Inquilab Logo

حج ۲۰۲۳ء کے آن لائن فارم بھرنے کا سلسلہ شروع مگر پالیسی واضح نہیں

Updated: February 11, 2023, 9:20 AM IST | saeed Ahmed | Mumbai

جمعہ کو حج کمیٹی آف انڈیا نے عازمین حج کی درخواست آن لائن طریقے سے قبول کرنا شروع کر دیا، متعدد عازمین نے فارم بھر بھی دیا لیکن یہ نہیں بتایا گیا کہ اس سال سفر حج کے اخراجات کیا ہوں گے

After making the pilgrims wait for a long time, the Hajj Committee started the process of making them on the form (file photo).
عازمین کو طویل انتظار کروانے کے بعد حج کمیٹی نے فارم پر کروانے کا سلسلہ شروع کیا( فائل فوٹو)

حج کمیٹی کی جانب  سے عازمین کو طویل انتظار کروانے کے بعد بالآخر جمعہ سے  حج ۲۰۲۳ء کیلئے آن لائن فارم پُر کروانے کا سلسلہ شروع کر دیا گیا ہے۔  اطلاع کے مطابق عازمین کی بڑی تعداد نے فارم پُر کرنے شروع کر دیئے ہیں لیکن اب تک یہ واضح نہیں ہے کہ حکومت نے بجٹ کے دوران حج کے تعلق جو نئی پالیسی کا  اعلان کیا ہے اس کی کیا صورت ہوگی۔ ان میں سب سے اہم سوال یہ ہے کہ حکومت نے  حج کے سفر کو ۵۰؍ روپے سستا کرنے کا اعلان کیا ہے  تو اس اعتبار سے کیا واقعی حج پر صرف ہونے والی رقم میں تخفیف ہوگی؟ اس تعلق سے کوئی وضاحت اب تک نہیں کی گئی ہے جس کی وجہ سے عازمین کے ذہنوں میں کئی طرح کے سوالات گھوم رہے ہیں۔ 
  جمعہ کو حج کمیٹی آف انڈیا کے سی ای او    یعقوب شیخا نے بتایا کہ حج ۲۰۲۳ء کا سلسلہ جمعہ ( ۱۰؍ فروری) سے شروع کر دیا گیا ہے۔ حج کمیٹی عازمین کی درخواست آئن لائن طریقے سے قبول کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اعلان کے بعد متعدد عازمین نے فارم پر بھی کر دیا۔  سی ای او کے مطابق  فارم  بھرنے کی  آخری تاریخ ۱۰؍ مارچ ہوگی۔ یعنی ٹھیک  مہینے کے اندر عازمین کو فارم پُر کرکے ( آن لائن طریقے سے) جمع کروانا  ہے۔ یعقوب شیخا نے اس بات  کی تفصیل  بتانے سے معذرت کی کہ اس سال حج کے سفر پر عازمین کو فی کس کتنا خرچ آ ئےگا۔ 
 عازمین کے ذہنوں میں کئی طرح کے سوالات
  یاد رہے کہ حکومت کی جانب سے ۱۰؍نکاتی نئی حج پالیسی کا اعلان تو کردیا گیا اور یہ خوش کن اعلان بھی مرکزی وزیر برائے اقلیتی امور اسمرتی ایرانی نے کیا کہ امسال سفر حج کے خرچ میں ۵۰؍ہزار روپے کی تخفیف ہوگی۔ لیکن اس ضمن میں وضاحت نہ کئے جانے سے عازمین میں تذبذب کی کیفیت پائی جارہی ہے ۔ وہ یہ جاننے کیلئے بے قرار ہیں کہ کمی کس طرح واقع ہوگی اور ان کا بوجھ کس طرح کم ہوسکے گا؟
 سفر حج خرچ میں کمی کا مطلب یہ ہوگا کہ۲۰۲۲ء میں گرین کٹیگری کا خرچ۳۷۶۱۵۰؍ روپے لیا گیا تھا اور عزیزیہ زمرے کا خرچ۲۷۷۹۵۰؍ روپے لیا گیا تھا ۔ اس طرح اگر مجموعی خرچ میں۵۰؍ ہزار روپے کی کمی آتی ہے  تو یقیناً حج سستا کہا جائے گا نہ یہ کہ عازمین کواتنی رقم جمع کرانی پڑے اور جو اشیاء حج کمیٹی نے عازمین کو مذکورہ رقم لینے کے بعد مہیا کروائی تھیں، ان کو خریدنے کیلئے عازمین کوالگ سے بھی خرچ کرنا پڑے، اگر ایسا ہوا تو حج سستا نہیں مہنگا ہوگا اور عازمین پر مزیدبوجھ پڑے گا‌۔یہ دیکھنا اہم ہوگا کہ نئی حج پالیسی کے اعلان کے بعد عازمین کو کتنی رقم ادا کرنی پڑتی ہے۔ اور حکومت اپنے طور پرکم اور زیادہ سفرِ حج خرچ کا فرق کس طرح سمجھاتی ہے۔
روانگی کے مراکز بڑھانے کے ساتھ کرایہ بھی کم رہے 
 نئی پالیسی کے حساب سے عازمین کی سہولت کے لئے اس دفعہ روانگی کے مراکز بڑھاکر ۲۵؍ کرنے کا اعلان کیا گیا ہے، اس سے یقینا ًعازمین اپنے قریب کے ایئرپو رٹ سے روانہ ہوسکیں گے اوریہ ان کیلئے بڑی راحت ہوگی لیکن اہم سوال یہ ہے کہ عازمین کو یکساں کرایہ دینا ہوگا یا جو چھوٹے ایئرپورٹ ہیں وہاں سے جانےپر عازمین کی جیب پر خاصا بوجھ پڑے گا۔ اسکی مثال یہ ہے کہ نئی حج پالیسی سے پہلے ۲۰۱۹ء میںممبئی سے جانے والے عازمین کو ۶۷۸۴۳؍ روپے کرایہ دینا پڑا تھا اور ممبئی سے چند سو کلومیٹر کے فاصلے پر اورنگ آباد کے عازمین کو۱۲؍ ہزار روپے زائد یعنی ۸۰۹۸۷؍روپےکرایہ دینا پڑا تھا۔اس دفعہ ۲۵؍امبارکیشن پوائنٹ میںسری نگر، رانچی، گیا، گوہاٹی، اندور، بھوپال، منگلور، گوا، اورنگ آباد، وارانسی، جے پور، ناگپور، دہلی، ممبئی، کولکاتا، بنگلور، حیدرآباد، کوچی، چنئی، احمد آباد، لکھنؤ، کنور، وجئے واڑہ، اگرتلہ اور کالی کٹ شامل ہیں۔اس کے علاوہ نئی حج پالیسی میںسفرِ حج میںقیام کی مدت کے تعلق سے لکھا گیا ہے کہ سفر کی مدت ۳۰؍ دن یا ۴۰؍ دن ہوگی ،یعنی غیرواضح ہے۔
 ایک اچھی بات یہ ہےکہ ۷۰؍سال سے زائدعمر کے عازمین کو ایک معاون کے ساتھ ریزروکٹیگری میںرکھا جائے گا ۔یہ ترتیب چند سال قبل تک جاری تھی ،بعد میںاسے ختم کردیا گیا اورسعودی حکومت کی جانب سے عمر کی مدت طے کرنے کےبعدویسے بھی یہ گنجائش ختم ہوگئی تھی۔اس کےعلاوہ خواتین درخواست دہندگان جن کی عمر ۴۵؍سال یا اس سے زیادہ ہے اگر محرم کے بغیر حج پر جانا چاہیں تو انہیں ۴؍ کے گروپ میں حج کرنے کی اجازت ہے، اگر مسلک اجازت دیتا ہو تواس عمر کی تنہا عورت بھی سعودی حکومت کی شرائط کے ساتھ درخواست دے سکتی ہےاور اس کیلئے حج کمیٹی آف انڈیا ایسی خواتین کا ایک گروپ بنا سکتی ہے اور قونصل جنرل جدہ برائے ہند خاتون عازمین حج  کیلئے علاحدہ رہائش کی سہولت فراہم کرے گا۔ یاد رہے کہ ایک روز قبل  یہ سوال بھی پوچھا جا  رہا تھا کہ فروری کی ۱۰؍تاریخ ہوجانے کےباوجود اب تک حج فارم برائے ۲۰۲۳ء کا اعلان کیوں نہیں ہوا؟لیکن جمعہ کو اس کا اعلان ہو گیا۔

hajj 2023 Tags

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK