Inquilab Logo Happiest Places to Work

سُنّی دعوت اسلامی کی جانب سے ’لاک ڈائون اور اعتکاف‘کےموضوع پر آن لائن پروگرام

Updated: May 14, 2020, 12:09 PM IST | Staff Reporter | Mumbai

اعتکاف مسجدمیں ہی ہوسکتاہے اسلئے امام صاحب ، موذن صاحب یا کوئی اور شخص محلے کی مسجد میں اعتکاف کرلےتو سب بریٔ الذمہ ہوجائیں گے:مفتی نظام الدین مصباحی

Sunni Dawate Islami - Pic : INN
سنی دعوت اسلامی ۔ تصویر : آئی این این

سنی دعوت اسلامی (ایس ڈی آئی) چینل پر روزانہ ماہ صیام کے عنوان سے جاری پروگرام میں منگل کو محقق مسائل جدیدہ مفتی نظام الدین رضوی پرنسپل الجامعة الاشرفيه مبارکپور نے شرکت کی ۔ اس موقع پر انہوںنےکہاکہ اس سال ماہ رمضان المبارک کورونا وائرس اور لاک ڈاون کے درمیان گزر رہا ہے ۔ ان حالات میں اعتکاف اور عید الفطر کی نماز کس طرح ادا کر یں ۔ لاک ڈائون میں اعتکاف پر نہیں، لوگوں کے جمع ہونے پر پابندی ہےاور اعتکاف بالاِجماع سنت موکدہ ہے علی الکفایہ ہےاور چونکہ اعتکاف مسجد ہی میں ہوسکتا ہے  اس لئے امام صاحب، موذن صاحب یا کوئی اور شخص محلے کی کسی مسجد میں اعتکاف کرلے تو سب برئ الذمہ ہو جائیں گے ۔ عام حالات میں جو لوگ ہر سال اعتکاف کیا کرتے تھے ،وہ امسال نہ کر سکنے کی وجہ سے گناہ گار نہ ہوں گے۔ وہ اپنی تمام عبادات و معمولات گھر ہی میں رہ کر ادا کریں۔ اللہ انہیں ان کی نیتوں پر اجر و ثواب عطا فرمائے گا۔ خواتین چاہیں تو مسجد بیت میں اعتکاف کر لیں یعنی اپنے گھر کے کسی ایک کمرے کو اعتکاف کے لئے مخصوص کرلیں مگر جہاں ایک ہی کمرہ ہو اور ایسا کرنا ممکن نہ ہو تو ان کو اعتکاف کرنا ضروری نہیں ۔‘‘ انہوں  نے اعتکاف کے حوالے سے مزید کہا کہ’’  امام ابن عبدالبر مالکی رحمۃ اللہ علیہ نے الستذکار میں فرمایا ہےکہ  اللہ تعالیٰ کی عبادت کیلئے خاص صفت اور خاص نیت کے ساتھ مسجد میں پوری پابندی سے حاضر رہنے کا نام اعتکاف ہے۔ یہ ایسی عبادت ہے جس میں انسان دنیا واہل دنیا سے کنارہ کش ہو جاتا ہے ۔ اولاد، احباب اور اقارب یہاں تک کہ بیوی سے بھی کٹ کر اللہ تعالیٰ کے ذکر وفکر کیلئےخود کو خاص کرلیتا ہے، اسی لئے معتکف پر مسجد میں رہنا لازم قرار دیا گیا ہے تاکہ خانہ خدا میں رہ کر خدا کی طرف جھکاؤ اور دنیا سے انقطاع ہوجائے جوکسی اور جگہ نہیں ہوسکتا ۔ چنانچہ اعتکاف مسجد میں ہی ہوسکتا ہے۔ مرد حضرات کے لئے گھر میں اعتکاف کی اجازت نہیں ہے۔ ‘‘
 عید کی نماز کے سلسلے میں شرعی رہنمائی کرتے ہوئے انہوںنےکہا کہ ’’مسلمانوں کو گھبرانے اور پریشان ہونے کی ضرورت نہیں ہے۔ عید الفطر کی نماز اسی طور پر اداکریں جس طرح جمعہ کی نماز لاک ڈاؤن میں ادا کرتے آرہے ہیں کہ کچھ لوگ مسجد میں نماز عید الفطر ادا کریں اور باقی حضرات اپنے اپنے گھروں میں ۶؍رکعات نفل نماز ادا کرلیں ۔ یہ مستحب  ہے ۔ حدیث پاک میں ہے جب آقا ؐ عید گاہ سے واپس آتے تو ۲؍رکعت نماز پڑھتے تھے ۔آج ہم بھی اپنے اپنے گھروں میں شکرانے اور حضور کی اس سنت کی ادائیگی کی نیت سے یہ نوافل پڑھ لیں تو ضرور ثواب پائیں گے ۔ہاں!  اس نماز میں وہ زائد تکبیریں نہ کہیں جو عید کی نماز میں ہوتی ہیں مگر نماز سے فارغ ہونے کے بعد ۳۶؍مرتبہ بلند آواز سے اللہ اکبر کہیں ۔ چاہیں تو اس نفل میں چاشت کی نیت بھی کر سکتے ہیں۔‘‘

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK