Inquilab Logo

معمر شخص کو آن لائن باڈی اسپرے منگوانا مہنگا پڑگیا، اکائونٹ سےڈیڑھ کروڑ روپے نکال لئے گئے

Updated: January 15, 2022, 8:29 AM IST | Nadeem asran | Mumbai

۸۰۰؍ روپے کےپروڈکٹ کے معیار کی شکایت کرنے پر کمپنی کی فرضی ویب سائٹ پر پیسے لوٹانے کے بہانے بینک اکاؤنٹ کی تفصیلات حاصل کی گئیں اور رقم نکال لی گئی

Cyber thugs target older people in particular
سائبر ٹھگ ،معمر افراد کو بطور خاص نشانہ بناتے ہیں

:پولیس کی بارہا ہدایات اور بیداری مہم کے باوجوداکثر شہری  سائبر جرائم کا شکار ہوتے ہیں ۔گزشتہ روز جنوبی ممبئی کے ایک ۶۶؍ سالہ تاجر کو بھی آن لائن شاپنگ کرنا اس وقت مہنگا پڑا جب خریدے گئے پروڈکٹ کو لوٹانے کے لئے انہوں نے کمپنی کی ویب سائٹ کی مدد لی لیکن یہ اصلی ویب سائٹ نہیں تھی بلکہ فرضی تھی ۔ اس کے ذریعےسائبر ٹھگوں نے ان کے اکائونٹ سے ڈیڑھ کروڑ روپے کی خطیر رقم نکال لی ۔ سائبر ٹھگوں نےکمپنی کے نام سے جاری کئے گئے فرضی نمبر کا استعمال کیا اور متاثرہ شخص نے جھانسہ میں آکر پیسے لوٹانے کے نام پر بینک اکاؤنٹ کی تفصیلات دے دیں اوراپنے اکاؤنٹ سے لاکھوں روپے گنوا بیٹھا۔ ڈی بی مارگ پولیس کی سائبر یونٹ نے  ان کی شکایت پر نامعلوم  سائبر ٹھگوں کے خلاف کیس درج  کرلیا ہے ۔
  اطلاعات کے مطابق گرانٹ روڈ کے ڈی بی مارگ علاقے میں رہنے والے ۶۶ ؍سالہ تاجرنے آن لائن شاپنگ کرتے ہوئے ایک برانڈیڈ کمپنی کا باڈی اسپرے منگوایا تھا اور آن لائن ہی ۸۴۰؍ روپے  اس کی قیمت ادا کردی تھی  لیکن جب گھر پر کوریئر کے ذریعہ   اسپرے  موصول ہوا  تو انہیں اس کا معیار بھی ناقص محسوس ہوا اور باکس بھی قیمت کے لحاظ سے کافی چھوٹا تھا۔ متاثرہ شخص نے اس بات کی شکایت کرنے کے لئے انٹر نیٹ پر ہی کمپنی کا نمبر حاصل تلاش کیا جو انہیں کمپنی کی ہو بہو  ویب سائٹ سے مل گیا لیکن وہ اس بات سے لاعلم تھے کہ ویب سائٹ اور نمبر  دونوں ہی فرضی ہیں ۔ 
  ڈی بی مارگ سائبر پولیس کے ایک افسر نے نام نہ ظاہر کرنے کی شرط پر  مزید تفصیل دی کہ متاثرہ شخص نے اس نمبر پر فون کیا اور چھوٹا اسپرے ملنے کی شکایت کی جس پر فون اٹھانے والے نا معلوم شخص نے غلطی سے چھوٹا باکس ڈیلیور ہونے پر معذرت کرتے ہوئے ۲۵۰؍ روپے لوٹانے کی پیشکش کی ۔ اس کے ساتھ ہی اس سائبر ٹھگ نے پیسے لوٹانے کے بہانے  متاثرہ تاجر کے ڈیبٹ کارڈ  کے آخری  ۴؍ نمبر حاصل کرنے کے علاوہ بینک اکاؤنٹ کی تفصیلات بھی حاصل کر لیں اور پھر فون رکھ دیا ۔ پولیس افسر نے مزید کہا کہ چند منٹ میں ہی ڈبیٹ کارڈ اور بینک سے یکے بعد دیگرے ۶؍ ٹرانزیکشن کے پیغامات موصول ہوئے تو ان کے ہوش اڑ گئے۔ وہ فوراً بینک کی طرف بھاگے لیکن بینک نے پولیس میں شکایت درج کرنے کے بعد ہی کارروائی کا وعدہ کیا جس پر انہوں نے فوراً پولیس سے رجوع کیا اور شکایت درج کروائی ۔  
  اس ضمن میں سینئر پولیس انسپکٹر پردیپ آر کھڑے نے بتایا کہ’’ متاثرہ کی شکایت فوراً درج کی گئی اور بینک کو اطلاع دی گئی جس پر بینک نے بزرگ کے اکاؤنٹ سے ۴۲؍ ہزار ۵۴۰؍ روپے تو ریکوور کر لئے لیکن ڈبیٹ کارڈ سے ایک کروڑ ۵۰؍ہزار روپے جو جھار کھنڈ  میں واقع کسی گائوں کے کسی اے ٹی ایم سے نکالے گئے تھے وہ نہیں روک سکی ۔‘‘ انہوںنے کہا کہ پولیس نے  نامعلوم ملزم کے خلاف کیس درج کرلیا ہے اور ایک ٹیم ترتیب دی ہے جو اس معاملہ کی جانچ کر رہی ہے ۔ انہوں نےشہریوں سے ایک مرتبہ پھر آن لائن فراڈ کے سلسلے میں محتاط رہنے کی اپیل کی ۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK