Inquilab Logo

’انگریز وبھارت چھوڑو ‘ کی ۸۰؍ویں سالگرہ پر’نفرتیں بھارت چھوڑو‘کا نعرہ

Updated: August 10, 2022, 10:42 AM IST | saeed Ahmed

گرگام چوپاٹی اورگرانٹ روڈ اسٹیشن سےاگست کرانتی میدان تک مارچ ۔عظیم مجاہدین آزادی ، سماجی اورسیاسی شخصیات کی شرکت ۔ ملک کے موجودہ حالات پر تشویش کا اظہار ، جمہوریت کو ہرحال میںبچانے کا عہد

Congress leaders and workers can be seen during the rally.
ریلی کے دوران کانگریس کے لیڈران اور کارکنان کو دیکھا جاسکتا ہے۔ (تصاویر: انقلاب)

:وطن عزیز کی آزادی کے لئے ’انگریزو بھارت چھوڑو ‘تحریک کو ۹؍اگست کو ۸۰؍سال پورے ہوئے۔ اس کی مناسبت سےمنگل کی صبح لوکمانیہ تلک کے مجسمے گرگام چوپاٹی اورگرانٹ روڈ ریلوے اسٹیشن سے اگست کرانتی میدان تک مارچ نکالا گیا۔اس مارچ میں سماجی اورسیاسی شخصیات کے ساتھ۲؍ عظیم مجاہدین آزادی ڈاکٹر جی جی پاریکھ اوردتّا گاندھی نےشرکت کی۔یہاں آزاد ی کے شہیدوںکوخراج عقیدت پیش کیا گیا اورگاندھی بک سینٹر(گرانٹ روڈ ) میںایک نشست کااہتمام کیا گیا۔اس مارچ اورخصوصی نشست میں ’نفرتیں بھارت چھوڑو، دل کو جوڑو ،انسان جوڑو سماج جوڑو اوربھارت جوڑو،بھارت جوڑو‘کا نعرہ بلند کیا گیا۔ اسی کے ساتھ حاضرین نےملک کے موجودہ حالات پرتشویش کااظہار کیا لیکن پُرعزم اندازمیں آئین اورجمہوریت کو بچانے اور نفرت کی دیواروں کوگرانے کا عہد کیا۔
 مجاہدآزادی دتّا گاندھی نے کہاکہ ’’ آج دیش کے حالات ایسے ہوگئے ہیں کہ گھٹن محسوس ہوتی ہے، ایسے حالات کی ہم نے کلپنا نہیں کی تھی ۔‘‘ انہوںنےیہ بھی کہا کہ ’’ میں ۱۰۰؍سال کی عمر میںآج بھی دیش کےلئے ہر طرح کی قربانی دینے کوتیار ہوں ۔ہم سب مل جل کرملک کوآگے بڑھائیں۔‘‘ ڈاکٹرجی جی پاریکھ نےکہا کہ ’’ اس وقت اورشدت سے گاندھی کے پیغام اوران کے نظریات کوعام کرنے اور دیش واسیوں کوجوڑنے کی ضرورت ہے۔  یہی وہ اگست کرانتی میدان ہے جہاں ۱۹۴۲ء میں ہم لوگ ملک کی آزادی کی مہم کے تعلق سے جمع ہوئے تھے۔‘‘ 
 تشار گاندھی نے کہاکہ ’’ آج دیش میںنفرت عروج پر ہے ، ہمیںدیش کی آزادی سے مل جل کر رہنے کا جو حوصلہ ملا تھا ، اس حوصلے کو اوربلند کرنا ہےاور نفرت پھیلانے والوں کو پیغامِ محبت اور اپنےعمل سےشکست دینا ہے ۔‘‘ انہوں نے یہ بھی کہا کہ ’’گاندھی جی کے’کرویا مرو‘نعرے کوا یک دفعہ پھر عملی جامہ پہنانے کا وقت آگیا ہے۔ ہمیں ہرحال میںآئین اور جمہوریت کوبچانا ہے، اسی سے دیش بچے گا ۔‘‘
 کانگریس کے سینئرلیڈر دگ وجے سنگھ نے کہاکہ ’’آج جمہوریت کو برباد کرنے اورملک کو توڑنے کی بی جے پی کی جانب سے ہرطرح کی کوشش کی جارہی ہے۔ آئینی اداروں کو تباہ کیا جارہا ہےاورحق وانصاف کی آوازوں کا گلا گھونٹا جارہا ہے لیکن ہم سب بی جے پی کوکامیاب نہیں ہونے دیںگے۔‘‘ انہوںنےسماجی خدمت گاروں کے تعلق سے کہا کہ ’’جان بوجھ کرانہیںجیلوں میں ٹھونساگیا ہے اورسوشل میڈیا پرنفرت کا بازارگرم کیا جارہا ہے۔ ‘‘ 
 دگ وجے سنگھ نےسونیا گاندھی کا پیغام دیتے ہوئے کہا کہ’’اسی لئے نفرت کے جواب میںکانگریس ۷؍ستمبر سے کشمیر سے کنیا کماری تک بھارت جوڑومہم شروع کرنے جارہی ہے۔  اس کے تحت ۱۲؍ ریاستوں میں۳۵۰۰؍ کلو میٹر پیدل یاترا کے ذریعے دیش کو اوردیش واسیوں کو جوڑنے اوران تک امن اوربھائی چارے کا پیغام پہنچانے کی کوشش کی جائے گی۔‘‘
 معروف سماجی خدمت گارمیدھا پاٹکرنے کہاکہ ’’حالات مایوس کن ہیںلیکن ہمیںمایوس ہونے کی ضرورت نہیںہے۔ ان ہی مشکل حالات میںراستے تلاش کرتے ہوئےمنزل تک پہنچنا ہے۔‘‘  انہوںنےسپریم کورٹ کے چند فیصلوں کی روشنی میں کہا کہ ’’ ایسا لگتا ہے کہ اب سپریم ’اِن جسٹس ‘ہورہا ہے۔اگریہ حالات رہیںگے توپھر عام آدمی کوانصاف ملنے کی امید ختم ہوجائے گی ۔آخر اس کی آواز سنے جانے کا اورکون ساطریقہ اورراستہ ہوگا۔‘‘ ہیمانشو کمار (آدیواسیوں کیلئے کام کرنے والے ) نے کہا کہ ’’ ملک کے حالات انتہائی نازک ہیں۔ کوئی شعبہ ایسا نہیںہے جہاں حکومت کی من مانی ا ور زیادتی نہ ہورہی ہے لیکن ہمیںمایوس ہونے کی ضرورت نہیںہے بلکہ حالات کا مقابلہ کرنے اورآئین وجمہوریت کے تحفظ کے لئے بڑی سے بڑی قربانی دینے کے لئے خود کو تیار کرلینا چاہئے۔‘‘
 ممبئی پردیش کانگریس کے صدر بھائی جگتاپ نے کہاکہ ’’یہ ملک مجاہدین آزادی کی قربانیوں کی بدولت آزاد ہوا تھالیکن آج نریندر مودی حکومت اسے برباد کرنے پر آمادہ ہے۔ان حالات میں ہمیںمودی حکومت کویہ بتادینا ہے کہ ہم نہ تودبنے والے ہیں،نہ ہی جھکنے والے ہیںاورنہ ہی آئین اور جمہوریت کوکمزور ہونے دیں گے۔‘‘ انہوں نے اس موقع پربھارت جوڑو مہم کے تحت یہ اعلان بھی کیا کہ ’’ممبئی کانگریس کی جانب سے۹؍ تا ۱۴؍ اگست ۶؍ اضلاع میں۷۵؍کلومیٹرلمبی آزادی کی گَورو یاترانکالی جائے گی ۔ ‘‘

congress Tags

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK