ترکی کے صدر رجب طیب اردگان نے ایک بیان میں کہا کہ غزہ میں خواتین کے خلاف سفاکی پر وہ ردعمل نہیں آیا جس کی وہ مستحق ہے، جس کی وجہ مجرم اور متاثرین کی شناخت ہے۔
EPAPER
Updated: November 25, 2025, 10:01 PM IST | Ankara
ترکی کے صدر رجب طیب اردگان نے ایک بیان میں کہا کہ غزہ میں خواتین کے خلاف سفاکی پر وہ ردعمل نہیں آیا جس کی وہ مستحق ہے، جس کی وجہ مجرم اور متاثرین کی شناخت ہے۔
ترکی کے صدر رجب طیب اردگان نے منگل کو کہا کہ غزہ میں خواتین کے خلاف سفاکی کو وہ ردعمل نہیں ملا جس کی وہ مستحق ہے۔انہوں نے کہا کہ ’’مجرم اور متاثرہ کی شناخت نے ایک بار پھر ردعمل کا انداز طے کیا ہے۔‘‘انہوں نے مزید کہا کہ اسرائیل پر دباؤ اس کے جرائم کی سنگینی کے متناسب نہیں رہا۔ انہوں نے کہاکہ ’’غزہ میں ہونے والی نسل کشی میں شہید ہونے والے۷۰؍ ہزار فلسطینیوں میں سے دو تہائی بدقسمتی سے خواتین اور بچے تھے۔ یہ اعداد و شمار ضمیر رکھنے والوں کے لیے خطرے کی گھنٹی ہیں۔‘‘
یہ بھی پڑھئے: نیتن یاہو کا حماس و حزب اللہ پر حملے جاری رکھنے کا اعلان
اردگان نے مزید کہا کہ ہم حق کے تحفظ کے لیے کھڑے ہوں گے، چاہے ظالم اور مظلوم کی کوئی بھی شناخت ہو، اور ہم ہر فورم پر سچائی کو بلند آواز سے بیان کریں گے۔‘‘انہوں نے زور دے کر کہاکہ’’خواتین کی زندگی، مال اور عزت پر ہر حملہ ایک غیر انسانی فعل ہے جس کی بلا روک ٹوک مذمت کرنا ضروری ہے۔ ان افعال کے خلاف جنگ انسان ہونے کے ناطے ہمارا فرض ہے۔‘‘ان کا کہنا تھا: ’’ہم خواتین کے خلاف تشدد جیسے بنیادی انسانی مسئلے کو نظریاتی جنگوں کے لیے ایندھن یا علاقائی جھگڑوں کے آلے کے طور پر استعمال کرنے کی اجازت نہیں دیتے۔‘‘انہوں نے کہا ’’ کسی انسان، خاص طور پر خواتین اور بچوں کے خلاف تشدد خود انسانیت کے خلاف غداری ہے۔‘‘اپنے بیان کے آخر میں انہوں نے کہا کہ’’صدر اور دو بیٹیوں کے والد کے طور پر، میں خواتین اور بچوں کے خلاف تشدد کے خلاف جنگ میں ہمیشہ کی طرح سب سے اول رہوں گا۔‘‘