Inquilab Logo Happiest Places to Work

 پہلگام حملے کو ایک ماہ مکمل مگر این آئی اے خالی ہاتھ

Updated: May 21, 2025, 11:01 PM IST | New Delhi

۳؍ ہزار سے زائد افراد سے پوچھ تاچھ، ۱۱۳؍ گرفتار یاںمگر فائرنگ کرنےوالے دہشت گرد پکڑے نہیں جاسکے، کانگریس نے امیت شاہ کو آڑے ہاتھوں لیا

Home Minister Amit Shah in Besaran Valley after Pahalgam attack. The attack is being termed as their failure.
وزیر داخلہ امیت شاہ پہلگام حملے کے بعد بیسرن وادی میں ۔ حملے کو ان کی ناکامی قرار دیا جارہاہے

 پہلگام  میں  دہشت گردانہ حملے کو  بدھ کو  ایک ماہ مکمل ہوگیا۔اس دوران مقامی پولیس سے تفتیش  اپنے ہاتھ میں  لینے کے بعد این آئی اے نے  ہزاروں افراد کو حراست میں لیا، ۳؍ ہزار سے زائد سے پوچھ تاچھ کی اور  ۱۱۳؍ کو گرفتار کیا مگر پھر بھی اس لحاظ سے خالی ہاتھ ہے کہ ۲۲؍ اپریل کو   ۲۶؍  افراد کو انتہائی بے دردی سے قتل کرنےوالے دہشت گردوں  میں   سے کسی ایک کو بھی گرفتار نہیں کیا جاسکا ۔اس بیچ حملہ آوروں  کے نہ صرف اسکیچ  جاری گئے گئے بلکہ تصویریں بھی عام کی گئیں  اور  ان  کے سروں پر ۲۰۔۲۰؍ لاکھ روپے کے انعام کا اعلان بھی کیاگیا۔ کانگریس نے حملے کو انٹیلی جنس کی ناکامی کا نتیجہ قرار  دیتے ہوئے بدھ کو پھر وزیر داخلہ امیت شاہ کو آڑے ہاتھوں  لیا  انہیں اس کیلئے ذمہ دار ٹھہرایا۔ 
یہ بھی نہیں معلوم کہ حملہ آور کہاں ہیں
 ۲۲؍ اپریل ۲۰۲۵ء کو پہلگام کی بیسرن وادی میں جنگل کی سمت سے ۳؍ دہشت گرد آئے،  انہوں نے تقریباً۱۵؍ منٹ تک سیاحوں سے مذہب پوچھ کر ان پر گولیاں  برسائیں،  کل  ۲۶؍ افراد کو  ہلاک کیا اور  پھر اطمینان  سے  جنگلوں میں غائب ہو گئے۔ایک مہینہ گزر چکا ہے۔ سیکوریٹی فورسیز مسلسل سرگرم ہیں، کئی سرچ آپریشن ہوچکے ہیںلیکن ان  دہشت گردوں کو گرفتار نہیں کیا جا سکا جنہوں نےبیسرن میں پہنچ کر گولیاں چلائیں۔  جانچ میں    صرف ۳؍نام سامنے آئے ہیں۔عادِل، موسیٰ اور علی۔ ان تینوں پر۲۰-۲۰؍ لاکھ روپے کا انعام رکھا گیا ہے۔۳؍  ہزار سے زائد افراد سے پوچھ گچھ کی گئی، ۱۱۳؍ افراد کو گرفتار کیا گیا لیکن ان تینوں دہشت گردوں کا کچھ پتا نہیں چل سکا۔ تفتیش کار ان  کا لوکیشن بھی ٹریس نہیں کرسکے۔ 
تفتیشی ایجنسیوں کو ناکامی کیوں
  ایک ماہ گزرجانے کے بعد بھی دہشت گردوں تک پہنچنے میں ناکامی  کے حوالے سے تفتیش کاروں کا کہنا ہے کہ اس کی وجہ یہ ہوسکتی ہے کہ وہ ۲؍ یا۳؍ ’’اووَر گراؤنڈ‘‘ورکرس    سے  ہی  رابطے میں ہیں  جو انہیں ضروری سامان پہنچا رہے ہیں۔  اتنے کم لوگوں  سے ان کے رابطہ میں ہونے کی وجہ سے  ان تک پہنچنا یا ان کا پتہ لگانا مشکل ہو رہا ہے۔
 جنگل میں روپوش ہونے کا شبہ
 تفتیش کاروں کے مطابق اس بات کا امکان ہے کہ  دہشت گرد جنگلوں، غاروں یا پہاڑی علاقوں میں بنائے گئے خفیہ ٹھکانوں (ہائیڈ آؤٹس) میں چھپے ہوئے ہیں کیونکہ رہائشی علاقوں میں  بنائے گئے خفیہ ٹھکانوں سے  خبر کے افشاء ہونے کا  امکان موجود رہتا ہے۔  
 اعلیٰ افسروں کی ٹیم جانچ میں مصروف 
 وزارت داخلہ کی ہدایت پر ۲۷؍ اپریل کو این آئی اے  نے  پہلگام حملے کی جانچ باضابطہ طور پر  اپنے ہاتھ میں لے لی تھی ۔ا س کے  چیف  سدانند داتے نے خود پہلگام کی بیسرن وادی میں پہنچ کر تفتیش کی شروعات کی تھی اور وہ  اس کیس کی مسلسل نگرانی کر رہے ہیں۔ آئی  جی ، ڈی آئی جی اور ایس پی رینک کے ۳؍افسران  تحقیقات کی قیادت کررہے ہیں۔این آئی اے کی   ایک ٹیم اب بھی پہلگام اور آس پاس کے علاقوں میں مسلسل تفتیش کر رہی ہے۔ اب تک۳؍ہزار سے زائد افراد سے پوچھ گچھ کی جا چکی ہے۔ ان میں سے کئی کو روزانہ پہلگام پولیس اسٹیشن میں حاضری دینے کے لیے بلایا جاتا ہے۔  
امیت شاہ کو ذمہ داری قبول کرنی  چاہئے: کانگریس
  کانگریس نے پہلگام دہشت گردانہ حملے کو سیکوریٹی اور انٹیلی جنس کی خامی قرار دیتے ہوئے کہا  ہےکہ اس کیلئے  وزیر داخلہ امیت شاہ پوری طرح سے ذمہ دار ہیں۔ کانگریس کے سابق فوجی محکمہ کے چیئرمین کرنل روہت چودھری اور ونگ کمانڈر (ریٹائرڈ) انوما آچاریہ نے بدھ کو پارٹی ہیڈکوارٹرز میں  پریس کانفرنس کی اور کہا کہ یہ دہشت گردانہ حملہ مکمل طور پر انٹیلی جنس کی ناکامی اور سیکوریٹی کی خرابی کا نتیجہ تھا اور  امیت  شاہ کو اس کی ذمہ داری قبول کرنی چاہئے۔ 

new delhi Tags

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK