پیمائش میں ہے۔ اس کی وجہ سے ہندوستان میں بنے ہوئے کپڑے ہندوستانیوں کے لئے امریکہ اور برطانیہ کے سائز سے بہتر ہوں گے۔
انڈین اسٹینڈرڈ سائز میں آنے سے کیا فائدہ ہوگا؟
ہندوستانی معیاری سائز کے متعارف ہونے سے صارفین کے ساتھ صنعتوںکو بھی فائدہ ہوگا۔ اس کے ساتھ کمپنیاں اپنے صارفین کیلئے مزید فٹ کپڑے بنا سکیں گی اور ای کامرس کو بھی بڑا فروغ ملنے کا امکان ہے۔اس کی وجہ سے ہندوستان میں کپڑے بنانے والی کمپنیوں میں سائز کے تعلق سے ابہام بھی دور ہو جائے گا۔ ایک ہی وقت میں گاہک ان کی پیمائش کے مطابق کپڑے منتخب کر سکتے ہیں۔
برطانیہ اور امریکی سائز کا معیار مستعمل کیوں ہے؟
برطانیہ کا معیار دنیا کے۴۰؍ سے زیادہ ممالک میں استعمال ہوتا ہے۔ اس کے پیچھے سب سے بڑی وجہ ان ممالک پر طویل عرصے تک برطانیہ کی حکمرانی ہے اور انگریزوں کے جانے کے بعد بھی ہندوستان میں برطانیہ کے معیاری سائز کی پیروی جاری رہی۔ امریکی برانڈس کے ساتھ یو ایس اسٹینڈرڈ بھی ہندوستان آیا۔